18.5 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

پارلیمنٹ اور اسمبلی کی کارروائیوں میں رکاوٹ جمہوریت کی تباہی کے مترادف ہے: نائب صدر جمہوریہ

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ اور اسمبلیوں کی کارروائیوں

میں رخنہ ڈالنا جمہوریت کی تباہی اور عوام کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔

آج ممبئی میں مہاراشٹر کی ریاستی انتخابی کمیشن کے ذریعہ منعقدہ ایک تقریب میں ‘ڈیموکریسی ایوارڈ’ پیش کرنے کے بعد جناب نائیڈو نے، جو راجیہ سبھا کے چیئرمین ہیں،  کہا کہ  گذشتہ دو سالوں کے دوران راجیہ سبھا میں کچھ حلقوں کے طرز سے وہ بہت افسردہ ہیں۔

نائب صدر جمہوریہ نے  کہا کہ انھیں افسوس ہوتا ہے جب اراکین قوانین اور روایات کی توہین کرتے ہیں جوایوان میں  ہنگامے کا سبب بنتا ہے۔ راجیہ سبھا کے اراکین کی ایک خاص ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ مثال بنیں۔ اگر اراکین پارلیمنٹ اور اسمبلی نعرے بازی کرتے ہیں اور کارروائی میں رکاوٹ ڈالتے ہیں تو وہ پارلیمانی جمہوریت کی توہین کرتے ہیں۔

ایک خاتون پریزائڈنگ افسر کے بارے میں لوک سبھا کے ایک رکن کے ذریعہ قابل اعتراض بیانات پر رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ  خواتین کی توہین کرنا ہماری تہذیب نہیں ہے۔ اس طرح کا طرز عمل ہماری جمہوریت کے لیے توہین کا باعث ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ حزب اقتدار اور حزب مخالف کو ایک ودسرے کو دشمن اور حریف نہیں سمجھنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ  رائے عامہ کا احترام  اور رائے عامہ کے مطابق موجودہ حکومتوں کو کام کرنے کی اجازت  قانون ساز کونسلوں کی کارروائیوں کے ضروری اصول ہونے چاہئیں۔

پارلیمنٹ اور قانون ساز کونسلوں کی مؤثر کارروائیوں کو یقینی بنانے میں حزب اختلاف اور حزب اقتدار دونوں کی مشترکہ ذمہ داری بتاتے ہوئے جناب نائیڈو نے  انھیں باہمی احترام اور بقائے باہم کا جذبہ اختیار کرنے پر زور دیا۔

نائب صدر جمہوریہ نے زور دے کر کہا کہ جمہوریت بحث ومباحثہ اور فیصلہ کرنا ہے اور اسے قانون سازی کے عمل میں انتشار ، رکاوٹ اور تاخیر کا سبب بننے نہیں دیا جاسکتا ہے۔ ایسا کرنے سے جمہوریت کے روح کی نفی ہوتی ہے۔

پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں کا بنیادی کام قانون سازی ، غور وخوض اور عاملہ کی جواب دہی کو یقینی بنانا ہے۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ حزب اختلاف  حکومتوں سے  مواخذہ  کرسکتے ہیں اور  کرنی بھی  چاہئے اگر وہ اپنے وعدوں سے روگردانی کرتے ہیں۔

جناب نائیڈو نے کہاکہ حزب اختلاف اور حزب اقتدار  کو  عوام کی خوشحالی اور ملک کی سماجی واقتصادی ترقی کے تئیں مشترکہ شراکت دار کے طور پر کام کرنا چاہیے۔ ‘ہمارے ملک کو مؤثر اور جواب دہ حکومتوں اور اپوزیشن دونوں کی ضرورت ہے۔ اگر ان دونوں میں سے کوئی ایک بھی نہ ہو تو یہ ہمارے ملک کے مفاد  میں نہیں ہوگا’۔

‘‘راجیہ سبھا کے پریزائڈنگ افسر کی حیثیت سے میں نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ حزب اختلاف کی رائے کو ایوان کی کارروائی کے تمام پہلوؤں میں  اہمیت دی جانی چاہئے۔ یہی ایک راستہ ہے جس سے ہم اپنی پارلیمانی جمہویت کو مزید بامقصد بنا سکتے ہیں۔ ہماری جمہوریت دنیا میں سب سے بڑی جمہوریت ہے۔ ہمیں  معیار برقرار رکھنے کے لحاظ سے بہترین ہونا چاہیے’’۔

73ویں اور 74ویں آئینی ترمیموں کے ذریعہ  مقامی اداروں کو اقتدار کی منتقلی سے متعلق انھوں نے کہا اگرچہ 26 سال گزرچکے ہیں جس سے آئینی طور پر انھیں بااختیار بنایا گیا ہے۔ تاہم اقتدار کی منتقلی اطمینان بخش نہیں ہیں۔

نائب صدر جمہوریہ نے دیہی مقامی اداروں کو 29 سبجیکٹوں کی منتقلی میں پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے ریاستوں سے اپیل کی اور کہا کہ مزید اور تاخیر آئین اختیارات کی خلاف ورزی کے مترادف ہوگا۔

نائب صدر جمہوریہ نے اس بات کی بھی وکالت کی کہ ہر پانچ سال پر مقامی اداروں کے انتخابات کے انعقاد کو لازمی  قرار دینے کی ضرورت ہے تاکہ ریاستی حکومتوں کو اسے ملتوی کرنے کی گنجائش نہ ہو۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ جناب دیویندر فڑنویس، مہاراشٹر کے ریاستی انتخابی کمشنر جناب جے ایس سہاریہ اور دیگر شخصیات بھی اس موقع پر موجود تھیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More