نئی دہلی، ہاؤسنگ اور شہری معاملوں کے زیر مملکت (آزادانہ چارج)، جناب ہردیپ سنگھ پوری نے سبز اور مسلسل ترقی کے لئے برتاؤ میں تبدیلی لانے اور سماج میں خود-ضابطگی کے نظریہ کے نفاذ پر زور دیا ہے۔ جناب پوری آج نئی دہلی میں ‘‘پلاسٹک ری-سائیکلنگ اور کچرے کے انتظام کے مواقع اور چیلنج ’’ کے موضوع پر منعقدہ ایک کانفرنس میں افتتاحی خطبہ دے رہے تھے۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی عظیم شہری پہل، غور وخوض کے بعد کی گئی ڈھانچہ جاتی سرمایہ کاری ہے جو آگے سماجی اشاریہ اور ماحولیاتی مقاصد کی حصولیابی کو بھی پورا کرتی ہے۔
جناب پوری نے شہری تعمیر نو کو سبز اور لچکدار بنانے کی بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ حصولیابیاں ماحولیات سے وابستہ تشویشات کے ساتھ سمجھوتہ کئے بغیر حاصل کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمارتوں کی تعمیر میں نئی اور متبادل تکنیکوں کے ساتھ ساتھ مقامی سطح پر دستیاب ماحول دوست تعمیری سازو سامان کے استعمال کو بڑھاوا دیا جارہا ہے، جس سے نہ تعمیری لاگت میں کمی آئی ہے، بلکہ کاربن کے انخلاء میں بھی کمی آئی ہے۔
کانفرنس میں شامل لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے جناب پوری نے کہا کہ کچرے کے سائنسی طریقے سے انتظام میں بھارت کی صلاحیت میں مستقبل میں مزید اضافہ ہوگا، کیونکہ ہندوستان میں کچرے کا نپٹارا بھی خاص طورپر اس کو اکٹھا کرنے اور کم از کم علیحدہ کرنا روایتی طریقوں سے کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014ء میں سووچھ بھارت مشن کی شروعات سے کچرے کے نپٹارے کو لے کر کچھ حد تک حساسیت اور بیداری مہمات بڑھی ہیں۔ اس سے ہندوستان کے کئی شہروں میں کچرے کو علیحدہ کرنے اور اس کی ری سائیکلنگ کو اپنایا جارہا ہے۔ برسوں سے پلاسٹک کچرے کی نہ صرف ہندوستان میں، بلکہ پوری دنیا میں بڑھنے کا ذکر کرتے ہوئے جناب پوری نے کہا کہ ہندوستان میں پلاسٹک کچرے کی ری سائیکلنگ کا اچھار ریکارڈ رہا ہے۔ مثال کے طورپر ہم 80 فیصد پی ای ٹی پلاسٹک بوتل کچرے کو ری سائیکلنگ کرکے فائبر میں تبدیل کردیتے ہیں، جو دنیا بھر میں ری سائیکلنگ کی سب سے اونچی سطح میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل ترقی کے لیے ایک بار میں استعمال ہونے والی پلاسٹک مصنوعات کے غیر ضروری استعمال میں بھی کمی لانی ہے۔
مختلف طرح کی پلاسٹک کچرے سمیت تمام ٹھوس کچرے کی ری سائیکلنگ کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ رولز 2016ء، پلاسٹک کچرے کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک اچھا نظام ہیں۔
نئی ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیتے ہوئے جناب پوری نے کہا کہ اس سے ہم کم میں زیادہ کرنے کی پوزیشن میں آئے ہیں اور اس سے شہری سہولیات مہیا کرانے کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔