20.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کاروبار کو آسان بنانے کے عمل کو بہتر بنانے کیلئے سی بی ڈی ٹی ایک دن میں جاری کرتا ہے پین اور ٹین

सीबीडीटी ने कारोबारी सहजता बढ़ाते हुए एक दिन में पैन और टैन जारी किया
Urdu News

نئی دہلی۔ ؍اپریل۔کاروبار کے میدان میں قدم رکھنے والی نئی کمپنیوں کیلئے کاروبار کی صورتحال کو آسان بنانے کے عمل کو بہتر بنانے کیلئے راست ٹیکسوں کے مرکزی بورڈ (سی بی ڈی ٹی) نے کارپوریٹ اُمور کی وزارت (ایم سی اے ) کے ساتھ معاہدہ کیا ہے تاکہ ایک دن کے اندر مستقل اکاؤنٹ نمبر یعنی (پی اے این – پین) اور ٹیکس کٹوتی اکاؤنٹ نمبر یعنی (ٹی اے این –ٹین) جاری کیا جاسکے۔

عرضی گزار کمپنیاں ایک کامن اپلی کیشن فارم ایس پی آئی سی ای ۔ اسپائس (آئی این سی 32) ایم سی اے کے پورٹل پر جمع کرتی ہیں اور جیسے ہی ایم سی اے کے ذریعے سی بی ڈی ٹی کو پیش کیے گئے اعداد وشمار بھیجے جاتے ہیں ویسے ہی عرضی گزار سے مزید کچھ پوچھے فوراً پین اور ٹین جاری کردیے جاتے ہیں۔

31 مارچ 2017 تک 19704 نئی کمپنیوں کو اسی طرح سے پین نمبر الاٹ کیے گئے ہیں۔ مارچ 2017 کے دوران جن 10894 نئی کمپنیوں کو پین نمبر الاٹ کیے گئے ان میں سے 95.63 فیصد کمپنیوں کو پین نمبر 4 گھنٹوں کے اندر جبکہ سبھی کو ایک دن کے اندر پین نمبر الاٹ کردیے گئے۔ اسی طرح سے ایسی سبھی کمپنیوں میں سے 94.7 فیصد کمپنیوں کو ٹین نمبر 4 گھنٹے کے اندر جبکہ 99.73 فیصد کمپنیوں کو ایک دن کے اندر ٹین نمبر الاٹ کردیے گئے۔

کاروبار شروع کرنے کے عمل کو آسان بنانے کی سمت میں سی بی ڈی ٹی کے ذریعے اٹھائے گئے قدم سے توقع ہے کہ کاروبار کی آسانی کے نقطہ نظر سے ہندوستان کی درجہ بندی میں بہتری آئے گی کیوں کہ کاروبار شروع کرنے سے پہلے جن مراحل سے گزرنا پڑتا ہے ان مرحلوں کو آسان بنانے کی کوشش جاری ہے جس میں رجسٹریشن نمبر، پین اور ٹین نمبر الاٹ کیا جانا شامل ہے۔ اسی طرح سے کاروبار کرنے کی خواہشمند نئی کمپنیوں کے رجسٹریشن کے عمل کو بھی آسان بنادیا گیا ہے۔

سی بی ڈی ٹی نے الیکٹرانک پین کارڈ (ای – پین) بھی متعارف کرایا ہے جو کہ میل کے ذریعے بھیجا جاتا ہے۔ یہ سروس افراد سمیت سبھی عرضی گزاروں کو فزیکل پین کارڈ جاری کیے جانے سے الگ ہے۔ ڈیجیٹل دستخط والے اس ای- پین نمبر کا فائدہ عرضی گزار کو دوسرے طرح سے بھی ہوسکتا ہے۔ وہ ایسے پین کارڈ کو دوسری ایجنسیوں کو الیکٹرانک فورم میں براہِ راست اپنی شناخت کے ثبوت کے طور پر بھیج سکتے ہیں۔ ایسے ای-پین کارڈوں کو

(https://digilocker.gov.in) ڈیجیٹل لاکر میں محفوظ رکھا جاسکتاہے۔

Related posts

1 comment

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More