30 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے محکمہ ڈاک میں سی پی جی آراے ایم ایس اصلاحات کا آغاز کیا

Urdu News

نئی دہلی: وزیرمملکت ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاہے کہ وزیراعظم جناب نریندرمودی کی زیرقیادت حکومت نے شروع سے ہی کام کاج میں ڈیجیٹلائزیشن پرتوجہ مرکوز کی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ حکومت کی ترجیح لوگوں کو صاف شفاف اور عوام رخی حکمرانی فراہم کرناہے ۔ وزیرمملکت  نے آج یہاں عملہ ، عوامی شکایات اورپنشن کی وزارت کے زیراہتمام منعقد ایک تقریب میں محکمہ ڈاک میں سینٹرلائزڈپبلک گریوینسیز ریڈریس اینڈ مانیٹرنگ سسٹم ( سی پی جی آراے ایم ایس ) اصلاحات کے آغاز کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ سکریٹری ( ڈی اے آرپی جی اورپنشن ) جناب کے وی ایپن اور محکمہ ڈاک کی ڈائرکٹرجنرل محترمہ میرانندااورسینیئرافسران بھی اس موقع پرموجود تھے ۔ محکموں اوروزارتوں کی نمائندگی کررہے شکایتوں سے متعلق افسران نے اس پروگرام میں شرکت کی ۔

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ سی پی جی آراے ایم ایس کے نئے ورژن سے شکایتوں کے نمٹارے کے وقت میں کمی آئے گی اور شکایتوں کے ازالے کا معیاربہترہوگا۔وزیرموصوف نے ماہانہ پرگتی ( سرگرم حکمرانی اوربروقت نفاذ ) جائزہ میٹنگوں کا بھی تذکرہ کیاجس میں وزیراعظم بذات خود عوامی شکایات کی صورت حال  کاجائزہ لیتے ہیں ۔ انھوں نے انسداد بدعنوانی ایکٹ ،1988میں ترمیم جیسے متعدد دیگراقدامات کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہاکہ ڈی اے آرپی جی مستقل علاقائی کانفرنسوں اور قومی ای گورننس کانفرنسوں کا بھی انعقاد کرتاہے ۔انھوں نے مزید کہاکہ  گرچہ شکایات کے ازالے کا میکانزم ماضی میں بھی موجودتھا تاہم یہ اتنا زیادہ سرگرم اورجواب دہ نہیں تھا جتنا کہ اب ہے ۔ اس میکانزم کو اب ادارہ جاتی  شکل دے دی گئی ہے اور اس سے پہلے درج شکایتوں کی تعداد 2لاکھ سے بڑھ اب تقریبا 16لاکھ ہوگئی ہے ۔ وزیرموصوف نے کہاکہ یہ اضافہ ملک کے لوگوں نے حکومت کے شکایات کے ازالہ کے میکانزم پرجواعتماد ظاہرکیاہے اس کی وجہ سے ہے ۔ ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ محکمہ کے سینیئر افسران شکایت کنندگان کو ٹیلیفون کرتے ہیں تاکہ ان کی اطمینان کی سطح کے بارے میں ان کا تاثرجان سکیں ۔ انھوں نے کہاکہ تین مہینوں کی مدت کے لئے مرکزی وزارتوں /محکموں میں اسسٹنٹ سکریٹریز کی حیثیت سے نوجوان آئی اے ایس افسروں کی تعیناتی سے متعلق حکومت کا فیصلہ نوجوان بھرتی ہونے والے آئی اے ایس افسروں کے لئے اس لحاظ سے مفید ثابت ہواہے کہ وہ اپنے کریئر کے آغاز میں ہی حکومت کے کام کاج کو  اچھی طرح سے سمجھ سکیں ۔

سینٹرل سول سروسیز ( پنشن ) ضوابط کے ضابطہ 54میں ترمیم سے متعلق حکومت کے حالیہ فیصلے کے بارے میں اظہارخیال کرتے ہوئے مرکزی وزیرنے کہاکہ یہ فیصلہ حکومت کے انسانی پہلوکو ظاہرکرتاہے اور  اس سے عوام کے تئیں حکومت کی حساسیت کا پتہ چلتاہے ۔ حکومت نے مورخہ 20ستمبر ، 2019کے ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعہ سی سی ایس ( پنشن ) ضوابط ،1972کے ضابطہ 54میں ترمیم کی ہے ۔ ترمیم شدہ ضابطے کے مطابق کوئی سرکاری ملازم جو ملازمت جوائن کرنے کے سات سال کے اندرانتقال کرجاتاہے ، اس کا کنبہ 10سال کی مدت کے لئے آخری ملی تنخواہ میں بڑھی ہوئی 50فیصد کی شرح سے فیملی  پنشن کابھی مستحق ہوگا۔ وزیرموصوف نے کہاکہ مودی حکومت کی دوسری میعاد کارکے پہلے 100دنوں میں کئے گئے عوام رخی اصلاحات میں سے  یہ ایک اصلاح ہے ۔ وزیرموصوف نے مزید کہاکہ مہاتماگاندھی کی 150ویں سالگرہ بھی قریب آرہی ہے اوریہ اصلاح یکم اکتوبر سے نافذ ہوگا ۔

سکریٹری ( ڈی اے آرپی جی اورپنشن ) جناب کے وی ایپن نے کہاکہ ضابطہ 54میں ترمیم کے فیصلے سے ملک کے عوام بالخصوص نوجوانی میں انتقال کرنے والے سی اے پی ایف ایس کو  فائدہ پہنچے گا ۔ انھوں نے کہاکہ گرچہ یہ سادہ ہے لیکن یہ دوررس اصلاح ہے ۔ انھو ں نے مزید کہاکہ عوامی شکایات حکومت کے لئے تاثر لینے کا نظام ہے تاکہ مسائل کی اصل وجوہات کو سمجھا جاسکے ۔ انھوں نے کہاکہ مہاتمانے کیوسی آئی کے ذریعہ ایک مطالعہ کرایاہے تاکہ مختلف وزارتوں ، محکموں میں شکایات کی بنیادی وجہ کاتجزیہ کیاجاسکے ۔

اپنے افتتاحی خطاب میں محترمہ میرانندانے کہاکہ عوامی خدمات کی فراہمی کے نظام کو صاف شفاف بنانا حکومت کی ترجیح رہی ہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ عوامی شکایات کا میکانزم بڑے عوامی انٹرفیس والے  محکموں کے لئے اہم ہے ۔محترمہ نندانے مزید کہاکہ محکمہ ڈاک کے زبردست کاموں کومدنظررکھتے ہوئے کچھ شکایات ناگزیرہیں ۔ انھوں نے کہاکہ اب تک شکایات کے ازالے کے لئے ٹاپ ۔ڈاؤن طریقہ کاراختیارکیاگیاتھا اوراب  سی پی جی آراے ایم ایس کے نئے ورژن کے ساتھ شکایت کنندہ کو بااختیاربنایاگیاہے ۔ انھوں نے کہاکہ اس سے پروسسینگ ٹائم میں تقریبا 7سے 10دنوں کی بچت بھی ہوگی ۔ڈی اے آرپی جی کے ایڈیشنل سکریٹری جناب وی سری نواس نے اپنے خیرمقدمی خطاب میں کہاکہ سی  پی جی آراے ایم ایس اصلاحات سی پی جی آراے ایم ایس میں منظم بہتری کے لئے حکومت کا ایک بڑاقدم ہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ سی پی جی آراے ایم ایس 7.0ورژن کے بارے میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ اسے آنے والے مہینوں میں بقیہ مرکزی وزارتوں میں  دوہرایاجائے گا۔ انھوں نے کہاکہ فی الحال ڈی اے آرپی جی ہرسال تقریبا 16لاکھ شکایتوں کا نمٹاراکرتاہے جن میں 95فیصد شکایتوں کا نمٹارا اطمینان بخش طورپرہوتاہے ۔

اس موقع پر محکمہ ڈاک کے اے ڈی جی جناب وشوپون نے ایک تفصیلی پریزینٹیشن دیا جس میں انھوں نے کہاکہ سی پی جی آراے ایم ایس کے نئے ورژن میں اکائیوں کی نقشہ سازی کے ساتھ مدت کی توسیع کی گئی ہے ۔ نئے ورژن 7.0میں 540ماتحت اکائیاں ہیں ۔ اس نئے  ورژن کے تحت 1.5لاکھ ڈاک دفاترکی نقشہ سازی کے ساتھ تقریبا کوئی دستی مداخلت نہیں ہوگی ۔ جوائنٹ سکریٹری ( پنشن ) جناب سنجیونارائن ماتھرنے بھی قدیم اورجدید ضابطے  کاایک تقابلی نظریہ پیش کرکے سی سی ایس ( پنشن ) ضابطہ کے ضابطہ 54میں ترمیم کے بارے میں ایک  تفصیلی پریزنیٹیشن دیا۔

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے اس موقع پر سی پی جی آراے ایم ایس 7.0نمائش کا بھی افتتاح کیا۔ نمائش میں ڈی اے آرپی جی کے ذریعہ سی پی جی آراے ایم ایس کے نظرثانی شدہ ورژن 7.0کے آغاز کو دکھایاگیاہے ۔ نمائش میں محکمہ ڈاک اور کوالٹی کونسل آف میڈیا ( کیو سی آئی )کی نمائشیں بھی شامل ہیں ۔ محکمہ ڈاک نے وقتافوقتاجاری کئے جانے والے متعدد ڈاک ٹکٹوں سے متعلق معلومات اوران کی مختصراہمیت کو بھی اجاگرکیاتھا۔ محکمہ ڈاک نے محکمے کے نئے اقدامات اور محکمہ ڈاک نے پی جی پورٹل کے لانچنگ سے متعلق معلومات کو بھی ڈسپلے کیاہے ۔

حکومت نے سینٹرلائزڈپبلک گریوینسیز ریڈریس اینڈمانیٹرنگ سسٹم ( سی پی جی آراے ایم ایس ) میں منظم بہتری کے لئے ایک بڑا قدم اٹھایاہے ۔ سی پی جی آراے ایم ایس 7.0کے نئے اپ گریڈ ورژن میں سی پی جی آراے ایم ایس پردرج شکایتوں کو براہ راست فیلڈسطح کی شکایات سے متعلق افسران کو بھیجاجاسکتاہے اوراس کے لئے تمام فیلڈسطح کے کام کرنے والوں کو یوزرآئی ڈی فراہم کرنی پڑتی ہے ۔  سی پی جی آراے ایم ایس اصلاحات حکومت کا اہم شعبہ رہاہے اوراسے  انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے کے 100دنوں کے ایجنڈے میں شامل کیاگیاہے ۔ محکمہ ڈاک ہندوستان میں عوامی شکایات وصول کرنے والے سب سے بڑے محکموں میں سے ایک  ہے ۔ توقع ہے کہ سی پی جی آراے ایم ایس 7.0سے محکمہ ڈاک میں 50فیصد  پروسیسنگ وقت میں کمی آئے گی ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More