نئی دہلی، پچھلے چار برسوں کے دوران ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے اہم مشنوں اور پروگراموں کے ذریعے شہروں میں زبردست تبدیلی دیکھنے کو ملی ہے۔پردھان منتری آواس یوجنا (شہری) ، شہری تبدیلی اور احیاء کا اٹل مشن (امرُت) ، اور اسمارٹ سٹی مشن نہ صرف ملک میں شہروں کے منظر نامے میں زبردست تبدیلی پیدا کررہے ہیں بلکہ شہریوں کے لئے زندگی گزارنے میں آسانی کو بھی یقینی بنارہے ہیں۔ 2004-14 کے دوران 1.57 لاکھ کروڑ روپے کی مجموعی سرمایہ کاری کے مقابلے 2014-19 کے دوران شہری احیاء کے لئے 10.31 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ، جس سے 554 فیصد کا اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔ پی ایم اے وائی (یو) ، امرُت اور ایس سی ایم میں تقریبا 8 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے ذریعے نافذ کئے جانے والے یہ مشن اپنے اہداف اور مقررہ وقت سے آگے چل رہے ہیں۔ شہروں میں زبردست تبدیلی اور اس کے اثرات آنے والے برسوں میں بھی توجہ کا مرکز رہیں گے۔
پردھان منتری آواس یوجنا (شہری) کے تحت کُل 4.83 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے 81 لاکھ سے زیادہ مکانوں کی منظوری نے ملک میں غریب شہری آبادی کے ایک بڑے طبقے کو چھت فراہم کرنے کے مقصد کے حصول میں مدد کی ہے۔ ان میں سے 48 لاکھ تعمیر کے مختلف مراحل میں ہیں۔ 26 لاکھ مکانات پہلے ہی مکمل کئے جاچکے ہیں اور انہیں سونپا جاچکا ہے۔ مشن کے تحت ، 2022 تک سبھی کو مکان فراہم کرنے کے اہداف اپنے وقت اور ہدف سے آگے چل رہے ہیں۔ 13 لاکھ سے زیادہ مکان نئی ٹیکنالوجیوں کو استعمال کرتے ہوئے تعمیر کئے جارہے ہیں۔ اس کے لئے 1.26 لاکھ کروڑ روپے کی مرکزی امداد کا وعدہ کیا گیا ہے جس میں 51 ہزار کروڑ پہلے ہی جاری کئے جاچکے ہیں۔ خواتین کو بااختیار بنانے کے ایک اقدام کے طور پر پی ایم اے وائی (یو) کے تحت مکانات خاتون کے نام پر یا مشترکہ ملکیت کے تحت فراہم کئے جارہے ہیں۔
پی ایم اے وائی کی قرض سے منسلک سبسڈی اسکیم کے تحت اوسط درجے کی آمدنی والے گروپ کے کنبوں کو ، جن کی آمدنی 18 لاکھ روپے سالانہ تک ہے ، پہلی مرتبہ مکانوں کے لئے فنڈ فراہم کئے جارہے ہیں۔ مکان کے تعمیری رقبے کو بڑھا کر 200 مربع میٹر کردیا گیا ہے۔ 6.32 لاکھ سے زیادہ افراد نے 2005-19 کے دوران سی ایل ایس ایس کے تحت فائدہ حاصل کیا ہے۔
اٹل مشن برائے احیاء اور شہری تبدیلی (امرُت) کا آغاز سبھی کے لئے پانی کی سپلائی ، سیور نیٹ ورک میں بہتری ، بچوں اور دویانگ افراد کے لئے آسان رسائی والے سبز علاقے اور پارکوں کے فروغ ، سیلاب کے پانی کی نکاسی میں بہتری ، بغیر موٹر والی شہری ٹرانسپورٹ اور اصلاحات کے ایجنڈے کے نفاذ کے تحت ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اصلاحات کے نفاذ کے لئے مراعات دی جارہی ہیں۔ 77640 کروڑ روپے کے ریاستی منصوبے پہلے ہی منظور کئے جاچکے ہیں ، ان میں سے 39011 کروڑ روپے پانی کی سپلائی کے پروجیکٹوں کے لئے ، 1436 کروڑ روپے سیور اور گندے پانی کی نکاسی کے لئے ، سیلاب کے پانی کی نکاسی کے لئے 2969 کروڑ روپے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔ غیر موٹر والی شہری ٹرانسپورٹ کے لئے 1436 کروڑ روپے ، بچوں کے لئے سبزہ زار اور پارکوں کے لئے 1768 کروڑ روپے کی منظوری پہلے ہی دی جاچکی ہے اس کے علاوہ 65000 کروڑ روپے سے زیادہ کے 4910 کروڑ روپے سے زیادہ کے مزید پروجیکٹ زیر نفاذ ؍ تکمیل کے مراحل میں ہیں۔ ان اقدامات سے 22 کروڑ سے زیادہ کی شہری آبادی کو فائدہ حاصل ہوا ہے ۔ آن لائن عمارت کی تعمیر کی اجازت کا نظام (او بی پی ایس) ، جو 11 ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تمام یو ایل بی سمیت 1705 یو ایل بی میں نافذ کیا گیا ہے جس سے شہریوں کے رہن سہن میں آسانی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ 62 لاکھ سے زیادہ سڑکوں کی لائٹوں کو ایل ای ڈی کی لائٹوں میں تبدیل کیا گیا ہے۔
پانی کی کمی سے پانی کی کفالت کی طرف پیش رفت کے لئے33900کروڑ روپے سے زیادہ کے 1132 پروجیکٹ زیر نفاذ ہیں۔ اب تک 58 لاکھ پانی کے کنکشن فراہم کئے گئے ہیں جبکہ 81 لاکھ پانی کے کنکشن اور فراہم کئے جائیں گے ۔ مشن کے اختتام تک تمام مکانوں میں پانی کی سپلائی فراہم کی جائے گی۔ گندے پانی کو صاف کرنے اور دوبارہ قابل استعمال بنانے کے لئے 26589 کروڑ روپے کی لاگت سے 622 سیور اور پانی کے بندوبست کے پروجیکٹ زیر تعمیر ہیں ، 37 لاکھ سیور کنکشن فراہم کئے گئے ہیں جبکہ مزید 108 لاکھ سیور کنکشن فراہم کئے جائیں گے۔ سیور کے استعمال کو مشن کے خاتمے تک 31 فیصد سے بڑھا کر 62 فیصد تک کیا جائے گا۔ صحت مند طرز زندگی کے لئے تفریح کے سبز مقامات فراہم کرنے کی خاطر 593 کروڑ روپے کی لاگت سے 1048 پارک تیار کئے گئے ہیں جبکہ 1004 کروڑ روپے کی لاگت سے 1356 پارکوں کی تعمیر کی جارہی ہے۔ ان پارکوں کو خواتین ، بچوں اور دویانگ افراد کے لئے قابل استعمال بنایا جائے گا۔
353شہروں میں پمپوں کی توانائی کا آڈٹ مکمل کیا گیا ہے اور 11000 پمپوں کو تبدیل کرنے کے لئے شناخت کی گئی ہے۔ 467 امرت شہروں میں کریڈٹ ریٹنگ کا کام پہلے ہی مکمل کیا جاچکا ہے اور ان میں سے 163 شہروں کو قابل سرمایہ کاری کے گریڈ کی ریٹنگ دی گئی ہے جن میں 36 شہروں کو اے مائنس اور اس سے زیادہ کی ریٹنگ دی گئی ہے۔ 8 شہری بلدیاتی اداروں یعنی پونے ، حیدر آباد ، بھوپال ، اندور ، وشاکھاپٹنم ، امراوتی ، احمدآباد اور سورت نے 3400 کروڑ روپے کے میونسپل بونڈ جاری کئے ہیں۔ میونسپل بونڈ کے اجراء کی ہمت افزائی کے لئے ہر ایک سو کروڑ روپے کے میونسپل بونڈ پر یو ایل بی کے مطابق 13 کروڑ روپے کاایوارڈ جاری کیا گیا ہے۔ میونسپل بونڈ جاری کرنے کے لئے اب تک 181 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔
25 جون 2015 کو شروع کیا گیا اسمارٹ سٹی مشن ، شہروں میں زبردست تبدیلی لانے والے مشنوں میں ایک ہے۔ اس کا مقصد اسمارٹ حل کی نشاندہی کے ذریعے شہری بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنا اور شہریوں کو بہتر معیار زندگی فراہم کرنا ہے۔ 16 مربوط کنٹرول اور کمان سینٹروں (آئی سی سی سی) کے چالوں ہونے سے شہریوں کو بہت سی آن لائن خدمات فراہم کرنے میں مدد ملے ہے۔ اس سے جرائم کی روک تھام ، بہتر نگرانی اور خواتین کے خلاف جرائم میں کمی کرنے میں بھی مدد ملی ہے۔ مزید 55 آئی سی سی سی نفاذ کے مختلف مراحل میں ہیں۔ اب تک 100 خصوصی مقاصد والے پروگرام (ایس پی وی ) تشکیل دئے گئے ہیں ، 100 شہری سطح کے مشاورتی فارم ( سی ایل اے ایف) قائم کئے گئے ہیں ، 100 پروجیکٹ مینجمنٹ کے کنسلٹینٹ (پی ایم سی) مقرر کئے گئے ہیں اور 2.05 لاکھ کروڑ روپے کے 5151 پروجیکٹ منظور کئے گئے ہیں۔
- کُل پروجیکٹوں کے 57 فیصد یعنی 133407 کروڑ روپے کی لاگت والے 3589 پروجیکٹوں کا ٹینڈر دیا گیا ہے جس میں کُل پروجیکٹوں کا 38 فیصد یعنی 2793 پروجیکٹوں کو ، جن کی لاگت 88898 کروڑ روپے ہے ، نفاذ ؍ تعمیرات کے لئے زیر تعمیر ہیں یا مکمل کرلئے گئے ہیں۔
- مارچ 2018 سے ایس سی ایم کے تحت جن پروجیکٹوں کے ٹینڈر طلب کئے گئے ہیں ان میں 240 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔
اسمارٹ سٹی مشن پیش رفت- پروجیکٹوں کا ٹینڈر طلب کیا گیا
رہن سہن میں آسانی سے متعلق عدد اشارئے میں ، جو 13 اگست 2018 کو شروع کیا گیا ، بھارت کے 111 شہروں کا احاطہ کیا گیا ہے جس کا مقصد مختلف شہری اقدامات کے ذریعے شہروں کے ماحول کو بہتر بنانے میں پیش رفت کا تجزیہ کرنا ہے۔ رہن سہن میں آسانی کے فریم ورک اقدامات کے چار اہم ستون ہیں جن میں ادارہ جاتی ، سماجی ، اقتصادی اور فیزیکل پیمانے شامل ہیں۔ سب سے بہتر کارکردگی والے شہروں میں پونے ، نوی ممبئی ، گریٹر ممبئی ، تروپتی اور چنڈی گڑھ شامل ہیں۔
ایس سی ایم کے تحت تعمیر کی گئی اسمارٹ سڑکوں نے ، سڑکوں پر حادثات کو کم کرکے ، سڑکوں کو استعمال کرنے والوں کے لئے رکنے اور تفریح سے محظوظ ہونے کے مقامات فراہم کرنے کے ذریعے ، سبھی کے لئے تمام راستوں کی محفوظ رسائی میں آسانی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ اب تک 25 شہروں میں 837 کروڑ روپے کی لاگت سے اسمارٹ سڑکیں تعمیر کی گئی ہیں جبکہ 59 شہروں میں ایسی سڑکوں کی تعمیر کی جارہی ہے ۔ 36 شہروں میں ٹینڈر جاری کردئے گئے ہیں۔ 13000 کروڑ روپے کی لاگت سے زیادہ کے 94 شہروں کے اسمارٹ روڈ کے پروجیکٹوں کو پہلے ہی شروع کیا جاچکا ہے۔
ایس سی ایم کے تحت اسمارٹ شمسی توانائی نے گرڈ کی بجلی پر انحصار کو کم کیا ہے۔ اب تک 113 کروڑ روپے کی لاگت سے 15 شہروں میں پروجیکٹوں کو مکمل کیا جاچکا ہے۔ اس کے نتیجے میں 19 میگاواٹ بجلی کی پیداوار ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ 45 شہروں میں 850 کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کو شروع (ٹینڈر ) دیا گیا ہے ۔ 10 شہروں میں گندے پانی سے متعلق اسمارٹ پروجیکٹوں کو مکمل کرلیا گیا ہے یا وہ تکمیل کے مراحل میں ہیں، جبکہ یہ 50 شہروں میں اسمارٹ واٹر پروجیکٹوں کے لئے کام کررہے ہیں۔ 24 شہروں میں اسمارٹ واٹر پروجیکٹ مکمل کرلئے گئے ہیں اور وہ اب چالو ہوچکے ہیں، جبکہ 56 شہروں میں یہ پروجیکٹ زیر تکمیل ہیں۔
انڈیا اسمارٹ سٹی فیلو شپ پروگرام : 39 نوجوان پیشہ ور افراد کو شہری منصوبہ بندی اور ڈیزائن کے شعبے اور متعلقہ امور کے شعبوں میں اسمارٹ سٹی فیلو کے طور پر متنخب کیا گیا ہے۔وہ مشن ڈائریکٹر کے دفتر میں ضروری امداد فراہم کریں گے اور اینالائٹک ، تحقیق اور دستاویزی فلمیں وغیرہ کے لئے منتخب سی ای اوز کو ضروری مدد فراہم کریں گے۔
رہن سہن میں آسانی سے متعلق عدد اشاریہ 2019: اشارئے کو بہتر بنانے کے ایک حصے کے طور پر ’’رہن سہن میں آسانی کا انڈیکس – 2019‘‘ کے نئے ایڈیشن کے تحت متعلقہ نتائج اور ان کے تجزئے کو جاری کیا گیا ہے۔
بھارت کی شہری آبزرویٹری : ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت میں جدید ترین اربن آبزرویٹری کام کرنے لگی ہے۔ یہ آبزرویٹری شہروں کے تجزئے ، تعلیمی ،صنعتی اور سرکاری اقدامات کے ذریعے حقیقی بنیاد پر تجزیہ پیش کرنے کے لئے قائم کی گئی ہیں۔ یہ ملک میں ثبوت پر مبنی پالیسی سازی میں زبردست تعاون کرے گا۔
اسمارٹ سٹیز ڈیجیٹل ادائیگی ایوارڈ – 2018: ’’100 اسمارٹ شہروں میں 100 دنوں کا چیلنج ‘‘ کے عنوان سے اسمارٹ سٹی ڈیجیٹل ادائیگی ایوارڈ ( ایس سی ڈی پی اے) 2018 ، 9 جولائی 2018 کو شہری امور کی وزارت کے اقدامات کے طور پر شروع کی گئی ، جس کا مقصد بھارت کے شہروں میں رہنے والے مکینوں کی طرز زندگی میں آسانی کو فروغ دینا ہے۔
شہروں میں اختراعات ، مربوط اور پائیدار کرنے سے متعلق سرمایہ کاری (سی آئی ٹی آئی آئی ایس) چیلنج : اختراعات دریافت مربوط اور پائیدار بنانے کے مقصد سے جولائی 2018 میں اے ایف ڈی ، ای یو اور این آئی یو اے کا چیلنج شروع کیا گیا۔ یہ مشن ای ایف ڈی ، ای یو اور این آئی یو اے کی ساجھیداری میں شروع کیا گیا ہے۔ 36 اسمارٹ شہروں کے 67 تجاویز میں سے 13 پروجیکٹوں کو 100 ملین یورو کی سرمایہ کاری کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔ سی آئی ٹی آئی آئی ایس کے ایوارڈز 26 فروری 2019 کو اسمارٹ سٹی کے سی ای اوز کی دوسری اعلیٰ کانفرنس کے دوران دئے گئے تھے۔