18 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

گڈکری، 29دسمبر 2017 کو آسا م میں مجولی جزیرے کا دورہ کریں گے

Urdu News

نئی دہلی، آبی وسائل، دریائی ترقیات اورگنگا احیا، سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں و جہازرانی کے وزیر جناب نتن گڈکری، 29دسمبر 2017 کو آسا م کے دورے پر جائیں گے  ، جہاں وہ مجولی جزیرے کو سیلاب اور مٹی کے کٹاؤ سے بچانے اور برہم پُتر بورڈ کمپلیکس کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ آسا م کے وزیراعلیٰ  جناب سربا نند سونووال بھی اس موقع پر رونق افروز ہوں گے۔

آبی وسائل ، دریائی ترقیات اور گنگا احیا کی وزارت کے تحت،  برہم پتر  بورڈ کو 2004 میں مجولی جزیرے کو سیلاب اور مٹی کے کٹاؤ سے محفوظ کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔تب  سے بورڈ نے،  ثانوی اقدامات، مرحلہ ایک اور اس کے نتیجے میں درکار دیگر کاموں کو مکمل کیا ہے۔ تقریباً 22.08مربع کلو میٹر زمین از سر نو بحال ہوئی ہے اور 2004سے 2016 کے دوران برہم پتر بورڈ نے اسے اپنی نگرانی میں لےلیا ہے ۔ مرحلہ II اور مرحلہ III18-2017کے دوران،  تکمیل کے مراحل میں ہیںَ۔

مٹی کے کٹاؤ کو نازک اور حساس حصوں میں روکنے اور گاد نکال کرنیز دیگر اقدامات کے ذریعے مشرق-مغرب کے کنارے پر تقریباً 80 کلو میٹر جنوبی کنارے کا حصہ از سرنو حاصل کرنے کیلئے ایک ڈی پی آر تشکیل دی گئی تھی، جس کا مقصد مجولی جزیرے کو دریائے برہم پتر میں آنے والی باڑھ اور مٹی کے کٹاؤ سے محفوظ کرنا تھا۔ مجولی جزیرے سے متعلق ماہرین کی قائمہ کمیٹی اور  برہم پتر بورڈ کی تکنیکی مشاورتی کمیٹی کی سفارشات کے مطابق،  یہ کام عمل میں آنا تھا۔ مذکورہ کام کیلئے حکومت ہند نے 233.57کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔ 233.57کروڑ روپے میں سے شمال مشرقی خطے کی ترقیاتی کی وزارت اپنی جانب سے 207.00کروڑروپے این ایل سی پی آر موڈ کے تحت فراہم کرے گی۔ کام زیر نفاذ ہے اوراس کیلئے احکامات جاری کئے جا چکے ہیں۔

حکومت آسام کی درخواست پر، برہم پتر بورڈ نے مجولی میں دفتر اور رہائشی کمپلیکس قائم کرنے کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ اس کمپلیکس میں ایک گودام اور ایک ہنرمندی مرکز بھی قائم ہوگا۔ برہم پتر بورڈ نے اپنی میٹنگ میں یہ  بھی طے کیا تھا کہ اسی وزارت کے تحت سرکاری دائرہ کا ر کی صنعت این پی سی سی لمیٹیڈ کو اس کام کو عملی جامہ پہنانا چاہئے اور مجولی جزیرے میں برہم پتر بورڈ کے دفتر اور رہائشی کمپلیکس  کی تعمیر کا کام این پی  سی سی لمیٹیڈ کو ہی سونپا گیا ہے ۔ یہ کام 24مہینوں کے اندر مکمل ہوگا۔

لفظ مجولی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ لفظ ماجولی سے اخذ کیا گیا ہے، جس کا مطلب ہے ایک ایسا علاقہ، جو چاروں طرف سے پانی سے گھرا ہو۔ مجولی جزیرہ ، ویشنو ثقافت کا مرکز ہے، جو عظیم سنت شری منت شنکر دیو کے ذریعے 15ویں صدی میں منفرد ویشنو ستر نظام کے تحت وجود میں آیا تھا۔ یہ آسام کی ویشنو ثقافت کا ثقافتی ورثہ ہے۔ فی الحال مجولی میں 22ساترا ہیں۔ بڑی تعداد میں سیاحوں اور عقیدتمندوں کی ٹولیاں ہر سال یہاں کا نظارہ دیکھنے کیلئے اور ویشنو کلچر کا ملاحظہ کرنے یہاں آتی ہیں اور اس طریقے سے یہ حصہ آسام کا سیاحتی سرکٹ بن جاتا ہے۔ مجولی جزیرہ عالمی ورثے والی سائٹوں میں شامل کئے جانے کیلئے بھی ایک سنجیدہ دعویدار ہے۔ 2016 میں مجولی کو تحصیل سے ضلع بنا دیا گیا تھا۔ دریائے برہم پتر میں آنے والے سیلاب سےمجولی جزیرے کا تحفظ ،  اور مٹی کے کٹاؤکی روک تھام کا کام ۔مرکزی حکومت کے تعاون سے انجام دینا ، ریاستی حکومت کے ترجیحاتی مقاصد میں شامل ہے۔

اس جزیرے کی اوسط بلندی  (بیسمارا میں)سطح سمندر سے 87 ایم  بلند ہے، جبکہ سیلاب کی لہریں 88.32ایم تک پہنچ جاتی ہیں۔ فی الحال جزیرے کا مرکزی حصہ تقریباً 524مربع کلو میٹر پر مشتمل ہے، جہاں کی آبادی 2011 کی مردم شماری کے مطابق 1.68لاکھ تھی، جسے دریائے برہم پتر کی طغیانی کے نتیجے میں ہونے والے مٹی کے کٹاؤ سے خطرہ لاحق رہا ہے۔ 15اگست 1950 میں آسام میں جو زلزلہ آیا تھا، اس کے بعد سے یہ خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More