16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کرن رجیجو نے سنڈائی فریم ورک کیلئے تربیتی پروگرام کا افتتاح کیا

Urdu News

نئی دہلی، امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب کرن رجیجو نے آفات میں خطرات کو کم کرنے (ڈی آر آر)کی خاطر لائحہ عمل مرتب کرنے کے لئے سنڈائی مانیٹر کے استعمال میں مختلف مرکزی وزارتوں اور محکموں کو معلومات فراہم کرنے کے مقصد سے تربیت کاروں کے  پروگرام کی قومی سطح کی پہلی تربیت کا آج نئی دہلی میں افتتاح کیا۔

اس تربیت کو ضروری پہل قرار دیتے ہوئے جناب  رجیجو نے کہا کہ یہ ورکشاپ شرکاء کو ڈی آر آر کے لئے لائحہ عمل مرتب کرنے کی خاطر سنڈائی مونیٹر کے استعمال کے مقصد سے تربیت کاروں کی صلاحیت سازی اور انہیں اس سلسلے میں حساس بنانے میں مدد کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح کی تربیت ریاستی حکومت کے عہدیداروں کے لئے بھی منعقد کی جائے گی۔ آج سے شروع ہونے والے اس تین رو زہ پروگرام کا اہتمام آفات کے بندوبست کی قومی اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے آفات میں خطرات کو کم کرنے، عالمی تعلیم اور تربیتی ادارے کے لئے اقوام متحدہ کے دفتر (یو این آئی ایس ڈی آر-جی ای ٹی آئی) کے اشتراک سے کیا گیا ہے۔

اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے یو این آئی ایس ڈی آر کی محترمہ لوریٹا ہیبر گرالڈٹ نے کہا کہ ایس ایف ڈی آر آر چونکہ قومی اور مقامی حکمت عملی طے کرنے پر خصوصی زور دیتا ہے اس لئے یہ تربیتی ورکشاپ بہت اہم ہے۔ انہوں نے  ایس ایف ڈی آر آر کے ساتھ پوری طرح میل کھانے والے پہلے قومی منصوبے کی تیاری کے لئے بھارت کی ستائش کی۔ بھارت کے آفات کے بندوبست سے متعلق قومی منصوبے کا اجراء وزیراعظم جناب نریندر مودی نے جون 2016 میں کیا تھا۔

ورکشاپ میں سنڈائی فریم ورک برائے آفات میں خطرات کی کمی (ایس ایف ڈی آر آر) 2015 تا 2030 پر تبادلہ خیال میں ڈی آر آر کے بنیادی نظریئے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ ایس ایف ڈی آر آر میں مقرر کردہ اہداف کے نفاذ کی خاطر ملک میں جاری سرگرمیوں کی پیش رفت  کابھی جائزہ لیا جائے گا۔ ایس ایف ڈی آر آر 2015 کے بعد ترقیاتی ایجنڈے کا پہلا بڑا معاہدہ ہے جس میں خطرات کو کم کرنے کے تئیں اہداف کی نشاندہی کی گئی ہے اور سرگرمیوں کی ترجیحات کے ساتھ ساتھ ان کے نفاذ اور ان کی پائیداری پر بھی زور دیا گیا ہے۔ایس ایف ڈی آر آر پر دستخط کرنے والا ایک ملک ہونے کے ناطے بھارت فریم ورک میں دیئے گئے اہداف کو حاصل کرنے کی خاطر کام کرنے کے لئے عہد بستہ ہے۔ خطرات کے بندوبست کے تجزیئے کے لئے مختلف جائزوں اور  تشخیص کردہ  آلات کے نفاذ  پر تبادلہ خیال  شرکاء کو سنڈائی اہداف کے لئے پیش رفت کی خاطر مقررہ علامتوں کے مانیٹر کو استعمال کرنے کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔

اس ورکشاپ میں این ڈی ایم اے اور یون این آئی ایس  ڈی آر کے سینئر عہدیداروں اور دفاع، کانکنی، بجلی ، صحت اور خاندانی بہبود، ہاؤسنگ اور شہری امور، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارتوں  سمیت 12 مرکزی وزارتوں اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹر منیجمنٹ (این آئی ڈی ایم) اور نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ اس ورکشاپ میں مختلف مرکزی ایجنسیاں جیسے  نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر (این آر ایس سی)، بھارتی محکمہ موسمیات (آئی ای ڈی)، مرکزی آبی کمیشن ( سی ڈبلیو سی)، ایٹمی توانائی کا محکمہ (ڈی اے ای) اور ٹیلی مواصلات کے محکمے ( ڈی او ٹی) بھی موجود تھے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More