نئی دہلی؍ شمالی مشرقی خطہ کی ترقی (ڈی او این ای آر)کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت(آزادانہ چارج)، وزیر اعظم دفتر، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن، ایٹمی توانائی او رخلا کے وزیر مملکت جناب ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زور دیا ہے کہ دنیا کے لئے، خاص طورپر بھارت کے لئے آنے والے سالوں میں پیغام نوجوانوں میں ذیابیطس کی روک تھام ہونا چاہئے۔ عالمی یوم ذیابیطس کے موقع پر اج یہاں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات کہی۔ انہوں نے زور دیا کہ ملک کے نوجوانوں کی توانائی کا استعمال صحت مند اور تعمیری سرگرمیوں میں کیا جانا چاہئے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ذیابیطس سے متاثر خالص تعداد کے اعتبار سے بھارت دنیا کی ذیابیطس کی راجدھانی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ذیابیطس متعدد طریقوں سے نوجوانوں پر اثر انداز ہوتی ہے۔ ذیابیطس ان کی موثر صحت مند زندگی کی مدت اور ان کے مستقبل کی صحت پر معاشی طورپر اثر انداز ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے صحت مند نوجوانوں پر مشتمل قومی تعمیر کا قومی کاز ہونا چاہئے جو متعدی اور غیر متعدی بیماریوں سے پاک ہوں اور جن کی صلاحیت کا بہتر طورپر استعمال کیا جاسکے۔
وزیر موصوف نے نوجوانوں کو اس بات پر ابھارا کہ وہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی واضح اپیل سے ترغیب حاصل کریں اور کہا کہ نئے بھارت سے متعلق وزیر اعظم کی سوچ اس وقت حقیقت میں تبدیل ہوگی، جب صحت مند نوجوانوں کے ذرائع کا بہتر طورپر استعمال کیا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی 70 فیصد آبادی 40سال سے کم عمر کی ہے۔ا نہوں نے ملک کے لوگوں میں دیکھ ریکھ کی مناسب میکانزم کے ذریعے ذیابیطس کی روک تھام کرنے اور اس پر قابو پانے سے متعلق ایک عوامی بیداری مہم شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ ایک عوامی تحریک کی شکل میں ذیابیطس کے بارے میں بیداری مہم چلائی جائے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ذیابیطس سے چین، سری لنکا اور بنگلہ دیش جیسے پڑوسی ممالک بھی متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذیابیطس سے نمٹنے کے لئے خاص طورپر نوجوانوں کے لئے ایک مشترکہ مربوط طریقہ کار اختیار کیا جانا ضروری ہے۔ انہو ں نے ذیابیطس سے متاثر نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ اس پر قابو پانے کے لئے مستقل طورپر خون کی جانچ کرائیں ۔ انہوں نے کہا کہ ذیابیطس سے ملک کی معاشی صورتحال بھی متاثر ہوتی ہے، کیونکہ اس سے لوگوں کے کام کے دن متاثر ہوتے ہیں اور اس سے نوجوانوں کی زندگی کی مدت پر ایک ممکنہ اثر پڑتا ہے۔ اس محاذ پر ایک پیشہ ور اور سرگرم کارکن کی حیثیت سے ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ ملک کی آبادی کا ہر تیسرا یا چوتھا شخص ذیابیطس سے متاثر ہے۔ انہو ں نے کہا عالمی ذیابیطس کے موقع پر اس بات کا متحدہ طورپر عہد لیا جانا چاہئے کہ مناسب سماجی، ثقافتی، طبی اور جسمانی سرگرمیوں کو یقینی بناکر نوجوانوں میں صحتمند طرز زندگی کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ انہوں نے سماج کے تمام طبقات سے اپیل کی کہ وہ ذیابیطس کی بنیادی جڑ سے نمٹیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں صحت مند کھانے کی عادتیں پیداکرنے اور جنک پروسیسڈ فوڈ سے بچنے کے بارے میں بیداری لائی جانی چاہئے۔
اس موقع پر ڈاکر جتیندر سنگھ نے ذیابیطس پر قابو پانے اور اس کی روک تھام کے ہدف والے ‘موبائل وین ’ کا آغاز کیا۔ انہوں نے ذیابیطس بیداری سینٹر میں شروع کئے جانے والے ایک بیداری واک میں بھی شرکت کی۔
1 comment