نئی دہلی، آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کی صفائی ستھرائی کے علاوہ پارلیمانی امور کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال اور آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کی صفائی ستھرائی اور انسانی وسائل کے فروغ کے وزیر مملکت ڈاکٹر ستیہ پال سنگھ نے آج ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیااور اخباری نمائندوں کو سوؤچھتا پکھواڑہ 2018 کی سرگرمیوں سے واقف کرایا۔ اس کا اہتمام 16 مارچ سے 31 مارچ 2018 تک کیا گیا تھا۔
جناب ارجن رام میگھوال نے مطلع کیا کہ اس پندرہ روز کے دوران ملک بھر میں 100 سے زیادہ بڑے پروگراموں کا اہتمام کیا گیا۔ یہ پروگرام شمال میں رودر پریاگ سے جنوب میں چنئی تک اور مشرق میں تیز پور سے مغرب میں ودودرا تک ان پروگراموں کا اہتمام کیا گیا۔ وزارت نے اپنے تمام منسلک دفاترذیلی تنظیموں اور پی ایس یو ایس کے ساتھ پین انڈیا مشن کے طور پر اس پروگرام کو شروع کیا تھا۔ جناب میگھوال نے مزید بتایا کہ اس مدت کے دوران ملک بھر کے مختلف مقامات پر 100 سے زیادہ آبی ذخائر کی صفائی ستھرائی کی۔
اس 15 روز کے دوران صاف گنگا کیلئے قومی مشن کی سرگرمیوں کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مملکت ڈاکٹر ستیہ پال سنگھ نے کہا کہ اتراکھنڈ، اترپردیش، بہار، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال کی پانچ ریاستوں کے 28 قصبوں کا احاطہ کرتے ہوئے گنگا ، طاس میں 34 بڑے پروگراموں کا اہتمام کیا گیا۔ پکھواڑہ کی افتتاحی اور اختتامی تقریب الہ آباد میں ہری دوار اور سنگم میں منعقد کی گئیں۔ 40 سے زیادہ ثقافتی پروگرام، 70 سے زیادہ نمائشیں، 500 نکڑ ناٹکوں ، 100 پد یاتراؤں کا اہتمام کیا گیا اور کانپور، پٹنہ، اُنّاؤ ، صاحب گنج، فتح پور، رِشی کیش، کولکاتہ، وارانسی، منگیر اور وِرِنداون سمیت مختلف مقامات پر بہت سی پینٹنگ اور مضموں نگاری کے مقابلہ کا اہتمام کیا گیا۔ ان پروگراموں کے دوران سوؤچھتا کے تئیں پائیدار اور طویل مدتی تعاؤن کیلئے کام کرنے پر توجہ دی گئی۔
مختلف مقامات پر اسکولوں میں پروگراموں کا اہتمام کرکے زیادہ سے زیادہ بچوں کو شامل کرنے کیلئے کوششیں کی گئیں تاکہ ملک کے مستقبل کے شراکت داروں میں صفائی ستھرائی کی قدروں کو بڑھایا جا سکے۔ ڈیمس اور تالابوں جیسے آبی ذخائر کو گہرا کرنے، ان کی بحالی اور صفائی ستھرائی کے ذریعے اختراعی کام انجام دیئے گئے۔
پکھواڑ ہ کے دوران خصوصی یمنا صفائی ستھرائی مہم کا بھی سات مختلف مقامات پر اہتمام کیا گیا۔یہ اہتمام وزارت کے افسروں اور اسٹاف کے علاوہ اس کی ذیلی تنظیموں کی طرف سے کیا گیا تھا۔ اس مدت کے دوران وزارت کے تحت تمام منسلک دفاتر ، ذیلی تنظیموں اور پی ایس یوز کی ایک سوؤچھتا سرویکشن کو بھی انجام دیا گیا۔ سنٹرل واٹر کمیشن نے سب سے زیادہ صفائی ستھرائی کرنے والی تنظیم کو ایوارڈ بھی عطا کیا، جبکہ ٹھوس صفائی ستھرائی کیلئے اختراعی طریقۂٔ کار اپنانے کیلئے ایوارڈ پونے کی نیشنل واٹر اکیڈمی کو دیا گیا۔
یہ مرکزی ریزرو پولیس فورس سی آر پی ایف اور سنٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورسیز نے بھی پکھواڑہ کے دوران صفائی ستھرائی کی مہموں میں تعاؤن دیا اور سوؤچھتا کی اہمیت کو بیدار کرنے میں مدد کی اور اسے روزہ مرہ کی زندگی کا حصہ بنایا۔