16.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

گود لینے والی ایجنسیوں کی زمرہ بندی کی جائے گی، رینک دیا جائے گا اور ان کی کارکردگی کی بنیاد پر انہیں اعزازات سے سرفراز کیا جائے گا: ڈاکٹر ویریندرکمار

Adoption agencies to be categorized, ranked and awarded on the basis of their performance: Dr. Virendra Kumar
Urdu News

نئی دہلی، نومبر،خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزارت کے ذریعہ منائے جارہے حقوق اطفال ہفتہ میں بچوں کے میلے ’’حوصلہ-2017‘‘ کے ایک پروگرام کے طور پر آج گود لینے پر ایک روزہ قومی سیمینار کا انعقاد نئی دہلی میں کیا گیا۔ اس سیمینار کا انعقاد سینٹرل اڈویشن ریسورسز اتھارٹی نے کیا اور اس کا افتتاح خواتین اور بہبود واطفال کے وزیر مملکت ڈاکٹر ویریندرکمار نے کیا۔ اس سیمینار میں تقریباً 300 شرکاء جن میں خواتین واطفال کی وزارت کے سینئر حکام، کارا، ریاستی ڈبلیو سی ڈی افسران، گود لینے والی ایجنسیوں، بہبود واطفال کمیٹیوں، ضلعی بچوں کی دیکھ بھال اور سلامتی اداروں کے حکام شامل تھے، نے شرکت کی۔

اپنی افتتاحی تقریر میں خواتین اور بچوں کی بہبود کے وزیر مملکت ڈاکٹر ویریندر کمار نے کہا کہ گود لینے والی ایجنسیوں کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ قابل ستائش ہے کہ ان اداروں نے ایسے کام کو چنا ہے جس میں بہت زیادہ حساس ہونے  کیلئے اپنے  آپ کو وقف کرکے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر ویریندر کمار نے کہا کہ چونکہ کارا (سی اے آر اے) نے ریاستی حکومتوں اور ریاستی ایجنسیوں کی مدد سے گود لینے کے عمل میں تعاون دیا ہے۔ ریاستیں اس سمت میں اہم رول ادا کررہی ہیں۔ کچھ ریاستیں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہیں ، وہیں کچھ ریاستیں اس میں اچھی کارکردگی پیش نہیں کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم ہے کہ ہر کسی کو یہ سمجھنا ضروری ہے کہ چائلڈ کیئر اداروں میں ہر بچے کو پیار، دیکھ بھال اور شفقت اور گود لینے کے عمل پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

 ڈاکٹر ویریندر نے مزید کہا کہ کارا (سی اے آر اے) کے تحت  18000 متوقع گود لینے والے والدین (پی اے پی) رجسٹر ہیں اور ان میں سے 55 سے 60 فیصد والدین نے لڑکی کو گود لینے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ لوگ اب لڑکی پیدا ہونے پر جشن مناتے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ وزیر اعظم کے ذریعہ شروع کی گئی ’’بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ‘‘ اسکیم کی مقبولیت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جسمانی اور دماغی طور پر کمزور بچوں کو گود لینا ابھی بھی ایک چیلنج ہے اور ایک کمزور میدان ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر غیر ملکی پی اے پی ہی ایسے بچوں کو گود لینے کی خواہش ظاہر کرتے ہیں۔وزیرموصوف نے مزید کہا کہ حکومت جلد ہی گود لینے والی ایجنسیوں کی کارکردگی کی بنیاد پر ان کی زمرہ بندی اور رینکنگ کا عمل شروع کرے گی۔  بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ایجنسیوں کو اعزازات سے سرفراز کیا جائے گا اور انہیں رول ماڈل بنایا جائے گا۔

اس موقع پر ڈبلیو سی ڈی کی جوائنٹ سکریٹری آستھا سکسینہ کھتوانی نے کہا کہ ایک خاندان میں پرورش پانا ہر بچے کا حق ہے۔ نئے جے جے ایکٹ میں بھی یتیم؍ بے سہارا بچوں کی غیر ادارہ جاتی دیکھ بھال پر زور دیا ہے۔ اسلئے تمام شراکت داروں کو گود لینے کے عمل میں متحرک اور سرگرم رہنے کی ضرورت ہے تاکہ ہر بچے کو محبت کرنے اور دیکھ بھال کرنے والا گھر مل سکے۔ کارا کے سکریٹری جناب دیپک کمار نے سیمینار کی تفصیلات اور مقاصد سے آگاہ کرایا۔

اس سیمینار کا مقصد گود لینے کے پروگرام سے متعلق مسائل اور تشویشات پر تبادلہ خیال کرنا، سارا (ایس اے آر اے)، ڈی سی پی یو اور سی ڈبلیو سی کے رول، گود لینے کے پروگرام کو اہم دھارے میں لانے کےلئے حکمت عملیاں اور ملک میں گود لینے سے متعلق قوانین پر غور وخوض اور گود لینے کے عمل کو ریگولیٹ اور تیز تر کرنے، نیز اچھی مشقوں کو مشترک کرنا تھا۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More