ہندوستانی ریلوے نے 24.05.2020 کی صبح 10 بجے تک ، 37 لاکھ سے بھی زیادہ مسافروں کو لے کر 2813 سے زیادہ شرمک اسپیشل ٹرینیں چلائی ہیں۔ تقریبا 60 فیصد ٹرینیں گجرات ، مہاراشٹر اور پنجاب سے روانہ ہوئیں اور یہ خاص طور پر اترپردیش اور بہار کی طرف جا رہی ہیں۔ مجموعی طور پر 80 فیصد شرمک اسپیشل ٹرینیں اترپردیش اور بہارکے مختلف مقامات(اترپردیش کے لئے 1301 اور بہار کے لئے نو سو تہتر) کے لئے روانہ ہوئی ہیں۔ اترپردیش میں زیادہ تر مقامات لکھنئو۔ گورکھپور سیکٹر اور بہار میں زیادہ تر مقامات پٹنہ کے آس پاس ہیں۔ کل سے ہی چل رہی پانچ سو پینسٹھ ریل گاڑیوں میں سے دو سو چھاچھٹھ ٹرینیں بہار اور ایک سو بہتر ٹرینیں اترپردیش جا رہی تھیں۔
ان مقامات کی طرف زیادہ تر ٹرینیں چلانے کی وجہ سے ریلوے نیٹ ورک پر جام کی صورت حال پیدا ہوگئی۔ مزید یہ کہ اسٹیشنوں پر صحت اور معاشرتی دوری سے متعلق مختلف پروٹوکول کی وجہ سے مسافروں کے اترنے میں زیادہ وقت لگنے سے بھی ٹرمینلز پر بھیڑ بڑھ جاتی ہے اور اس وجہ سے بھی ریلوے نیٹ ورک پر جام کی صورت حال بن جاتی ہے۔
ریلوے نیٹ ورک پر جام کو کم کرنے کے لئے کچھ ٹرینوں کو متھرا ، جھارسوگوڑا کے راستے چلایا گیا۔ اس کے علاوہ، بھاری ٹریفک والے راستوں پر بھیڑ یا جام سے بچنے کے لئے روٹ ریشنلائزیشن آرڈر جاری کیا گیا۔ ریلوے بورڈ کی سطح، زونل ریلوے کی سطح اور ڈویزنل سطح پر چوبیسوں گھنٹے نگرانی کی جا رہی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ٹرینیں تاخیر سے نہ چلیں۔ شرمک اسپیشل ٹرینوں کے وقت پر چلنے کو یقینی بنانے کے لئے ٹرین چلانے والے اسٹاف کو بھی ہدایت دی گئی ہے۔ اس کوششوں کی بدولت ریلوے نیٹ ورک پر ٹریفک جام کی صورت حال کافی بہتر ہو گئی اور ٹرینیں چلنے کی رفتار میں بھی تیزی آئی ہے۔
مشرق کی طرف جانے والی ٹرینوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہونے کی وجہ سے ریلوے نیٹ ورک پر جام کی صورت حال پیدا اہو گئی اورٹرینیں چلنے میں تاخیر ہوئی اور اس کی وجہ سے کھانے کی تقسیم کا نظام الاوقات متاثر ہوا۔ آئی آر سی ٹی سی اور ریلوے نے شرمک اسپیشل ٹرینوں میں باقاعدگی سے کھانے اور پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے اور مسافروں کی تکلیف کو کم کرنے کے لئے وسائل جٹائے ہیں۔