18 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہیمبرگ میں برکس لیڈروں کی غیر رسمی میٹنگ

Informal BRICS Leaders Meeting in Hamburg
Urdu News

 نئی دہلی،جولائی،  جرمنی کے شہر  ہیمبرگ  میں گروپ -20 کی سربراہ کانفرنس کے موقع پر برکس  کے  پانچ ملکوں   کے لیڈروں  کی ایک غیر رسمی میٹنگ ہوئی۔ یہ میٹنگ چین کے مقام ژیامین میں ستمبر میں ہونے والی 9 برکس  سربراہ میٹنگ کے تناظر میں ہوئی ہے۔  چین کے صدر ژی  نے کہا کہ وہ برکس  لیڈروں کا خیر مقدم کرنے کے منتظر ہیں۔

اس کانفرنس  میں برکس  لیڈروں نے آئندہ  ژیامین  برکس سربراہ کانفرنس   کے لئے تیاریوں اور ترجیحات پر  تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم   جناب نریندر مودی  نے کہا کہ  برکس کی ایک مضبوط آواز  ہے اور اسے دہشت گردی  اور عالمی  معیشت پر اپنی قائدانہ   صلاحیت  دکھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ  گروپ -20  کو اجتماعی  طور پر دہشت گردی کو دی جانے والی فنڈنگ اور اسے  پناہ دینے اور اس کی اعانت کرنے والوں کی مخالفت کرنی چاہئے۔  ہندستان میں جی ایس ٹی کے حالیہ نفاذ سمیت  اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا  کہ پائیدار  عالمی  اقتصادی  ری کوری  یعنی   بحالی کے لئے مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے  تجارت معلومات اور پیشے  ور افراد کی نقل و حمل کے معاملوں میں  تحفظات کےعمل کے خلاف اجتماعی  آواز اٹھانے کی بھی وکالت کی۔ انہوں   نے پورے  جوش و جذبے کےساتھ پیرس سمجھوتے کے تئیں ہندستانی عزم  کو دوہرایا اور اس کے عالمی  سطح پر نفاذ کو لازمی  بتایا کہ  تاکہ آب و ہوا  میں تبدیلی  سے  مقابلہ کیا جاسکے۔

انہوں نے برکس  درجہ بندی ایجنسی قائم کرنے کے لئے تیزی سے کارروائی  کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ  افریقہ کی ترقی  کے درمیان  زیادہ تبادلوں کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

وزیراعظم نے صدر ژی کی قیادت میں برکس  میں جوش کی تعریف کی اور برکس زیامین سربراہ  میٹنگ کے مکمل تعاون اوربہترین  نیک خواہشات   پیش کیں۔

وزیراعظم کے بیان  کے فوراً بعد میٹنگ  کے اختتام  پر صدر ژی  نے دہشت گردی کے خلاف ہندستان کے مضبوط عزم کی  تعریف کی اور انہوں نے معاشی اور سماجی  ترقی میں ہندستان کی کامیابی کی بھی تعریف کی اور ہندستان کی بڑی کامیابی  کے لئے نیک خواہشات پیش کیں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More