نئی دہلی، جولائی 2018/اسرو نے ٹکنالوجی کا آج ایک بڑا مظاہرہ کرتے ہوئے کریو اسکیپ سسٹم سلسلہ کی پہلی آزمائش کی۔ یہ انسانی خلائی پروازوں سے متعلق ایک اہم ٹکنالوجی ہے۔ کریو اسکیپ سسٹم کسی خلائی پرواز کےاڑان سے پہلے ناکام ہوجانے کی صورت میں اس کے عملے کے افراد اور خلا بازوں کوخلائی راکٹ سے باہر نکالنے اور اسے ایک مناسب فاصلے تک پہنچانے کا ایک نظام ہے۔ پہلی آزمائش ( پیڈ ابورٹ ٹیسٹ) سے لانچ پیڈ پر کسی ہنگامی صورتحال کے پیدا ہوجانے کے موقع پر عملے کے موڈول کو حفاظت کے ساتھ الگ کرنے کا مظاہرہ کیا گیا۔
پانچ گھنٹے کی الٹی گنتی کے بعد آج سری ہری کوٹہ میں ستیش دھون خلائی مرکز کے لانچنگ پیڈ سے 12.6 ٹن وزنی عملے کا موڈول ہندستانی معیاری وقت کے مطابق صبح 7 بجے اوپر اٹھا۔ یہ آزمائش 259 سیکنڈ میں پوری ہوگئی جس کے دوران کریو اسکیپ سسٹم عملے کے موڈول کے ساتھ بہت تیزی کے ساتھ آسمان کی طرف گیا اور پھرواپس خلیج بنگال میں آیا اور تیرتا ہوا سری ہری کوٹہ سے تقریباً 2.9 کلو میٹر کے فاصلے پرپانی پر تیرنے لگا۔
عملے کا موڈول خصوصی طور پر تیار کئے گئے سات انجنوں کی مدد سے 2.7 کلو میٹر کی اونچائی تک گیا تھا تاکہ لانچ پیڈ سے مناسب فاصلہ پیدا ہوجائے اور وہ صحیح جگہ واپس آجائے۔ اس آزمائشی پرواز کے دوران تقریباً 300 سینسرو ں نے اس کی ہر ایک کارروائی کو ریکارڈ کیا۔ عملے کے افراد کو واپس لانے کے لئے تین کشتیوں کا استعمال کیا جارہا ہے۔