نئی دہلی، نیشنل کرائسس مینجمنٹ کمیٹی (این سی ایم سی) یعنی قومی بحران انتظام کمیٹی کی میٹنگ یہاں 2 دنوں کے اندر 2 مرتبہ منعقد ہوئی تاکہ کیرالہ کے سیلاب زدہ علاقوں میں راحت اور بچاؤ کے آپریشنوں کا جائزہ لیا جا سکے۔ کابینہ سکریٹری جناب پی کے سنہا نے میٹنگ کی صدارت کی اور کیرالہ اور تملناڈو کے چیف سکریٹریوں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کا بھی اہتمام کیا۔ فیصلہ کیا گیا کہ برّی فوج، بحریہ ، فضائیہ، ساحلی محافظ دستے اور قومی ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف ) کو کیرالہ کو درکار امداد کے سلسلے میں کام پر لگایا جائے اور اس سلسلے میں تمام متعلقہ ایجنسیوں کے اضافی وسائل یکجا کر کے متاثرہ علاقے تک پہنچائے جائیں۔
کابینہ سکریٹری نے ان تمام اداروں کو ہدایت جاری کی کہ وہ اپنے طور پر کشتیاں، ہیلی کاپٹر، لائف جیکٹ، زندگی بچانے کے دوسرے سازوسامان، رین کوٹ، پانی میں استعمال کے لائق جوتے، ٹاور لائٹ وغیرہ فراہم کرائیں۔ کیرالہ کے چیف سکریٹری نے موٹرائزڈ کشتیوں کیلئے درخواست کی تاکہ سیلاب میں گھرے ہوئے لوگوں تک پہنچا جا سکے۔
اب تک مرکز نے 339 موٹرائزڈ کشتیاں، 2800لائف جیکٹ، 1400لائف بوائز، 27 لائٹ ٹاورس، ایک ہزار رین کوٹ فراہم کرائے ہیں۔ اس کے علاوہ 72 موٹر بوٹ، پانچ ہزار لائف جیکٹ، 200لائف بوائز، 13 لائٹ ٹاور، ایک ہزار رین کوٹ بھی تعینات کئے جا رہے ہیں۔ ایک لاکھ فوڈ پیکٹ تقسیم کئے گئے ہیں اور مزید ایک لاکھ فوڈ پیکٹ سپلائی کئے جا رہے ہیں۔دودھ پاؤڈر فراہم کرنے کے بھی انتظامات کئےجا رہے ہیں۔
بھارتی بحریہ نے 51 کشتیاں، غوطہ خوروں کے ساتھ تعینات کی ہیں۔ ایک ہزار لائف جیکٹ اور 1300 پانی میں استعمال ہونے لائق جوتے، آج کیرالہ ارسال کئے گئے ہیں۔ راحت اور بچاؤ کاری کام میں 48 گھنٹوں میں کافی اشیاء ارسال کی گئی ہیں۔ آج 1600 فوڈ پیکٹ بھی فضاء سے گرائے جائیں گے۔
ساحلی محافظ دستے نے بچاؤ ٹیموں کے ساتھ 30 کشتیاں تعینات کی ہیں۔ 300 لائف جیکٹ، 7 لائف ریفٹس اور 144 لائف بوائز فراہم کئے ہیں۔
بھارتی فضائیہ نے 23 ہیلی کاپٹر اور 11 نقل و حمل طیارے تعینات کئے ہیں۔ چند طیارے ایلاہانکا اور ناگپور سے لائے جا رہے ہیں۔
بری فوج نے 10 ٹکڑیاں، 10 انجینئرنگ ٹاسک فورس، 60 کشتیاں اور 100 لائف جیکٹ فراہم کرائی ہیں۔
این ڈی آر ایف نے 43 بچاؤ ٹیمیں اور163 کشتیاں دیگر سازوسامان کے ساتھ فراہم کرائی ہیں۔
کابینہ سکریٹری نے ان اداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ سی اے پی ایف کے تحت مثلاً سی آر پی ایف، بی ایس ایف اور ایس ایس بی سے بھی اضافی کشتیاں اور متعلقہ سازوسامان حاصل کر کے بروئے کار لائیں۔
ریلوے نے ایک لاکھ 20 ہزار پانی کی بوتلیں فراہم کرائی ہیں۔ دیگر ایک لاکھ 20 ہزار بوتلیں ارسال کئے جانے کے لئے تیار ہیں۔ 2.9لاکھ لیٹر پینے کے حامل پانی کے ساتھ ایک خصوصی ریل گاڑی کل ہی کیاکولم پہنچے گی۔
کوچی میں بحریہ کے بحری جہازوں کو سول ایئرلائنس کے ذریعے استعمال کئے جانے کی تجویز رکھی گئی ہے۔ یہ تجویز کیرالہ حکومت کو پیش کی گئی ہے، کیونکہ سویلین ہوائی اڈہ بند پڑا ہے۔
کیرالہ کی حکومت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ جہاں جہاں ٹیلی فون کنکٹی ویٹی متاثر ہوئی ہے، وہاں وی-سیٹ مواصلاتی روابط کے استعمال کے امکانات تلاش کئے جائیں۔
کابینہ سکریٹری نے یہ بھی ہدایت دی ہے کہ ہنگامی حالات میں استعمال ہونے والی ادویہ کی کھیپ بھی تیار رکھی جائے۔ این سی ایم سی کل دوبارہ صورتحال پر نظر ثانی کے لئے میٹنگ کا اہتمام کرے گی۔