نئی دہلی: زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ چھوٹے اور بہت چھوٹے کسانوں ( ایس ایم ایف) کو سماجی تحفظ فراہم کرانے کے مقصدسے حکومت نے مرکزی شعبے کی ایک نئی اسکیم یعنی پردھان منتری کسان مان دھن یوجنا ( پی ایم – کے ایم وائی ) شروع کی ہے ، کیونکہ ان کسانوں کے پاس بڑھاپے کے لئے یا تو بہت کم بچت ہوتی ہے یا بالکل نہیں ہوتی اور یہ اسکیم ، ان کا روزگار ختم ہوجانے کے بعد انہیں مدد فراہم کرانے کے لئے بھی ہے ۔اس اسکیم کے تحت 60سال کی عمر کا ہوجانے پر اہل چھوٹے اور بہت چھوٹے کسانوں کو چند شرطیں پور ی کرنے پر کم از کم 3000 روپے کی مقررہ پنشن فراہم کرائی جاتی ہے ۔ یہ ایک رضاکارانہ اور تعاون والی پنشن اسکیم ہے ،جس کے شروع ہونے کی عمر 18سے 40 سال تک ہے ۔ استفاد ہ کنندگان لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا ( ایل آئی سی ) کے ذریعہ چلائے جانے والے ایک پنشن فنڈ کوسبسکرائب کرکے اسکیم کی رکنیت حاصل کرنی پڑتی ہے۔استفادہ کنندگان کو اسکیم لینے کے وقت عمر کے لحاظ سے پنشن فنڈ میں ماہانہ 55روپے سے 200روپے تک جمع کرانے پڑتے ہیں ۔ مرکزی حکومت بھی اس کے برابر ہی رقم فنڈ میں جمع کراتی ہے۔ یہ اسکیم رضاکارانہ طریقے سے یا روپے جمع کرانے میں ناکامی پر یا موت ہوجانے پر ختم ہوجاتی ہے ۔اسکیم کے خاتمے پر استفادہ کنندہ کو اس کے ذریعہ جمع کرائی گئی رقم واپس لوٹادی جائے گی جبکہ حکومت کے ذریعہ جمع کرائی گئی رقم ایل آئی سی فنڈ میں چلی جائے گی۔سبسکرائبر کے مرنے پر اس کے ورثا کو اس صورت میں خاندانی پنشن کے طورپر پنشن کا 50فیصد حصہ دیا جائے گا کہ وہ پہلے ہی اس اسکیم کے استفادہ کنندہ نہ ہو ں ۔ اقساط جمع کرانے کی مدت کے دوران سبسکرائبر کی موت ہونے پر اس کی بیوی /شوہر چاہے تو اس کو مستقل طریقے سے اقساط جمع کراتے ہوئے اسکیم کو جاری رکھنے کا اختیار ہوگا۔
ملک کے تمام چھوٹے اور بہت چھوٹے کسان جو 18 سال کی عمر کے ہوچکے ہیں یا 40 سال کی عمرتک کے ہیں اور نا اہلی کے معیار ات کےدائرے میں نہیں آتے ،اس اسکیم کا فائدہ حاصل کرسکتے ہیں ۔
اس اسکیم کا مقصد تقریباََ تین کروڑاستفادہ کنندگان کو فائدہ پہنچانا ہے ۔ 14نومبر 2019 تک اس اسکیم کے تحت 18 لاکھ 29 ہزار 469 کسان رجسٹرڈ کئے گئے ہیں۔ جن میں 61 ہزار 496 کسان گجرات کے ہیں۔
اس یوجنا کے تحت چھوٹے اور بہت چھوٹے کسانوں کے ذریعہ جمع کرائی جانے والی رقم اور مرکزی حکومت کے ذریعہ جمع کرائی جانے والی رقم کا تناسب 1:1 کا ہے ۔ اس اسکیم کے تحت حکومت ماہانہ اتنی ہی رقم جمع کراتی ہے جتنی کہ کسان جمع کراتا ہے جو کہ اسکیم میں شامل ہونے کی عمر کے مطابق 55روپے سے 200روپے کے درمیان ہوتی ہے ۔
لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا ( ایل آئی سی )اس اسکیم کے لئے پنشن فنڈ منیجر ہے ۔
پی ایم –کے ایم وائی اسکیم کا مقصد تقریباََ تین کروڑ چھوٹے اور بہت چھوٹے کسانوںکو فائدہ پہنچانا ہے ۔
اس کے لئے سال 20-2019 کے لئے بجٹ میں 900 کروڑروپے مختص کئے گئے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت ریاست وار فنڈ مختص نہیں کئے گئے ہیں۔
اس اسکیم کی تشہیر الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے علاوہ سوشل میڈیا کے ذریعہ بھی بڑے پیمانے پر کی جارہی ہے۔ نافذ کرنے والی ایجنسیوں ، ریاست / مرکز کے زیر انتظام خطوں کی حکومتوں اور کامن سروس سینٹر (سی ایس سی ) کو بھی ان کے اپنے ذرائع کے ساتھ تشہیر میں شامل کیا گیا ہے ۔گاؤں کی سطح کی صنعتوں ( وی ایل ای ) اور سی ایس سی ، جوکہ میدان میں جاکر کام کرنے والی ایجنسیاں ہیں ، کو بھی اسکیم کے تحت زیادہ سے زیادہ کسانوں کو شامل کرنے کے لئے تحریک فراہم کرا ئی جارہی ہے ۔