نئی دہلی، کانگریس کے کچھ سینئر لیڈروں اور دیگر لیڈروں ذریعہ کئے گئے بے بنیاد اظہار خیال کیا گیا تھا کہ کووڈ عالمی وبا سے حکومت ہند کے بہت سے کمیشن ناکارہ ہوگئے ہیں جن میں سینٹرل انفارمیشن کمیشن بھی شامل ہے۔اس کا جواب دیتے ہوئے شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیراعظم کے دفتر، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاف کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ صورتحال اس سے بالکل مختلف ہے۔ آر ٹی آئی نپٹارے کی شرح عالمی وبا سے متاثر نہیں ہوئی ہے اور اسی دوران کئی بار آر ٹی آئی نپٹارے کی شرح پہلے سے زیادہ بھی ہوئی ہے۔
چیف انفارمیشن آف انڈیا بمل جلکا کے ساتھ سنٹرل انفارمیش کمیشن (سی آئی سی) کے کام کاج کا جائزہ لینے کے بعد ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس کمیشن کے کام کاج میں عالمی وبا کی پوری مدت کے دوران ایک دن بھی رخنہ نہیں پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن اور اس کے اہلکاروں کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس سال عالمی وبا کے درمیان میں 15 مئی کو سینٹرل انفارمیشن کمیشن نے نئے شکیل شدہ مرکز کے زیر انتظام خطے جموں و کشمیر سے ورچوول ذرائع سےموصول ہونے والی آر ٹی آئی پر توجہ دینا ، انہیں سننے اور ان کا نپٹارہ کرنا شروع کیا۔
کمیشن میں مرتب کئے گئے اعداد و شمار کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ افسروں کے گھروں کے کمپیوٹروں تک ای ۔آفس کی توسیع کی گئی اور معاملات کے نپٹارے کے لئے ٹیکنالوجی کے آلات کا بہت زیادہ استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کے دوران ہر ماہ نمٹائے گئے معاملات کی تعداد گزشتہ سال کے اسی ماہ کے برابر رہی ہے۔ اس کے باوجود ماہ جون 2020 میں سینٹرل انفارمیشن کمیشن کے ذریعہ نمٹائے گئے آر ٹی آئی معاملات کی تعداد 1785 تھی جبکہ ماہ جون 2019 نمٹائے گئے معاملے کی تعداد 1297 تھی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس مدت کے دوران نپٹارے کی شرح میں کووڈ۔ 19 عالمی وبا کی رکاوٹوں کے باوجود کافی اضافہ ہوا ہے۔
جناب جلکا نے ڈاکٹر جتیدر سنگھ کو بتایا کہ لاک ڈاؤن اور جزوری لاک ڈاؤن کے دوران سی آئی سی نے سماعت کی آسانی فراہم کرانے کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں جن میں ویڈیو کانفرنسنگ، آڈیو کانفرنسنگ، ریٹرن سمیشن کی سہولت، ویب سائٹ پر ڈپٹی رجسٹرارز کے رابطے کی تفصیل کی اپ لوڈنگ ، جہاں کہیں ضروری ہوا، ای۔ پوسٹ کے ذریعہ نوٹس جاری کیاجانا ، نئے معاملات کا آن لائن رجسٹریشن اور اسی دن جانچ وغیرہ شامل ہیں۔
چیف انفارمیشن کمشنر نے وزیر موصوف کو بتایا کہ محض اتنا ہی نہیں بلکہ کمیشن نے اپنی تعاملی اور رسائی کی سرگرمیوں کو بھی موثر طریقے سے جاری رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سول سائٹی کے نمائندوں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس اور نیشنل فیڈریشن انفارمیشن آف انفارمیشن کمینشز ان انڈیا (این ایف آئی سی آئی) کے ارکان کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ شامل ہے۔