16.4 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہندوستان میں فرانس کے سفیر ، ایمانوئل لینن نے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے شمال مشرقی ریاستوں میں ممکنہ منصوبوں پر تبادلہ خیال کرنے کی اپیل کی

Urdu News

ہندوستان میں فرانس کے سفیر ، ایمانوئل لینن نے ، شمال مشرقی  خطہ، ایم او ایس پی ایم او ،  پرسونل ، عوامی شکایات ، پنشن ، جوہری توانائی اور خلاء   کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)  ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اورشمال مشرقی ریاستیں میں ممکنہ منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا۔ سفیر نے اس سال کے شروع میں وادی کشمیر کے اپنے دورے کی یادوں کو بھی یاد کیا  جہاں وہ  جموں و کشمیر کے مرکزی خطے کا دورہ کرنے والے سفیروں کے گروپ کے ایک ممبر کے ساتھ گئے تھے۔

سفیر نے مرکزی وزیر  کو شمال مشرقی ریاستوں کے مختلف شعبوں کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں سیاحت اور دیگر صلاحیتوں میں تعاون کے مواقع تلاش کرنے کی  حکومت فرانس خواہش سے مطلع کرایا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مختلف شعبوں کے سلسلے میں تبادلہ خیال کیا، جن میں وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ، شمال مشرق میں باہمی تعاون کے ساتھ اقدامات شروع کیے گئے تھے۔ اس سلسلے میں ، انہوں نے اسرائیل کے تعاون اور جاپان کے کچھ بنیادی ڈھانچے کے کاموں میں میزورم میں قائم سینٹر آف ایکسی لینس سٹرس فروٹ پارک کا حوالہ دیا۔

جہاں تک شمال مشرق کا تعلق ہے ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ،  خطے میں ایسے بہت سارے امکانات موجود ہیں جنہیں ابھی دریافت کیا جانا باقی ہے۔ انہوں نے کہا ، ان میں سیاحت ، دستکاری ، ہینڈلوم کے ساتھ ساتھ کھانے اور پھلوں کے شعبے بھی شامل ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ، وزیر اعظم نریندر مودی نے نہ صرف  شمال مشرقی خطے کی ترقی پر خصوصی  زور دیا ہے ، بلکہ “لْک ایسٹ پالیسی” کو “ایکٹ-ایسٹ” پالیسی میں دوبارہ تشکیل دیا ہے اور مشرقی سرحدوں  کے پار ممالک کے ساتھ تال میل  بڑھانے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ اس سلسلے میں ، انہوں نے انکلیو کے تبادلے سے متعلق ہند -بنگلہ دیش معاہدے کا بھی ذکر کیا ، جسے وزیر اعظم نریندر مودی کی ذاتی مداخلت سے حتمی شکل دی گئی تھی اور بانس کی مصنوعات  کی تجارت کو فروغ دینے کے لئے 100 سالہ قدیم ہندوستانی جنگلاتی قانون میں  ترمیم کرنے کے وزیر اعظم  نریندر مودی کے اقدام کا بھی ذکر کیا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More