نئی دہلی، وزیراعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے 2،250 کروڑ روپے کی لاگت سے 18-2017 سے 20-2019 تک کی مدت کے لئے صلاحیت کے فروغ کی اسکیم کو جاری رکھنے کی منظوری دی ہے۔
صلاحیت کے فروغ کی اسکیم ایم او ایس ای آئی کے مرکزی شعبے کی ایک جاری اسکیم ہے ۔ اسکیم کا مجموعی مقصد پالیسی سازوں اور بڑے پیمانے پر عوام کے لئے بروقت سرکاری اعدادوشمار دستیاب کرانے کے لئے افرادی قوت کے وسائل کے ساتھ ساتھ ڈھانچہ جاتی اور تکنیکی وسائل میں اضافہ کرنا ہے۔ صلاحیت کے فروغ کی اسکیم کے تحت جاری بڑی سرگرمیوں میں مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) صارفین کی قیمتوں کے عدد اشاریہ (سی پی آئی، صنعتی پیداوار کے عدد اشاریہ (آئی آئی پی) اور اعداد و شمار کی زمرہ بندی جیسے اعدادوشمار کے اہم پروڈکٹس شروع کرنے کے لئے وسائل میں اضافہ کرنا، متعدد سماجی اور معاشی سروے کرنا ، صلاحیت سازی اور اعدادوشمار کے تال میل کو مضبوط کرنا اور آئی ٹی بنیادی ڈھانچہ میں بہتری لانا شامل ہے۔ شہری علاقوں میں سہ ماہی لیبر ڈیٹا اور پورے ملک کے لئے سالانہ لیبر ڈیٹا کے تخمینہ کے لئے جاری سروے پریاڈک لیبر فورس سروے (پی ایل ایچ ایف) کی شروعات اس اسکیم کے تحت اپریل 2017 میں کی گئی تھی۔
صلاحیت کے فروغ کی اسکیم کی دو ذیلی اسکیمیں ہیں اور وہ ہیں معاشی مردم شماری اور اعدادو شمار کی مضبوطی سے متعلق تعاون (ایس ایس ایس) معاشی مردم شماری کے تحت تمام غیر زرعی اداروں کی فہرست بندی وقفہ وقفہ سے کی جاتی ہے۔ آخری (61) معاشی مردم شماری جنوری 2013سے اپریل 2014 تک کی مدت میں کی گئی تھی اور حکومت کا اب ارادہ مستقبل میں ہر تین سال میں ایک بار مردم شماری کرانا ہے۔ ایس ایس ایس ذیلی اسکیم کا مقصد ریاستی /ذیلی ریاستی سطح کے اعدادوشمار کے نظام کو مضبوط کرنا ہے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کو اس مقصد کے لئے ان کی تجاویز کی تفصیلی جانچ کے بعد فنڈ ریلیز کئے جاتے ہیں۔