نئی دہلی، مویشی پالن ، ڈیری اور ماہی گیری کے محکمہ ( ڈی اے ڈی ایف ) کے سکریٹری جناب دیوندر چودھری نے ہندوستانی آبی زندگی ، بالخصوص جھنگوں کی کاشت اور پرورش گاہوں میں اینٹی بایوٹکس کے استعمال سے متعلق امور کا جائزہ لینے کے لئے ساحلی ریاستوں ، قومی ماہی پروری ترقیاتی بورڈ ( این ایف ڈی بی ) ، بر آمدات کے معائنہ سے متعلق کونسل ( ای آئی سی ) ، سمندری پیداوار کی بر آمدات کے لئے ترقیاتی اتھارٹی ( ایم پی ای ڈی اے ) ، سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف بریکش واٹر ایکوا کلچر ( سی آئی بی اے ) اور دیگر شراکت داروں بشمول سی فوڈ ایکسپورٹس ایسوسی ایشن آف انڈیا ( ایس ای اے آئی ) ، آل انڈیا شرمپ ہیچریز ایسوسی ایشن ( اے آئی ایس ایچ اے ) ، سوسائٹی آف ایکوا کلچر پروفیشنلز ( ایس اے پی ) ، پران فارمرز فیڈریشنز ، کمپاؤنڈ لائیو اسٹاک فیڈ مینو فیکچررز ایسوسی ایشن ( سی ایل ایف ایم اے ) اور ماہی پروری کے اداروں کے نمائندوں کے ساتھ ایک میٹنگ کا انعقاد کیا ۔ واضح رہے کہ ہندوستان سے بر آمد شدہ جھینگوں میں اینٹی بایو ٹکس مثلاً نٹرو فورن اور کلوریم فینکول پائے جانے کے بعد اور اکتوبر ، 2016 ء سے یوروپی یونین کے ذریعہ کثیر معائنے کے بعد یہ میٹنگ کی گئی ہے ۔
ہندوستان نے 17-2016 ء میں 11,34,948 میٹرک ٹن سمندری غذائی اشیاء بر آمد کی ہے ، جس کی قیمت اب تک کی تاریخ میں سب سے زیادہ یعنی 5.78 بلین امریکی ڈالر ( 37,870.90 کروڑ روپئے ) ہے ، جب کہ پچھلے سال کے دوران 9,45,892 ملین ٹن سمندری غذائی اشیاء کو بر آمد کیا گیا تھا اور جس کی قیمت 4.69 بلین ڈالر تھی ۔ بر آمدات کی کل مقدار میں برف میں رکھے گئے جھینگوں کی تعداد سب سے زیادہ رہی ۔ کل بر آمدات میں اس کا تعاون 38.28 فی صد رہا ۔ اسی طرح سمندری غذائی اشیاء سے ہونے والی امریکی ڈالر میں کل آمدنی میں اس کا تعاون 64.50 فی صد رہا ۔ پچھلے سال کے مقابلے مقدار کے لحاظ سے 16.21 فی صد کا اضافہ اور امریکی ڈالر میں آمدنی کے لحاظ سے 20.33 فی صد کا اضافہ درج کیا گیا ۔ اس دوران یوروپی یونین کی جانب سے ہندوستانی سمندری غذائی اشیاء کی مانگ میں کافی اضافہ ہو اہے ، جب کہ امریکہ اور جنوب مشرقی ایشیا بڑے درآمد کار بنے ہوئے ہیں ۔
17-2016 ء کے دوران 4,34,484 میٹرک ٹن صرف جھینگا بر آمد کیا گیا ، جس کی قیمت 3726.36 ملین امریکی ڈالر ہے ۔ برف میں رکھے گئے جھینگوں کا سب سے بڑا در آمد کرنے والا ملک امریکہ رہا ۔ امریکہ میں 165827 میٹرک ٹن جھینگا در آمد کیا گیا ۔ اس کے بعد یوروپی یونین کے ذریعہ 77178 میٹرک ٹن جھینگا در آمد کیا گیا ۔ اس کے بعد جنوب مشرقی ایشیا ( 105763 میٹرک ٹن ) ، جاپان ( 31284 میٹرک ٹن ) ، مشرق وسطیٰ ( 19554 میٹرک ٹن ) ، چین ( 7818 میٹرک ٹن ) اور دیگر ممالک ( 27063 میٹرک ٹن ) جھینگا در آمد کرنے والے ممالک رہے ۔
اس میٹنگ میں شراکت داروں کی تشویشات اور اس مسئلے کی ممکنہ وجوہات کے بارے میں تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا ۔ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ معاملہ پیچدہ ہے اور اس کو مرکزی و ریاستی تنفیذی ایجنسیوں کے ذریعہ حل کئے جانے کی ضرورت ہے ۔