نئی دہلی، زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے وزیر جناب رادھا موہن سنگھ آج نئی دہلی کے کرشی بھون میں نے ‘‘این سی ڈی سی –ہمیشہ امداد باہمی میں ہمیشہ معاون ’’ نام کے کتابچہ کا اجرا کیا۔جس میں قومی امداد باہمی، ترقی آپریشن (این سی ڈی سی) کے کردار اور سرگرمیوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ جناب سنگھ نے کہا کہ این سی ڈی سی دنیا کے امداد باہمی کا انتہائی ترجیحی مالی ادارہ ہے اور اس نے خود کو مشن آف نیو انڈیا 2022 کے ساتھ ہم آہنگ کیا ہے۔ این سی ڈی سی نے ساہکار 22 نام کے 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا مشن شروع کیا ہے۔
جناب سنگھ نے کہا کہ این سی ڈی سی امداد باہمی کو تقویت پہنچاتا ہے جس میں بڑے ، چھوٹے اور بہت چھوٹے کسانوں کی نمائندگی ہوتی ہے۔ اس کے کچھ حالیہ اقدامات ناگالینڈ کے پانچ دور دراز کے اضلاع ، آندھراپردیش کے تین اضلاع ، میگھالیہ ملک مشن ، مغربی بنگال میں جدید کوآپریٹیو بینکنگ کی اکائیوں ، مغربی بنگال میں فارم مشن کاری ، تلنگانہ میں بھیڑ بکری کی پروری اور ماہی پروری ، کیرالہ اور راجستھان میں کوآپریٹو بنکوں ، گجرات کے راج کوٹ میں خواتین کی ڈیری کوآپریٹیو کے ذریعہ معاش پیدا کرنے کے مضبوط امداد باہمی کی ترقی میں مدد دیتے رہے ہیں،اس کے علاوہ ریاست آندھراپردیش، چھتیس گڑھ ، مدھیہ پردیش، اڈیشہ ، تلنگانہ ، اترپردیش ، مغربی بنگال وغیرہ میں زرعی پیداوار کی خریداری بھی کرتی ہے۔ وزیر زراعت نے جہاں این سی ڈی سی کی 2014 سے اس کی شاندار کارکردگی کی تعریف کی وہیں یہ کتابچہ جس کا اجرا کیا گیا ہے وہ این سی ڈی سی کی امداد باہمی کے اداروں کے مابین نئے اقدامات سے روشناس کرائے گا۔