نئی دہلی، شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، وزیر اعظم کے دفتر ، عملہ ، عوامی شکایات اور پنشن ، ایٹمی توانائی ، اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے بتایا کہ صنعتی ترقی کے لیے مختص 1000 ایکڑ (8000 کنال) اراضی کی ادھم پور میں نشاندہی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے بہت سارے سرمایہ کاروں کو مرکز کے زیر انتظام خطے جموں و کشمیر کی طرف راغب کیا جائے گا اور ادھم پور کو ایک صنعتی مرکز کے طور پر فروغ دیا جائے گا اور اس کے نتیجے میں مقامی نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ وہ آج مرکزی حکومت کے خصوصی آؤٹ ریچ پروگرام کے ایک حصے کے طور پر ضلع ادھم پور کے اپنے دورے کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ جموں و سری نگر میں رواں سال اپریل کے مہینے میں جموں و کشمیر سرمایہ کار چوٹی کانفرنس منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے ۔ اس تقریب میں علاقے کے مختلف سرپنچوں / پنچوں کے علاوہ نو تشکیل شدہ بلاک ڈیولپمنٹ کونسل کے چیئر پرسن سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ اس پہل کے تحت انہوں نے کل جموں کا دورہ کیا ۔
ادھم پور کے اپنے دورے کے دوران ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کلین گنگا پروجیکٹ کے خطوط پر 190 کروڑ مالیت کے دیویکا ندی کے احیاء اور تجدید کاری منصوبے کا جائزہ لیا جسے سال 2017 میں منظور کیا گیا تھا ۔ تاہم اس نے ابھی حال میں کام کرنا شروع کیا ۔ ضلع کی مختلف ترقیاتی اسکیموں کا بھی جائزہ لیا گیا، جس میں دیگر اسکیموں کے علاوہ ‘جیویکا’ اور ‘سکون’ بھی شامل تھے۔ ‘جیویکا’ اسکیم کا مقصد کاشت کاری کی تکنیک جیسے پانی کا تحفظ، ڈِرِپ آبپاشی ، پولی ہاؤس اور آرگینک کھیتی باڑی کے ذریعہ کسانوں کی آمدنی بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے چک رکھوالا کا بھی دورہ کیا اور رسمی طور پر اس اسکیم کو کاشت کاروں کے نام وقف کیا۔ انہوں نے قدرتی آفات کے متاثرین کو امدادی رقم کی ادائیگی کے لیے ضلع انتظامیہ کے ذریعہ سکون آن لائن ادائیگی کے فارم کی تعریف کی ۔ وزیر موصوف نے زور دے کر کہا کہ گڈ گورننس کی ان اسکیموں کو ملک بھر میں متعارف کیا جانا چاہیے تاکہ ملک بھر کے شہری اس سے مستفید ہو سکیں۔ وزیر موصوف نے یہ بھی اعلان کیا کہ ادھم پور کے عوام کے لیے جلد ہی ایک نیا بس اسٹینڈ تعمیر کیا جائے گا۔ وزیر موصوف نے ادھم پور کی ترقی کے لیےایم پی ایل اے ڈی ایس سے 40 لاکھ روپے کی منظوری دی ۔ ادھم پور میں مرکزی مالی امداد سے چلنے والے میڈیکل کالج کے منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اس منصوبے کہ گذشتہ سال منظور کیا گیا تھا ، لیکن اس کے لیے اراضی کا حصول پچھلے مہینوں کے دوران ہی ہوسکا ۔
ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے لوگوں کو مرکزی حکومت کی اسکیموں جیسے ‘بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ’ ، ‘آیوشمان بھارت’ اور زراعت، باغبانی ، معذوری پنشن اور دیگر سماجی بہبود کی اسکیموں متعلق لوگوں کو آگاہی دینے والے مختلف اسٹال کا دورہ کیا ۔ اس موقع پر وزیر موصوف نے مستفید ہونے والے افراد سے بات چیت کی اور انہیں فلاحی منصوبوں سے متعلق چیک پیش کیے ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں حکومت مرکز کے زیر انتظام خطوں جموں و کشمیر اور لداخ کی ترقی کے لیے پر عزم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت کی اسکیموں کے ثمرات قطار میں کھڑے آخری شخص تک پہنچنا چاہیے ۔ وزیر موصوف نے نچلی سطح کی جمہوریت کو مستحکم کرنے پر بھی زور دیا۔
اس آؤٹ ریچ پروگرام کے ایک حصے کے طور پر 38 مرکزی وزراء جموں و کشمیر کے دونوں ڈویژن کے 60 مختلف مقامات پر مختلف اضلاع کا وسیع دورہ کریں گے ۔ اس دورے کا مقصد گذشتہ پانچ ماہ میں اٹھائے گئے اقدامات کے ساتھ جموں و کشمیر اور اس کے عوام کی مجموعی ترقی کے حوالے سے حکومتی پالیسیوں کی اہمیت کے بارے میں معلوم بہم پہنچانا ہے ۔ آؤٹ ریچ پروگرام میں جون 2018 سے صدر راج کے نفاذ کے بعد تیزی سے ترقی اور اگست 2019 میں تشکیل نو کے بعد جموں و کشمیر کے تمام باشندوں 55 فائدہ پہنچانے والی اسکیموں کا صد فیصد احاطہ ، پی ایم ڈی پی ، اہم اسکیموں اور بڑے پروجیکٹوں پر عملدر آمد سمیت بنیادی ڈھانچے کی تیز رفتار ترقی شامل ہوں گے ۔اس پروگرام کے تحت سبھی شعبوں میں آمدنی اور روزگار پر خصوصی توجہ دینے کے ساتھ ساتھ تیز رفتار صنعتی اور اقتصادی شرح نمو میں سب کے لیے یکساں مواقع کے ساتھ ساتھ اچھی حکمرانی اور قانون کی حکمرانی کا احاطہ کیا جائے گا۔