20 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

گجرات کے ساحل کے نزدیک دراندازی

Urdu News

نئی دہلی، ساحلی سیکورٹی   ایک ہمہ وقتی  سرگرمی ہے اور مختلف ایجنسیاں اس سلسلہ میں ضروری اقدامات کرتی رہتی ہیں۔ تعاون کو یقینی بنانے کی غرض سے   بحری  اور ساحلی سیکورٹی کو   مستحکم بنانے سے متعلق قومی کمیٹی    (این سی  ایس  ایم سی ایس)  اعلی ترین  سطح پر تمام متعلقین کے ساتھ وقتاً فوقتاً میٹنگوں کا انعقاد کرتی رہتی ہے۔ وزارت داخلہ کی ساحلی سیکورٹی اسکیم کے تحت   ساحلی پولیس تھانے    ،  چیک پوسٹ  اور دیگر  چوکیوں کا قیام  عمل میں لایا گیا ہے۔  اس کے علاوہ   چھوٹے پلوں  ، نگرانی کرنے والی کشتیوں کے ذریعہ    ساحلی علاقوں میں پیٹرولنگ اور   نگرانی کی جاتی ہے۔   یہ کام  اتھلے علاقوں میں خاص طور پر انجام دیا جاتا ہے۔ سرحدی حفاظتی فورس    کے واٹر وونگ کو سرکریک  علاقہ میں تعینات کیا گیا ہے  تاکہ اس علاقہ میں   دراندازی کو روکا جاسکے۔   سرکریک علاقہ میں موثر پیٹرولنگ کے لئے    تیرنے والی   سرحدی    چوکیاں  قائم کی گئی ہیں۔

اس کے علاوہ   ہندستان کے بحری علاقوں میں     نگرانی کے لئے    ہندستانی  ساحلی گارڈ    اور ہندستانی بحریہ  کی کشتیاں اور  طیاروں سے   ہفتہ میں   24 گھنٹے   کام لیا جاتا ہے۔    اس کا مقصد  قومی مفاد کا تحفظ کرنا ہے  جس میں غیر ملکی  کشتیوں کے ذریعہ  مچھلیاں پکڑنے  اور  دراندازی کی  روک تھام کرنا ہے۔ ہندستانی کوسٹ گارڈ  ماہی گیروں کے ساتھ    اجتماعی    رابطے کے پروگرام  منعقد کرتا رہتا ہے    تاکہ ا ن ماہی گیروں کو سیکورٹی کی   موجودہ صورتحال کے بارے میں   احساس دلایا جاسکے۔   جہازوں کی  آمدروفت کی   الیکٹرانک نگرانی کے لئے    ہندستانی   ساحل پر     راڈار   نصب کئے گئے ہیں۔  کوسٹ گارڈ  سرحدی  سیکورٹی  کے بارے میں   دوسری مرکزی    اور ریاستی   سرکاری ایجنسیوں کے تعاون سے    ہر چھ ماہ   بعد  باضابطہ مشقیں کرتا رہتا ہے۔  ان ایجنسیوں میں بحری پولیس    ، کسٹمز  ، سی آئی ایس ایف ، ماہی گیری کا محکمہ، بندرگاہ کے حکام، ریاستی پولیس اور   ہندستانی بحریہ  شامل ہے۔

آئی سی جی کے پاس فراہم ریکارڈ کے مطابق گجرات میں   پچھلے تین برسوں کے دوران  اور موجودہ سال میں پکڑی گئیں   مچھلیاں پکڑنے والی کشتیوں کی تفصیل درج ذیل ہے۔

سال

پکڑی گئی کشتیوں کی تعداد

2015

کچھ نہیں

2016

07

2017

03

2018

01

دفاع کے وزیر مملکت  ڈاکٹر سبھاش بھامرے نے آج لوک سبھا میں ڈاکٹر کیریتھ پی سولنکی کے سوال کے تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More