19.5 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کنیکٹیویٹی ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے سب سے اہم ہے : نائب صدر جمہوریہ

Urdu News

نئی دہلی، کنکٹیویٹی  ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ اس کا تذکرہ کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج خصوصی طور پر ریل، سڑک، ہوائی اور بندگاہوں کی کنکٹیویٹی اور لوگوں کو خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے معاملے میں اعلیٰ ترین بین الاقوامی معیارات کے مطابق بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کی اپیل کی۔

گڈور ریلوے اسٹیشن پر گڈور – وجے واڑا  انٹر سٹی سپر فاسٹ ایکسپریس کو جھنڈی دکھا کر روانہ کرنے کے بعد جناب وینکیا نائیڈو نے بنیادی ڈھانچہ چاہے وہ ریلوے ہو،  ایئرویز ہو، بندرگاہ، انلینڈ واٹر ویز،  دیہی سڑکیں اور ویئر ہاؤسیز ہوں یا ٹرانسپورٹ ، دیہی سڑکیں اور کولڈ اسٹوریج یونٹ ہو، کے  بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے  اور اس کی جدید کاری میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا۔

جناب وینکیا نائیڈو نے  وینکٹا چلم اوبلا واری پلی ریلوے لائن  کی بجلی کاری ، ہندوستان کی سب سے لمبی الیکٹریفائڈ ریل سرنگ (چیرلوپلی اور راپرو کے درمیان  6.6 کلومیٹر) اور گڈور ریلوے اسٹیشن میں تشکیل نو شدہ یارڈ کو قوم کے نام وقف کیا اور گڈور ریلوے اسٹیشن پر نئے پلیٹ فارموں (چار اور پانچ ) اور دوسرے فٹ اوور برج کا افتتاح کیا۔

اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ ہندوستان دنیا کی سب سے تیز رفتار ترقی کرنے والی بڑی معیشت ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایک جدید ترین بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے ایک شاندار منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے جس میں 100  اسمارٹ سٹی ، 10 گرین فیلڈ ہوائی اڈے،  سات ہائی اسپیڈ ٹرین کاریڈور، پانچ بڑے بندرگاہ ، شاہراہیں، انلینڈ واٹر ویز، دیہی سڑکیں ، ویئر ہاؤس، کولڈ اسٹوریج  چینس اور ہمارے گاوؤں اور شہری علاقوں کو جوڑنے کے لیے ملک کی سطح کی براڈ بینڈ کنکٹویٹی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ‘‘ان پروگراموں سے کنکٹیویٹی میں بہت زیادہ بہتری آئے گی اور ہماری تجارت اور سرمایہ کاری کو ایک نئی سطح تک پہنچانے کے لیےاورصنعت کاری کے لیے ایک محرک ثابت ہوگی۔ ’’

بھارت مالا پریوجنا کے تحت تقریباً 60 ہزار کلومیٹر قومی  شاہراہ تیار کی جا رہی ہے۔ نیشنل واٹر ویز کے طور پر 111 دریاؤں کی شناخت کی گئی ہے۔ ریلوے کی جدید کاری کے علاوہ شہری مراکز میں نئے میٹرو اور مخصوص مال ڈھلائی کے کاریڈور  تیار کیے جا رہے ہیں۔

اس بات پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہ ریلوے اسٹیشنوں کی جدیدکاری کا کام مرحلے وار طریقے سے ہو رہا ہے اور تقریبا ً 500  اسٹیشنوں  کی  پی پی پی ماڈل کے ذریعے تشکیل نو کا کام جاری ہے، جناب وینکیا نائیڈو نے کہا کہ جہاں کہیں ضروری ہو پی پی پی  ماڈل اختیار کیا جانا چاہیے۔

نائب صدر جمہوریہ نے ایک وژنری پروجیکٹ کے طور پر بلٹ ٹرین کی تعریف کی اور کہا کہ اس سے لوگوں کے لیے تحفظ ، رفتار اور خدمت کا ایک نیا دور شروع ہوگا اور انڈین ریلوے کو پیمانے ،رفتار اورہنرمندی میں ایک بین الاقوامی لیڈر بننے میں مدد ملے گی۔

جناب وینکیا نائڈو نے  ہندوستان کی پہلی ہائی ٹیک اور بجلی کی بچت کرنے والی ٹرین وندے بھارت ایکسپریس کو میک ا ن انڈیا  پروگرام کی کامیابی کی ایک اہم مثال  بتایا۔

بھارت نیٹ پروجیکٹ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں تقریباًٍ 2.5 لاکھ گرام پنچایتوں کو ہائی اسپیڈ آپٹیک فائبر کیبل نیٹ ورک سے جوڑا جا رہا ہے اور انہوں نے لوگوں کو بااختیار بنانے کے لیے ایک ڈیجیٹل سوسائٹی تشکیل دینے کی اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ گڈور اور وجے واڑا کے درمیان نئی انٹرسٹی سپر فاسٹ ایکسپریس نے اس خطے کے لوگوں کے ایک دیرینہ خواب کو پورا کیا ہے اور اس سے لوگوں کو کم قیمت پر آرام دہ دن کا سفر میسر آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے کے ذریعے کیے گئے ترقیاتی اقدامات سے نہ صرف آندھرا پردیش میں ریل کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ ملے گا اور مسافروں کو سہولتیں ملیں گی بلکہ اس سے اس خطے کی سماجی ، اقتصادی ترقی کو بھی فروغ ملے گا۔

جناب وینکیا نائیڈو نے کہا کہ وینکٹا چلم اور اوبلا واری پلی کے درمیان ایک نئی ریل لائن  مال کے تیز رفتار نقل و حمل میں معاون ہوگی اور اس سے سفر کی دوری  بھی کم ہوگی اور وقت میں بھی کم از کم پانچ گھنٹے کی کمی آئے گی۔

جناب وینکیا نائیڈو نے انڈین ریلوے کی اس بات کے لیے ستائش کی کہ اس نے مختلف پروجیکٹوں کے ذریعے ملک میں بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا کیے ہیں اور وہ ملک کی ترقی میں تعاون کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے ملک میں سیاحت کو فروغ دینے میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

اس موقعے پر ریلوے کے وزیر مملکت جناب سریش انگڑی ، امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب جی کشن ریڈی، آندھرا پردیش کے آبپاشی کے وزیر جناب پی انل کمار یادو اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More