نئی دہلی۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر جناب رادھا موہن سنگھ نے آج قومی یوم دودھ کے موقعے پر کہا کہ ہندوستان آج اس مقام پر پہنچ گیا ہے جہاں دودھ کی صنعت میں عالمی سطح پر صنعت کاروں کے لیے بہت سے امکانات ابھر کر سامنے رہے ہیں۔ گزشتہ 5 برسوں سے ہندوستان دنیا میں سب سے زیادہ دودھ پیدا کرنے والا ملک بنا ہوا ہے۔ اس حصولیابی کا کریڈٹ دودھ دینے والی مویشیوں کی پیداواریت بڑھانے کے سلسلے میں حکومت ہند کی جانب سے شروع کی گئی مختلف اسکیموں کو جاتا ہے کہ ہندوستان دنیا میں سب سے زیادہ دودھ پیدا کرنے والا ملک بن گیا ہے۔
جناب رادھا موہن سنگھ نے کہا کہ 14-2013 میں دودھ کی پیداوار تقریباً 137 اعشاریہ تین سات ملین ٹن ہوئی تھی جو سال 17-2016 میں بڑھ کر 163 اعشاریہ چھ ملین ٹن ہو گئی۔ سال 14-2013 کے مقابلے سال 17-2016 میں دودھ کی پیداوار میں 18 اعشاریہ آٹھ ایک فیصد کا اضافہ ہوا۔ اس طرح فی کس دودھ کی دستیابی سال 14-2013 میں بڑھ کر 17-2016 میں 351 گرام ہو گئی ہے۔ سال 14-2011 کے درمیان دودھ کی پیداوار کی سالانہ شرح چار فیصد تھی جو کہ اب 17-2014 میں چھ فیصد ہو گئی ہے جبکہ دنیا میں دودھ پیداوار کی سالانہ شرح سال 17-2014 میں دو فیصد رہی۔
جناب رادھا موہن سنگھ نے کہا کہ بے زمین اور کمزور طبقے کے کسانوں کے لیے ڈیئری کی تجارت ان کی زندگی بسر کرنے کا ذریعہ بن گئی ہے۔ تقریباً سات کروڑ ایسے دیہی کسان کنبہ ڈیئری تجارت سے منسلک ہے جن کے پاس کل گائے کی 80 فیصد آبادی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کام کاج کرنے والی خواتین کا 70 فیصد حصہ ڈیئری تجارت میں کام کر رہا ہے۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر نے کہا کہ مختلف وجوہات سے ملک میں دودھ کی مانگ بڑھ رہی ہے اور اسےملکی پیدوار سے ہی پورا کرنے کے لیے سرکار نے مختلف منصوبے شروع کیے ہیں جس میں خاص توجہ دودھ دینے والی مویشی کی پیداواریت پر دی گئی ہے۔