نئی دہلی، وزارت فولاد کے ذریعہ جون 2017 سے اکتوبر 2018 کے درمیان 8129 کروڑ روپے تک کی مالیت کے گھریلو آہن و فولاد کے لئے آرڈرس حاصل کرنے کو یقینی بنانے کی کوششیں کی ہیں۔ وزارت ریلویز کو این جی سی ، گیل (جی اے آئی ایل) پی آئی ایل اور ایچ پی سی ایل نے مختصر زمروں کی ریل پٹریوں پائپ اور ٹیوب کے لئے گھریلو آہن اور فولاد کے مینوفیکچرس کو آر ڈر دیئے ہیں۔ یہ پروڈکٹس پہلے درآمد ہوتے تھے لیکن اب گھریلو پیداواروں کے ذریعہ ان کی پیداوار کی جاتی ہے۔ سیل یا دوسرے گھریلو مینوفیکچرر کے ذریعہ اندرون ملک تیار ریل پٹریوں کی کھپ میں اضافہ کے لئے وزارت ریلویز کےساتھ تبادلہ خیالات کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسرے شعبوں جیسے دفاع اور سی پی ڈبلیو ڈی کے ساتھ ہی بات چیت کوششیں کی جاری ہیں تاکہ ہندستان میں تیار فولاد کی مصنوعات کے استعمال میں اضافہ ہو۔
سرکاری خریداری میں گھریلو طور پر تیار آہن اور فولاد کی مصنوعات (ڈی ایم آئی اور ایس پی ) کو ترجیح دینے کی غرض سے وزارت فولاد نے ایک پالیسی وضع کی ہے جس کا 8 مئی 2017 کو اعلان ہوا تھا۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے پالیسی پر پورے پورے طور عمل درآمد ہو۔ وزارت فولاد کے سکریٹری کی صدارت میں وزارت کی ایک قائمہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو اس کے عمل درآمد کا جائزہ لے گی۔ شکایات کے ازالے کے لئے شکایت کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ یہ تنازعات ڈی ایم آئی اینڈ ایس پی پالیسی کے عمل درآمد کے دوران پیدا ہوتی ہے۔
وزارت فولاد نے اس سا ل ماہ اکتوبر میں فولاد کے شعبے سے متعلق پارٹ پرزوں کی گھریلو تیاری کے لئے ایک اجلاس کا انعقاد کیا تھا۔ اس کانفرنس کے دوران غیر ملکی سازوسامان کے مینو فیکچرر اور ٹکنالوجی پرووائیڈر اور ہندستان کے کیپٹل گڈس مینوفیکچرر اور اسٹیل پروڈیوسر کےدرمیان 39400 کروڑ مالیت کے مفاہمتی عرضداشت پر دستخط ہوئے تھے اس کے نتیجے میں آئندہ چار برسوں کے دوران ملک کے اندر ہی فولاد کے شعبے کے لئے سازو سامان کی تیاری کا عمل شروع ہوجائے گا۔ یہ حکومت ہند کی ‘‘میک ان انڈیا پہل’’ کی ایک بڑی کامیابی ہے۔