ہندوستان نے آج عالم گیر پیمانے پرپرائمری ہیلتھ کئیر میں اہم سنگ میل کو عبور کرلیا ہے۔ 31 مارچ 2021 تک 70 ہزار آیوشمان بھارت- صحت و تندرستی کے مراکز (اے بی- ایچ ڈبلو سی) کو عمل میں لانے کا ہدف مقررہ وقت سے پہلے حاصل کرلیا ہے۔
کووڈ -19 وبائی مرض کے باوجود مرکزی سرکار اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مابین اعلیٰ سطح پر ہم آہنگی کے سبب اس رفتار کو بڑھانے کی صلاحیت حاصل ہوئی ہے۔ پہلے سے مقررہ ہدف کے سلسلے میں منصوبہ بندی میں دوراندیشی، موافقت میں لچیلا پن، عمل میں معیارکاری اور ہر سطح پر باقاعدہ باہمی عمل اور مسائل کے فوری ازالے سے ممکن ہوا ہے جو معاون نگرانی کو اہل بنانے کا کام کیا ہے۔ یہ مؤثر لامرکزیت اور کوباہمیوفاقیت کے عمل کا اعتراف ہے۔
صحت وتندرستی مرکز، یوپی ایچ سی سیکھاجو، کوہیما
اپریل 2018 میں آیوشمان بھارت- ہیلتھ اینڈ ویلنیس سینٹرز (اے بی- ایچ ڈبلیو سی) کاآغاز ہندوستان کےصحت عامہ کے شعبے کی تاریخ میں ایک اہم لمحہ ثابت ہواہے۔ دسمبر 2022 تک شہری اور دیہی علاقوں میں 150000 ذیلی صحت مراکز کو اے بی- ایچ ڈبلیو سی میں تبدیل کرنے اور وسیع بنیادی صحت کی دیکھ بھال کرنے کا ہدف رکھا گیا تھا، جس میں دیکھ بھال کے تسلسل کے ساتھ معاشرتی سطح پر انسدادی اور ترقی شامل ہے، جو دیہی ور شہری علاقوں میں برادریوں کو دستیاب کرانا ہے اس کے ساتھ ہی تندرستی پر بھی توجہ مرکوز کرنا ہے۔ اس مشن موڈ کی رسائی کا مقصد ہندوستان کے عالمگیری صحت کوریج کے نظریہ کو شرمندہ تعبیر کرنا ہے۔
- افرادی قوت کے لئے نئے کیڈر کو جوڑنا، بی ایس سی نرسنگ/ بی اے ایم ایس اہلیت کے ساتھ تربیت یافتہ نان فزیشین ڈاکٹر صحت کارکن، جس کو کمیونٹی ہیلتھ آفیسر (سی ایچ او) کے طور پر نامزد کیا گیا ہو، ذیلی صحت مرکز اے بی- ایچ ڈبلیو سی کے صحت کارکنان اور اے ایچ ایس اے کی پرائمری دیکھ بھال ٹیم کی قیادت کرنا ہے۔
- موجودہ تولیدیت اور بچوں کی صحت (آر ایم این سی ایچ اے+این) خدمات اور متعدی امراض کی خدمات کو بڑھانے اور تقویت دینے کے علاوہ،فعلی اے بی-ایچ ڈبلیو سی غیر متعدی امراض (این سی ڈی) (ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور زبان، پستان اور رحم سے متعلق 3 عام کینسر کے لئے جانچ اور ان کے علاج سے متعلق بندوبست) سے متعلق خدمات فراہم کرتے ہیں اور دماغی صحت، ای این ٹی، امراض چشم، زبانی صحت، بڑھاپے اور فاسد صحت کی دیکھ بھال اور جراحت سے متعلق دیکھ بھال وغیرہ کے لئے دیگر پرائمری ہیلتھ کئیر خدمات میں وسعت لانا شامل ہے۔
- سی پی ایچ سی کی تمام خدمات کی تکمیل کے لئے درکار تشخیصی فہرست میں توسیع کردی گئی ہے اور اسے نگہداشت کے مرکز یا ہب اور اسپوک خدمات کی شکل میں فراہم کیا جائے۔
- ایچ ایس سی-ایچ ڈبلیو سی: موجودہ 7 سے 14 ٹیسٹ
- پی ایچ سی- یچ ڈبلیو سی: موجودہ 19 سے 63 ٹیسٹ
- ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کے مریضوں کو دواؤں کی بل تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے نیشنل ہیلتھ مشن کے قومی مفت دوا خدمات کی پہل کے تحت تمام پی ایچ سی اور اےبی-یچ ڈبلیو سی کی درکار دواؤں کی فہرست میں توسیع کی گئی ہے۔
- ایس ایچ سی- یچ ڈبلیو سی: موجودہ 57 میں سے 105 دوائیں دستیاب
- پی یچ سی- ایچ ڈبلیو سی: موجودہ 232 سے 172 دوائیں دستیاب
ایچ ایچ سی میں ایم سی ایچ خدمات، جھارکھنڈ کے رانچی میں
ایچ ڈبلیو سی کا مقصدصنفی مساوات کے سلسلے میں مثبت نتائج کی اعلی صلاحیت کا مظاہرہ کرنا اور پرائمری ہیلتھ کئیر کے ایک اہم جزو کے طور پروسعت دینا ہے، آج تقریباً 41.35 کروڑ لوگوں نے ان اے بی- ایچ ڈبلیو سی خدمات کا فائدہ حاصل کیا ہے۔ ان میں تقریباً 54 فیصد خواتین ہیں۔
این سی ڈی اسکریننگ ایچ ڈبلیو سی گدڈیہہ، چھتیس گڑھ
ایچ ڈبلیو سی مختلف سرگرمیوں کے ذریعے تندرستی اور صحت مند طرز زندگی کے لئے بھی اپنی توجہ مرکوز کرتا ہے۔ اب تک ان مراکز نے 64.4 لاکھ فلاح و بہبود کے سیشنز منعقد کئے ہیں۔ مقامی حالات کی بنیاد پر ، ریاستیں یوگا، مقامی کھیل، زمبا (شمال مشرقی ریاستوں میں) وغیرہ سمیت تندرستی سے متعلق مختلف سرگرمیاں انجام دےرہی ہیں۔ یہ مراکز ایک سال میں صحت کے لئے 39 دن کے کلینڈر پر عمل کرتے ہیں۔
میزورم کے ایچ ڈبلیو سی میں لوگوں کی دیکھ بھال کی خدمات میں اضافہ ہوا
ایچ ڈبلیو سی کے ذریعے فراہم کردہ خدمات میں پروینٹیو ہیلتھ کئیر ایک لازمی جزو ہے۔ برادری پر مبنی اندازہ کاری کی جانچ فہرست(سی بی اے سی) کے ذریعے 30 سال سے زیادہ عمرکی آبادی کی مردم شماری کمیونٹی صحت کارکنان (آشا اور اے این اایم) کے ذریعے کی جاتی ہے ور خطرات کی بنیاد پر این سی ڈی کے لئے لوگوں کی اسکریننگ کی جاتی ہے۔ شناخت شدہ دائمی امراض میں مبتلا مریضوں کو ضروری علاج کے لئے رکھا جاتا ہے۔ اب تک ہائپرٹینشن کے لئے 9.1 کروڑ اسکریننگ، ذیابیطس کے لئے 7.4 کروڑ اسکریننگ، منھ کے کینسر کے لئے 4.7 کروڑ اسکریننگ، خواتین میں پستان کےکینسر کے لئے 2.4 کروڑ اسکریننگاور خواتین میں سروائیکل کینسر کے لئے 1.7 کروڑ اسکریننگ کی جاچکی ہیں۔
رانچی، جھارکھنڈ میں ایچ ڈبلیو سی مرکز میں پستان کینسر کے سلسلے میں مشورہ
ٹیلی – صلاح و مشورہ خدمات ایچ ڈبلیو سی کا ایک اور کلیدی جز ہے۔ ایچ ڈبلو سی میں 9.45 لاکھ سے زیادہ ٹیلی فونک مشاورتہوچکی ہے۔
کووڈ-19 وبائی مرض کے دوران، اے بی- ایچ ڈبلو سی نے کووڈ کی روک تھام اور کووڈ کے علاوہ ضروری صحت خدمات کو خوش اسلوبی سے جاری رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مجموعی این سی ڈی اسکریننگ کا تقریباً 75 فیصد اسکریننگ اس کووڈ کی مدت کے دوران (یکم فروری 2020 سے آج تک) کی گئی ہیں جو صحت عامہ کےموجودہ چیلنج کے دوران ان ایچ ڈبلیو سی میں لوگوں کے اعتماد و یقین ہونےکو ظاہر کرتا ہے۔
60 فیصد سے زیادہ ٹیم لیڈرس (سی ایچ او اورمیڈیکل آفیسر) اور 90 فیصد سے زیادہ فیلڈ کارکنان ایچ ڈبلیو سی ٹیم میں خواتین شامل ہیں۔ یہ صحت خدمات کے تئیں صنفی حساسیت کے نظریہ کی تصدیق ہے۔ ان مراکز کی کمیونٹی آنرشپ اور کمیونٹی منیجمنٹ کا تصور جن آروگیہ سمیتیوں (جے اے ایس) کے ادارہ جاتی میکانزم کے ذریعے کیا گیا ہے اور صحت سے متعلق ذمہ داریوں کو اہل بنانے کے لئے تمام جے اے ایس کو فعال اے بی- ایچ ڈبلیو سی میں تشکیل دیا جارہا ہے۔
اے بی-ایچ ڈبلیو سی ہندوستان کے صحت نظام کے لئے ایک اہم طاقت بن کر ابھر رہی ہے۔ خدمات کی فراہمی کے پیمانے اور اس پر عمل درآمد کی رفتار سے اس اعتماد کو مزید بڑھاتا ہے کہ اس پروگرام کا مقصد لوگوں کو سستی اور جامع بنیادی صحت کی دیکھ بھال فراہم کرانا ہے۔
اے بی-ایچ ڈبلیو سی کے تحت فراہم کردہ توسیعی سروس پیکجز مندرجہ ذیل ہیں:
- حمل اور ولادت کی نگہداشت
- نوزائیدہ اور بچوں کی صحت کی نگہداشت کی خدمات
- بچپن اور نوعمر صحت کی دیکھ بھل
- خاندانی منصوبہ بندی، مانع حمل خدمات اور حمل سے متعلق دیگر صحت کی خدمات
- متعدی امراض کا انتظام: قومی صحت پروگرام
- شدیدعام بیماریوں، معمولی بیماریوں کے مریضوں کی دیکھ ریکھ
- غیر متعدی امراض، تپ دق اور جذام جیسے دائمی متعدی امراض کی جانچ، روک تھام، کنٹرول اور انتظام
- زبانی صحت کی بنیادی نگہداشت
- دماغی صحت سے متعلق بیماری کی جانچ اور بنیاد ی انتظام
- آنکھ اور کان، ناک اور گلے کی دیکھ بھال
- بزرگ اور فاسد صحت کی دیکھ بھال
- ہنگامی طبی خدمات بشمول جلنا اور گہرے زخم
جھارکھنڈ کے بوکارو میں آیوشمان بھارت ایچ ڈبلیو سی اراجو کے صحت کارکنان کے ذریعے فائلیریا روکنے کے لئے بڑے پیمانے پر دوا کی تقسیم
اے بی – یچ پورٹل کی بنیاد پر 20 مارچ 2021 تک اے بی- ایچ ڈبلیو سی کی کارکردگی کی صورتحال:
نمبر شمار |
ریاست کا نام |
21.03.2021 تک فعال ایچ ڈبلیو سی کی تعداد |
1 |
انڈمان و نکوبار جزائر |
80 |
2 |
آندھراپردیش |
3411 |
3 |
اروناچل پردیش |
211 |
4 |
آسام |
2212 |
5 |
بہار |
1738 |
6 |
چنڈی گڑھ |
28 |
7 |
چھتیس گڑھ |
2661 |
8 |
دادر و نگر حویلی |
60 |
9 |
دمن و دیو |
30 |
10 |
گوا |
102 |
11 |
گجرات |
5097 |
12 |
ہریانہ |
725 |
13 |
ہماچل پردیش |
741 |
14 |
جموں و کشمیر |
1114 |
15 |
جھارکھنڈ |
1462 |
16 |
کرناٹک |
5838 |
17 |
کیرالہ |
2318 |
18 |
لداخ |
89 |
19 |
لکشدییپ |
3 |
20 |
مدھیہ پردیش |
6146 |
21 |
مہاراشٹر |
8603 |
22 |
منی پور |
180 |
23 |
میگھالیہ |
248 |
24 |
میزورم |
139 |
25 |
ناگالینڈ |
218 |
26 |
اڈیشہ |
1629 |
27 |
پڈوچیری |
119 |
28 |
پنجاب |
2550 |
29 |
راجستھان |
2482 |
30 |
سکم |
62 |
31 |
تمل ناڈو |
4286 |
32 |
تلنگانہ |
1577 |
33 |
تریپورہ |
291 |
34 |
اترپردیش |
8223 |
35 |
اتراکھنڈ |
661 |
36 |
مغربی بنگال |
4681 |
میزان |
70015 |