Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وسائل کا زیادہ سے زیادہ استعمال پائیدار ترقی کی کلید ہے:گری راج سنگھ

Urdu News

نئی دہلی، بہت چھوٹی، چھوٹی اور متوسط درجے کی صنعتوں  (ایم ایس ایم ای) کے مرکزی  وزیر مملکت (آزادانہ چارج)گری راج سنگھ نے کہا ہے کہ بھارت کو پائیدار ترقی کے لئے ملک کے وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے لئے اندرون ملک تیار زیادہ سے زیادہ ٹیکنالوجیز کی ضرورت ہے۔

آج نئی دلی میں ایم ایس ایم ای وزارت کی طرف سے منعقد سوشل انٹرپرائز کنکلیو-2018سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات کہی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اس کی ایک کامیاب مثال متعدد گاؤں میں6 ماہ سے جاری ایم ایس ایم ای وزارت کا سولر چرکھا مشن ہے۔ یہ مشن خواتین کے لئے ذریعہ معاش  پیدا کرکے انہیں   با اختیار بنا رہا ہے۔ خواتین اب ماہانہ 10ہزار روپے سے زائد کی کمائی کر رہی ہیں۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ وہ تمام صنعتیں جو سماج کی ترقی میں معاون ہوتی ہیں، وہ سماجی صنعت ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سماج صنعت کی بہترین مثال کھادی ہے۔ کھادی ولیج صنعت آلودگی سے پاک ہےاور اس سے ماحولیات پر اثر نہیں پڑتا۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ کھادی صنعتوں  کو جوائن  کریں اورایک پائیدار ترقی ماڈل کا حصہ بنیں۔

گری راج سنگھ نے کہا کہ کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے سے متعلق وزیراعظم کا ویژن اسی وقت قابل حصول ہدف ہوسکتا ہے، جب ہم دیہی علاقوں میں دستیاب تمام وسائل، مثلاً گائے کا گوبر، گائے کا پیشاب، بیکار انسانی بال اور زرعی فضلے کی مصنوعات کو حیاتیاتی  کھاد یا افادیت کی حامل مصنوعات میں تبدیل کرکے استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے گاؤو ں کی معاشی حالت  میں بہتری آئے گی اور اس کے نتیجے میں ہمہ گیر سماجی ترقی ہوگی۔

گری راج سنگھ نے کہا کہ ان کے نزدیک خواتین اور گائے سے حاصل کی جانے والی   چیزیں  ملک میں گاؤوں کی ترقی کی کلید ہیں۔ اس موقع پر بولتے ہوئے ایڈیشنل سکریٹری اورڈیولپمنٹ کمشنر، ایم ایس ایم  ای رام موہن مشرا نے کہا کہ ایم ایس ایم ای وزارت نے سماجی صنعتی طبقے کی مدد سے متعلق ایک اسکیم کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماجی صنعتیں نئے ایم ایس ایم ای پیدا کرنے اور اس کو برقرار رکھنےسے متعلق ترقی کا کلیدی محرک ہیں۔ ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جیوتسنا سِٹلنگ نے  ان اسکیموں اور پروگراموں سے روشناس کرایا، جونوجوانوں میں ہنرمندی کے فروغ کے لئے وزارت کےذریعے مہیا کرائی جا رہی ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More