نئی دہلی، ڈی جی ٹی کا دوہرا نظام جس کا تعلق تربیت سے ہے اسے بڑھاوا مل رہا ہے جس کے تحت ایک اسکیم یعنی تشکیل نو کی اسکیم کے ذریعے سے عملی تربیت فراہم کی جا رہی ہے۔ جس میں ماہ اگست میں داخلہ شروع ہوا تھا۔ ہنر مندی کی ترقیات اور صنعت کاری کی وزارت کی جانب سے مذکورہ اسکیم کی تشکیل نو کے بعد 6 مہینوں کی مدت کے اندر تربیت کی دوہری اسکیم ( ڈی ایس ٹی ) نے ایکو نظام کے سلسلے میں ہنر مندی فراہم کرنے کے کام میں ایک اہم اثر مرتب کیا ہے۔ اور اس کے تحت 719 کارپوریٹ اداروں اور نجی شراکت داروں نے تربیتی پروگراموں کے سلسلے میں شراکت داری کی ہے۔ یہ 136 مفاہمتی عرضداشتوں کے مقابلے میں زبردست اضافہ ہے جن پر تشکیل نو سے پہلے تین برسوں کے دوران دستخط عمل میں آئے تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ این ایس ٹی آئی نوئیڈا نے تنہا 37 ایسے معاہدوں پر دستخط کئے ہیں ۔ گذشتہ چند مہینوں میں 700 مفاہمتی عرضداشتوں پر دستخط عمل میں آئے ہیں۔
ڈی ایس ٹی اسکیم کو 2016 میں متعارف کرایا گیا تھا جس کا مقصد صنعتوں اور اداروں کو سرکاری اور نجی آئی ٹی آئی اداروں کے ساتھ شراکت داری فراہم کرنا تھا تاکہ وہ ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت کی تکمیل کے لئے تربیتی پروگرام چلا سکیں۔ اسی مقصد کے تحت تربیتی پروگراموں کے سلسلے میں شراکت داروں کے ساتھ 719 مفاہمتی عرضداشتوں پر دستخط کئے جا چکے ہیں۔ ڈی ایس ٹی تھیوری پر مبنی تربیتی پروگراموں کو آئی ٹی آئی کے ساتھ ساجھا کرتی ہے اور اس کی عملی تربیت صنعتی شراکت داروں کے ساتھ ممکن بنائی جا سکتی ہے جس کے ذریعے صنعت سے متعلق روابط مستحکم ہوتے ہیں اور طلبا کو آسانی کے ساتھ تجربہ حاصل ہوتا ہے اور وہ جدید ترین ٹیکنالوجیوں اور تکنیکات سے واقف ہو جاتے ہیں۔
نظر ثانی شدہ اسکیم کے رہنما خطوط جنوری 2019 میں جاری کئے گئے تھے اور انہیں افزوں تطبیق کے ساتھ صنعتی ضروریات کے مطابق بنایا گیا ہے اور ان میں لچک پیدا کی گئی ہے تاکہ یہ اسی پیمانے پر آئی ٹی آئی اداروں کے ساتھ تال میل بنا سکیں۔ ڈی ایس ٹی اسکیم کے تحت تربیت ، صنعت کے تحت درکار ہنر مندی افرادی قوت کی ضرورت کی تکمیل کے لئے فراہم کی جاتی ہے۔ تربیت حاصل کرنے کے بعد تربیت یافتہ افراد کو نیشنل ٹریڈ سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے جو انہیں روزگار کے لئے مدد فراہم کرتا ہے۔
ہنر مندی ، ترقیات اور صنعت کاری ( ایم ایس ڈی ای ) کے وزیر ڈاکٹر مہیندر ناتھ پانڈے نے کہا ہے کہ مذکورہ دوہرا نظام امداد باہمی پر مبنی لرننگ اور پروڈکشن کی سہولت فراہم کرتا ہے جس کے تحت افزوں اختراع اور نشان زد تربیت فراہم ہوتی ہے۔ امیدواران کو دوہری تربیت تیزی کے ساتھ حاصل ہوتی ہے اور وہ ماہر بن جاتے ہیں اور ان کی خدمات کی مانگ بھی بڑھ جاتی ہے۔ ہم سرگرمی کے ساتھ آئی ٹی آئی اداروں کو ڈی ایس ٹی پروگرام میں شریک ہونے کے لئے حوصلہ افزائی فراہم کر رہے ہیں تاکہ نئے آئی ٹی آئی تربیت یافتگان جب تربیت حاصل کر کے وہاں سے نکلیں تو ان کے پاس صنعت کی ضروریات کے مطابق ہنر مندی موجود ہو۔ نو تشکیل شدہ اسکیم کا اس حد تک خیر مقدم ہوا ہے کہ ہمیں توقع ہے کہ یہ اسکیم مجموعی ہنر مندی ایکو نظام پر اثر انداز ہو گی جو ازہد اہم بات ہے۔
نظر ثانی شدہ اسکیم میں جو تبدیلی لائی گئی ہے ان کے تحت آئی ٹی آئی اور این ایس ٹی آئی کے پرنسپل حضرات اب براہ راست ڈی جی ٹی غیر ریاستوں کی دخل اندازی کے بغیر صنعت کے ساتھ مفاہمتی عرضداشتوں پر دستخط کر سکتے ہیں۔ صنعتی اشتراک کے لئے استحقات کی کسوٹی کو آسان بنایا گیا ہے اور اب انجینئرنگ ٹریڈ صنعت کے تحت کم از کم 40 ملازمین ہونے چاہئے۔ پہلے ان ملازمین کی تعداد 200 متعین تھی۔ جبکہ کم از کم ٹرن اوور کی ضرورت کو سالانہ ایک کروڑ روپئے تک لایا گیا ہے۔ یعنی پہلے یہ ٹرن اوور لگاتار تین برسوں تک 10 کروڑ روپئے کے بقدر ہونے کی شرط عائد تھی۔ کورس کے سلسلے میں عملی تربیت کی مدت کو بھی لچیلا بنایا گیا ہے اور اسے انڈسٹری کے شیڈول کے مطابق ڈھالا گیا ہے۔ سی ٹی ایس کے تحت تمام تر 138 پلس کورسوں کو ڈی ایس ٹی کے دائرۂ کار کے تحت لایا گیا ہے جب کہ اس سے پہلے صرف 17 کورس اس کے تحت تھے۔ آئی ٹی آئی ادارے بطور خاص ڈی ایس ٹی کے تحت تربیت فراہم کر سکتے ہیں۔ اور تھرڈ شفٹ میں انہیں الحاق کرنے کی سہولت دی گئی ہے۔