نئی دہلی، پنشن فنڈ ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (پی ایف آر ڈی اے) نے اب سمندر پار ہندوستانی شہریوں (او سی آئی) کو غیر مقیم ہندوستانیوں کی طرح نیشنل پنشن اسکیم (این پی ایس) میں اندراج کرانے کی اجازت دے دی ہے۔ یہ اجازت 29 اکتوبر 2019 کو جاری کئے گئے ایک سرکولر کے ذریعہ دی گئی ہے۔حکومت نے محکمہ اقتصادی امور کے غیر ملکی زر مبادلہ بندوبست (غیر قرضہ جاتی انسٹرومینٹ) ضوابط 2019 سے متعلق 17 اکتوبر 2019 کو جاری کئے گئے نوٹیفکیشن ایس۔ او۔3732 (ای) کے تحت یہ طے کیا ہے کہ سمندر پار ہندوستانی شہری پی ایف آر ڈی اے کے زیر انتظام نیشنل پنشن سسٹم کی خرید کرسکتے ہیں بشرطیکہ ایسے افراد پی ایف آر ڈی اے قانون کے التزامات کے تحت سرمایہ کاری کے اہل ہوں اور غیر ملکی زر مبادلہ بندوبست قانون (ایف ای ایم اے۔ فیما ) کے تحت سالانہ/ جمع بچت قابل واپسی ہو۔
این پی ایس میں جمع کی گئی رقم پر سیکشن 80 سی سی ڈی (1 بی) کے تحت 50 ہزار روپے تک اضافی ٹیکس تخفیف کی گنجائش ہے۔ یہ رقم سیکشن 80 سی سی ڈی (1) کے تحت دستیاب ڈیڑھ لاکھ ٹیکس تخفیف سے علاحدہ ہے۔مرکزی بجٹ 2019 میں انکم ٹیکس قانون کے سیکشن 10 (12 اے) کے تحت این پی ایس سے ایکزٹ/ میچیوریٹی سے نکاسی پر ٹیکس تخفیف کی حد بڑھاکر موجودہ 40 فیصد سے 60 فیصد کردی گئی ہے اور کورپس کے باقی 40 فیصد پر تو پہلے سے ہی ٹیکس میں چھوٹ ہے کیونکہ سالانہ خریداری پر لازماً اس کا استعمال کرلیا جاتا ہے۔
پی ایف آر ڈی اے کے بارے میں
پنشن فنڈ ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (پی ایف آر ڈی اے) پارلیمنٹ کے قانون کے تحت قائم کی گئی ایک قانونی اتھارٹی ہے جس کے قیام کا مقصد نیشنل پنشن سسٹم (این پی ایس ) اور اس قانون کے تحت آنے والی پنشن اسکیموں کو منضبط کرنا، فروغ دینا اور اس کے منظم فروغ کو یقینی بنانا ہے۔ ابتدا میں این پی ایس کا اعلان ان مرکزی حکومت کے ملازمین کے لئے کیا گیا جنہوں نے یکم جنوری 2014 کو یا اس کے بعد سروس جوائن کی اور بعد میں تقریباً سبھی ریاستی حکومتوں نے اسے اپنے ملازمین کے لئے اپنا لیا۔ این پی ایس کو مئی 2009 سے رضاکارانہ طور پر سبھی شہریوں پر محیط کردیا گیا۔ اس کا دائرہ کارپوریٹس شعبے تک 2011 میں اور غیر مقیم ہندوستانیوں کے لئے اکتوبر 2015 میں وسیع کردیا گیا۔
چھبیس اکتوبر 2019 تک این پی ایس اور اٹل پنشن یوجنا کے تحت خریداروں کی مجموعی تعداد 3.18 کروڑ روپے سے زیادہ ہوچکی ہے اور زیر انتطام اثاثہ (اے یو ایم) بڑھ کر 379758 کروڑ روپے تک جاپہنچا ہے۔ این پی ایس کے تحت 66 لاکھ سے زیادہ سرکاری ملازمین مندرج ہیں اور نجی شعبے کے 19.2 لاکھ خریداروں نے این پی ایس کو خریدا ہے جبکہ کاپوریٹس کے طور پر رجسٹرڈ اداروں کی تعداد 6812 ہے۔
پی ایف آر ڈی اے نے این پی ایس کے فروغ اور اس ترقی کے تئیں اپنی کوششوں کے تحت ملک میں پنشن کوریج میں اضافہ کرنے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ 65 سال کی عمر تک کا کوئی بھی ہندوستانی شہری چاہے وہ مقیم ہو یا غیر مقیم یا پھر سمندر پار مقیم ہندوستان شہری۔ سب این پی ایس میں شمولیت کے اہل ہیں۔