17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہندوستان نظریاتی طورپردفاعی پیداوارمیں ایک سہولت کاراورشریک کارکی حیثیت سے کام کرنے کے لئے مناسب ملک ہے :راج ناتھ سنگھ

Urdu News

نئی دہلی: وزیردفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے کہاہے کہ  ملک میں دوڈیفنس کوریڈورکاقیام وزیراعظم کے ویژن  ( سوچ ) کانتیجہ ہے تاکہ ہندوستان کو میک ان انڈیا ،اسٹارٹ اپ انڈیا اور اسکلڈانڈیا جیسے پالیسی اقدامات کے ذریعہ ایک تکنالوجی کی طاقت  کامحور بنایاجاسکے ۔ ڈیفنس ایکسپو2020کی افتتاحی تقریب میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیردفاع نے کہاکہ ملک کو ڈیفنس انڈسٹریل ایکوسسٹم سے فائدہ ہو گاجس کو قائم کیاجارہاہے ۔

اس سے پہلے دن میں وزیراعظم جناب نریندرمودی نے لکھنؤمیں ایک شاندارپروگرام کے دوران ڈیفنس ایکسپوکے 11ویں ایڈیشن کا افتتاح کیا۔ اپنے نوعیت کا سب سے بڑا ڈیفنس ایکسپو2020اپنی تکنالوجیکل اختراعات کے ذریعہ ہندوستان کی طاقت کو نمایاں کرے گا۔

وزیردفاع نے اس موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ  ہندوستان کو ایک دفاعی   سازوسامان  تیارکرنے والے مرکزبنانے کے لئے مختلف ملکوں  اوردفاعی سازوسامان تیارکرنے والی کمپنیوں میں تعاون  نہایت ضروری ہے ۔ انھو ں نے کہاکہ دنیا بھرکی کمپنیاں اپنی اپنی انفرادی صلاحیتیں ایک ساتھ لارہی ہیں تاکہ ہندوستانی کمپنیوں کے ساتھ اشتراک کرسکیں اور معلومات ایک دوسرے کو فراہم کرسکیں ۔ جس سے کہ سب کو فائدہ حاصل ہو۔ انھوں نے زوردیتے ہوئے کہاکہ ہندوستان ،  اپنی بڑی مارکیٹ ہونے کے ناطے ، حالیہ  تکنالوجیکل ترقی ،سوفٹ ویئر میں معلومات اور تیزی سے ترقی کرتی دفاعی صنعت  کے ساتھ ہندوستان کے ساتھ اس شعبے میں نظریاتی طورسے ایک سہولت کاراورایک شراکت دارکی حیثیت سے کام کرنے کے لئے مناسب ملک ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ٹکنالوجی سربراہوں ، مینوفیکچرنگ ہب ( مراکز) ، اور سوفٹ ویئر کمپنیاں مفاہمت ناموں پر دستخط کررہی ہیں تاکہ موثر اور فعال جدیدحل تیارکئے جاسکیں ۔

وزیردفاع نے کہاکہ ملک میں دفاعی پیداوار میں صلاحیت حاصل کرنے کے لئے بہت سے پالیسی اقدامات کئے گئے ہیں ۔براہ راست راستے کے ذریعہ غیرملکی راست سرمایہ کاری ایف ڈی آئی کو 49فیصد تک نرم کیاگیاہے اور سرکاری روٹ کے ذریعہ 100فیصد تک یہ نرمی کی گئی ہے ۔صنعتی لائسنس ، دفاعی ، خریداری اور دفاعی حصولی کے لئے طریقہ کارآسان بنائے گئے ہیں ۔ ہندوستان میں دفاعی مینوفیکچرنگ یونٹوں کے قیام کے لئے مختلف اجازت حاصل کرنے  کے لئےدرکاروقت کو کم کرنے کے لئے سنگل ونڈوکلئرنس سسٹم یعنی تمام کاموں کی  ایک ہی جگہ سے منظوری لینے کا نظام شروع کیاگیاہے ۔

اس موقع پراظہارخیال کرتے ہوئے وزیردفاع نے انڈین پویلین کا دورہ کیاجو ڈیفنس ایکسپو2020کا ایک حصہ ہے ۔ مصنوعات ذہانت، آٹونومس سسٹم ،انٹرنیٹ آف ملٹری ، تھنکس اورانڈسٹری 4.0کے علاوہ آگومینٹڈورچوول ریلٹی جیسی ٹکنالوجیاں اس دفاعی نمائش میں پیش کی گئی ہیں ۔ اوریہ ہند سرکار اور دفاعی صنعت کی ترجیحات کی عکاس ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ ایسی مختلف پالیسیوں کو جلا دی گئی ہے جس سے کہ دفاعی صنعت کو ٹکنالوجی سے مدد ملے اور اس کے نتیجے میں کئی گنا فائدہ حاصل ہو۔

اپنے افتتاحی کلمات میں دفاع کے وزیرمملکت ( رکشاراجیہ منتری ) نے پالیسیوں میں تبدیلی لانے کے لئے وزیراعظم کا شکریہ اداکیا۔ جس نے دفاعی مینوفیکچرنگ میں میک ان انڈیا اقدامات کو تقویت دی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ڈیفنس ایکسپو2020اب تک کی سب سے بڑی دفاعی نمائش ہے جس کا ملک میں اہتمام کیاجارہاہے ۔ جہاں 170سے ملکوں کی کمپنیاں شرکت کررہی ہیں ۔ انھوں نے  کہاکہ ڈیفنس ایکسپو2020ایک ایسے پلیٹ فارم کے طورپرکام کرے گا جس سے ملک میں میک ان انڈیا اقدامات پراثرپڑے گا۔

اس موقع پروہاں موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہاکہ لکھنومیں منعقد ہونے والی ڈیفنس ایکسپو2020ریاست کے لئے ایک اعزاز کی بات ہے ۔ یہاں ڈیفنس کوریڈورسیٹ اپ عالمی نوعیت کا دفاعی ایکوسسٹم تیارہوگا جو کہ دفاعی کمپنیوں کی تکنیکی ضرورتوں کو پوراکرے گا۔ ڈیفنس ایکسپو2020کے دوران انھوں نے کہاکہ اترپردیش حکومت 23مفاہمت نامو ں پر دستخط کرے گی جس سے 50ہزارکروڑروپے کی سرمایہ کاری لائی جاسکے گی ۔جس کے نتیجے میں تین لاکھ سے زیادہ لوگوں کو روزگارکے مواقع فراہم ہوں گے ۔

ملک میں ایرواسپیس شعبے میں مواقع سے متعلق ایک مختصرفلم بھی ڈیفنس ایکسپو2020کی افتتاحی تقریب کے دوران دکھائی گئی ۔

وزارت دفاع کی ہردوبرس میں ہونے والی ڈیفنس ایکسپو 2020اپنی نوعیت کی سب سے بڑی تقریب ہے جو لکھنؤ میں پہلی بارہورہی ہے اوردفاع سے متعلق یہ نمائش 5سے 9فروری 2020تک چلے گی ۔ ڈیفنس ایکسپو2020کے 11ویں ایڈیشن میں نئی ٹکنالوجیاں ، ٹکنالوجیکل سلوشن لاناہے جہاں ہندوستان اور بیرونی ممالک کی ڈیفنس مینوفیکچرنگ کمپنیاں اپنی اپنی مصنوعات کے ساتھ ساتھ ڈیفنس کے شعبے میں خدمات پیش کررہی ہیں ۔ اس نمائش میں 40ملکوں کے وزرائے دفاع سمیت بڑی تعداد میں غیر ملکی وفود بھی شرکت کررہے ہیں جہاں جدیددفاعی مصنوعات تیارکرنے کے لئے تکنیکی تعلقات قائم کرنے کے سلسلے میں بہت سے مفاہمت ناموں پردستخط کئے جانے کاامکان ہے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More