نئی دہلی؍ بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر فتیح بیرول نے آج یہاں بجلی اور نئی و قابل تجدید توانائی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب آر کے سنگھ سے ملاقات کی۔دونوں لیڈروں نے توانائی کی ابھرتی ہوئی عالمی صورتحال میں بھارت کے رول ، ملک کے ذریعے اپنی معیشت کی صاف توانائی پر انحصار میں تیزی لانے کے لئے کئے گئے اقدامات اور آئی ای اے کے پلیٹ فارم کے ذریعے عالمی سطح پر کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں بھارت کے ممکنہ رول کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ آئی ای اے کے چار خاص شعبوں میں توانائی کی فراہمی ، اقتصادی ترقی، ماحولیات سے متعلق بیداری اور عالمی سطح پر رابطے شامل ہیں۔
بات چیت کے دوران جناب آر کے سنگھ نے اس بات کو اجاگر کیا کہ کسی بھی ملک کے لئے اپنے شہریوں کو غریبی سے نکالنے، روزی پیدا کرنے اور عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے توانائی بنیادی ضرورت ہے۔ بھارت میں ، جس کی آبادی دنیا کی آبادی کا 1/6حصہ ہے ، عالمی اوسط کے مقابلے توانائی کے استعمال اور کاربن کے اخراج کا فی کس اوسط اب بھی بے حد کم ہے۔جناب سنگھ نے مزید کہا کہ بھارت میں توانائی کے سیکٹر میں توسیع کے وسیع امکانات ہیں۔
جناب سنگھ نے کہا کہ شمسی اور بادی توانائی سے حاصل ہونے والی صاف توانائی پیدا کرنے کی لاگت پچھلے تین برسوں کے دوران بڑی حد تک کم ہوئی ہے اور قابل تجدید توانائی ہی مستقبل کی توانائی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے قابل تجدید توانائی کے سیکٹر میں بڑے اقدامات کئے ہیں اور عالمی سطح پر بین الاقوامی شمسی اتحاد کا آغاز کرکے اس نے ایک بڑی پہل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ای اے کو اپنے رکن ملکوں پر زور دینا چاہئے کہ وہ اپنی توانائی کی ضروریات میں قابل تجدید توانائی کے حصے میں اضافہ کریں۔
ڈاکٹر بیرول نے آئی ای اےکے عالمی توانائی کے منظر نامے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت عالمی توانائی کے اسٹیج کے مرکز کی جانب بڑھ رہا ہے۔ ڈاکٹر بیرول عالمی توانائی کے منظر نامے کی اشاعت کے ذمہ دار ہیں ، جو عالمی توانائی کی مارکیٹ کے تجزیے کے لئے بہت اہمیت کی حامل ہے۔ وہ آئی ای اے انرجی بزنسل کونسل کے شریک بانی اور سربراہ بھی ہیں، جو توانائی کی صنعت اور پالیسی سازوں کے درمیان تعاون کے لئے فورم فراہم کرتی ہے۔