نئی دہلی، مواصلات کے مرکزی وزیر جناب منوج سنہا نے بتایا کہ ٹیلی کام سیکٹر میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں گزشتہ تین سال کے اندر پانچ گنا اضافہ ہوا ہے۔ یہ 16-2015 میں 1.3عرب ڈالر امریکی ڈالر تھی جو بڑھ کر 18-2017 میں 6.2ارب ڈالر ہوگئی۔ ٹیلی کام سیکٹر میں ایف ڈی آئی کے موضوع پر یہاں ایک سیمینار ‘‘دی وے ا ہیڈ’’ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو نئی ٹیکنالوجیوں کو فروغ دینے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے جو عوام کے لئے قابل قبول اور سستی ہوں اور ساتھ ہی ساتھ روزگار پیدا کریں۔ ہندوستان کے لیے اپنے ڈیموکریٹک منافع کو استعمال کرنے کے لئے یہ بہت ضروری ہے کہ مختصر مدت میں نیم ہنرمندی کے روزگار پیدا کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیلی کام سیکٹر روزگار کے ان مواقع کو پیدا کرنے میں ایک اہم رول ادا کرے گا۔
جناب سنہا نے کہا کہ کیونکہ ہم ٹیلی کام انڈیا سے ڈیجیٹل انڈیا کی طرف بڑھ رہے ہیں، لہذا یہ بتانا ضروری ہے کہ ڈیجیٹل کمیو نیکیشن کےقومی مسودے کی پالیسی کا مقصد ڈیجیٹل کمیونیکیشن سیکٹر میں 100 ارب امریکی ڈالر یا تقریباً 6.5 ارب لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔ ہندوستان نے سال 2022 تک کمرشیل 5جی نیٹ ورکس شروع کرنے کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا ہے اور یہ 5جی اے 1، آئی او ٹی ڈیٹا اینالیٹکس جیسی نئی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں میں سرمایہ کاری کے لئے ایک بڑا موقع فراہم کرتا ہے۔
زیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان میں ٹیلی کام سیکٹر نے گزشتہ دو تین سالوں کے دوران کچھ اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں، کئی انضمام اور حصولیابیاں ہوئی ہیں اور دیوالیہ پن کی بہت سے افسوسناک معاملے سامنے آئے ہیں ۔ البتہ اس سیکٹر میں استحکام سے مضبوطی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ کاروبار کرنے کو آسان بنانے خاص طورپر ٹیلی کام سیکٹر کو فروغ دینے کے لئے اس مدت میں بہت سے اقدامات کئے گئے ہیں۔ ٹیلی کام سیکٹر میں دباؤ اور پریشانیوں کو کم کرنے کے لئے ایک بین وزارتی گروپ قائم کیا گیا ہے اور ان کی بہت سی سفارشات کو قبول کرلیا گیا ہے اور وہ نفاذ کے مختلف مراحل میں ہیں۔
جناب سنہا نے کہا کہ ہندوستان کی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور 2018ء کے دوسرے سہ ماہی میں مجموعی گھریلو پیداوار جی ڈی پی میں 8.2 دو فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور ہندوستان اگلی دو دہائیوں میں دنیا میں تیسری سب سے بڑی معیشت بننے جارہا ہے۔ اس سے دنیابھر کے سرمایہ کار؍ٹیلی کام آپریٹرس کو براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے ذریعے ہندوستانی ٹیلی کام کی ترقی کی داستان کا ایک حصہ بننے کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔
اس موقع پر اظہا ر خیال کرتے ہوئے ٹیلی کام کی سیکریٹری محترمہ ارونا سندرراجن نے اس حقیقت کی طرف زور دیا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری نہ صرف گھریلو سرمایہ میں اضافہ کے لئے ضروری ہے، بلکہ سائنسی تکنیکی اور صنعتی معلومات حاصل کرنے کے لئے بھی ضروری ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹیلی کام سیکٹر ہمیشہ ایک اہم سیکٹر رہا ہے جو سب سے زیادہ ایف ڈی آئی آمد کوراغب کررہا ہے اور اس طرح مجموعی طورپر یہ رجحان گزشتہ دو دہائیوں سے مثبت رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ڈیجیٹل کمیونیکیشن پالیسی 2018 تمام شراکت داروں کے لئے ایک نیا پلیٹ فارم پیدا کرے گی، جہاں ہم مالی تناظر کے بجائے ترقی پر مبنی سرمایہ کے تناظر پر کام کریں گے۔
ٹیلی کمیونیکیشن میں مالیات کی رکن محترمہ انورادھا مترا نے بتایا کہ گزشتہ سال ایف آئی پی بی کو ختم کرنے کے لئے گئے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے ٹیلی کمیونیکیشن کا محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر سے متعلق ایف ڈی آئی تجاویز کو منظوری دینے کے لئے ایک کام نوڈل محکمہ ہے ۔ انہوں نے اس بات سے بھی مطلع کیا کہ اس کو کرنے کے لئے ضروری عمل ؍نظام کو لایا گیا ہے۔
دن بھر چلنے والے سیمینار میں تکنیکی اجلاس اور پینل مباحثے شامل ہوں گے، جس میں ٹیلی کام سیکٹر کے مختلف شراکت داروں خصوصاً صنعت سے وابستہ شراکت داروں کو ان اقدامات سے باخبر کیا جائے گا، جو حکومت نے سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور ایف ڈی آئی تجاویز کے عمل کو آسان بنانے کے لئے کئے ہیں۔ سیمینار میں مقررین کا تعلق حکومت، ماہرین تعلیم، صنعت، قانونی فرموں ، ایکویٹی سرچ کمپنیوں سے تھا۔
اس موقع پر جناب سنہا نے ‘‘ٹیلی کام سیکٹر گروتھ اینڈ ایف ڈی آئی:دی وے اہیڈ’’ کے عنوان سے ایک کتاب کا بھی اجراء کیا، جو ٹیلی کمیونیکیشن کے محکمے کے ایف آئی پی بی اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے انڈین انسٹی ٹیوٹ نے مشترکہ طورپر ترتیب دی۔ اس موقع پر ٹیلی کمیونیکیشن محکمے کے خصوصی سیکریٹری سیوا سیلم (سرمایہ کاری پالیسی کے محکمے کے ایڈیشنل سیکریٹری اتل چترویدی اور دیگر معزز شخصیتیں موجود تھیں۔