نئی دہلی،24؍اپریل،صنعت و تجارت کی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن نے پھر کہا ہے کہ گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس (جی ای ایم-جیم) سب سے زیادہ شفاف، جوابدہ اور مؤثر سرکاری خرید پورٹل ہے اور اس کی وجہ سے اب تک حکومت کو کروڑوں روپے کی بچت ہوئی ہے۔ آج ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے جی ای ایم کے خلاف کانگریس پارٹی کے ذریعے عائد کئے گئے الزامات کی سختی کے ساتھ تردید کی۔
21 اپریل 2017 کو کی گئی ایک پریس کانفرنس میں کانگریس کے ترجمان جناب رندیپ سرجے والا نے جی ای ایم کے خلاف بے ضابطگی کے الزامات عائد کئے تھے۔ جناب سرجے والا کے الزامات کی بنیاد ایک مرکزی وزیر اور چند بی جے پی اراکین پارلیمنٹ کے ذریعے صنعت وتجارت کی مرکزی وزیر کو تحریر کئے گئے مبینہ خطوط تھے۔
صنعت وتجارت کا محکمہ جناب سرجے والا کی طرف سے جی ای ایم کے خلاف عائد کئے گئے بے بنیاد، کسی جذبے کے تحت اور بدنیتی پر مبنی الزامات کی سختی کے ساتھ تردید کرتا ہے۔
لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ جناب اجے نشاد نے تحریری طور پر مذکورہ خط صنعت وتجارت کی وزیر کو تحریر کئے جانے سے انکار کیا ہے۔ بلکہ انہوں نے سرکاری خرید کیلئے ایک صاف شفاف پورٹل قائم کرنے کیلئے محترمہ نرملاسیتارمن کی ستائش کی ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ جناب نشاد اور جناب اشوک ایم نیتے (رکن پارلیمنٹ لوک سبھا) کے خطوط بالکل ایک جیسے ہیں مزید برآں لوک سبھا کے 6 معزز اراکین پارلیمنٹ جناب ہریش دویدی، جناب ارجن لال مینا، جناب الوک سنجر، جناب راجیش ورما، جناب رادھے شیام بسواس اور جناب کوشل کشور نے جو خطوط تحریر کئے ہیں ان میں انہوں نے ایک جیسی درخواست کی ہے جو کہ سافٹ ویئر، اسٹوریج، نیٹ ورکنگ، ڈی جی ایس اینڈ ڈی ریٹ کنٹریکٹ پر دئے گئے آئٹمس کی سکیورٹی کی توسیع سے متعلق ہیں۔ صحت اور کنبہ بہود کے وزیر مملکت جناب بھگن سنگھ کولستے نے صنعت وتجارت کی وزیر کو تحریر کئے گئے اپنے خط میں صرف اس کمپنی کے پرزنٹیشن کو فارورڈ کیا ہے، جو جی ای ایم کی بروقت مداخلت کی وجہ سے ایک بڑا آرڈر حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی تھی۔
مذکورہ حقائق سے واضح اشارہ ملتا ہے کہ جی ای ایم اور اس طرح کے سبھی معاملات کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم کے پس پشت مفاد پرست عناصر کاہاتھ ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ کسی مخصوص گروپ کی حرکت ہے جو آرسی کا سلسلہ منقطع کردئے جانے اور ایک صاف شفاف پلیٹ فارم قائم کئے جانے کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ یہ افسوس کی بات ہے کہ