14.5 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت کلا کمبھ کا انعقاد کثرت میں وحدت کے جوہر کی عکاسی کرتا ہے

Urdu News

نیشنل گیلری  آف ماڈرن آرٹ (این جی ایم اے) نئی دہلی نے بھارت کی تحریک آزادی کے غیرمعروف سورماؤں کی دلیری کی کہانیوں کی نمائندگی کرتے ہوئے تقریباً 750 میٹر کی  ا پینٹنگز  اسکرولزکے لئے کلا کمبھ -آرٹسٹ ورکشاپز کے ساتھ آزادی کا امرت مہوتسو منایا ۔ ثقافت کی وزارت اور وزارت دفاع کے درمیان ایک  غیرمعمولی  تعاون  سے بڑے  اسکرولز پر کی گئی فنکاری  یوم جمہوریہ تقریب 2022 کاایک اہم حصہ ہوں گی۔ نیشنل گیلری آف مارڈن آرٹ کے ڈائرکٹر جنرل جناب ادویت گرنائک نے آج نئی دہلی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں یہ جانکاری  دی۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے، جناب  ادویت گرنائک نے کہا کہ یہ  اسکرولز ملک کے مختلف جغرافیائی مقامات سے آرٹ کی مختلف شکلوں کے ساتھ قومی فخر اور ایکسیلینس کو ظاہر کرنے کے وسیلے کے طور پر  آرٹ کی صلاحیت کا تجزیہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بھارت شریشٹھ  بھارت کے حقیقی جوہر کا جشن ان ورکشاپس میں  نظر آیا ،  جہاں بھارت کی تحریک آزادی کے غیرمعروف سورماؤں کی دلیری پرمبنی زندگیوں اور جدوجہدکودکھاتے ہوئے ہمارے ثقافتی پہلوؤں میں ہمارے ملک کی  بھرپور گوناگونیت کا مشاہدہ کیا گیا۔ ان کی کافی محنت سے تحقیق کی گئی اور دو مقامات اڈیشہ اور چنڈی گڑھ میں پھیلے 500 سے زائد فنکاروں  کے ذریعہ   اسے پرجوش انداز میں  پیش کیا گیا۔

جناب گرنائک نے کہا کہ نیشنل گیلری آف مارڈن آرٹ، نئی دہلی نے بھارت میں اتحاد اور تنوع  کے حقیقی جوہر کی نمائندگی کرنے  کے لئے ملک کے مختلف طرح کے ویژول  اور پرفارمننگ آرٹس کو ملانے کے مقصد سے ان ورکشاپوں  کا انعقاد کیا ہے۔ میرا ماننا ہے کہ راج پتھ پر دکھایا جانے والا بڑااسکرولز بھارت کی جدوجہد آزادی کے  غیر معروف سورماؤں  کی تاریخ کو گہرائی سے جانے کے لئے ہر فرد کی دلچسپی کو راغب کریں  گے  اور بھارت کے جدید، مقامی اور عصری  آرٹس  کے متحدہ وویژوئل  پہلووں کی جانب بھی توجہ مرکوز کریں گے۔

جناب گرنائک نے کہا کہ وزارت ثقافت کے فلیگ شپ پروگرام کے مطابق ان ورکشاپس میں تعاون اور ٹیم ورک کے پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا ہے۔ نیشنل گیلری آف ماڈرن آرٹ، نے اڈیشہ میں  11 سے 17 دسمبر تک  بھونیشور میں کلنگ انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی اور سلیکان انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی  اور چنڈی گڑھ میں 25 دسمبر 2021 سے 2 جنوری 2022 تک  چٹکارا یونیورسٹی کے ساتھ  مل کر کام کیا۔

کلا کمبھ آزادی کا امرت مہوتسو کثرت میں وحدت  کے جوہر کی  عکاسی کرتا ہے ساتھ ہی  ترقی پسند بھارت کے 75 سال  اور لوگوں ،  ثقافت اور اس کی حصولیابیوں کی شاندار تاریخ کو منانے کے لیے  بھارت سرکار  کی پہل کا تجزیہ بھی  کرتا ہے۔ ان ورکشاپس میں دکھائے گئے  اسکرولز کو ان  سبھی کے عملی اظہار کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے جو بھارت کی سماجی -ثقافتی شناخت کے بارے میں ترقی پسند ہیں، جسے این جی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل جناب ادویت گرنائک کے فنکارانہ وژن اور نامور سینئر فنکاروں کے ذریعہ دی گئی صلاح کے مطابق بڑےپیمانے پر اسکرولز میں اہمیت دی گئی ہے۔

تقریباً ساڑھے سات سو میٹر کے دس بڑے  اسکرولز بھارت کی جدوجہدآزادی کے غیرمعروف سورماؤں  کی شجاعت اور  وراثت کی کہانیوں کو پیش کرتے ہیں۔ بھارت کے آئین میں تخلیقی تصویروں  سے بھی  تحریک لی گئی ہے، جس میں نندلال بوس اور ان کی ٹیم کے ذریعہ دکھائے گئے فنکارانہ اجزانے بھارت کے مقامی فنون کے کئی نمائندوں کے ساتھ ایک خصوصی مقام عطا کیا ہے۔ یہ بھارت کی آزادی حاصل کرنے کے لئے غیر معروف سروماؤں کے ذریعہ کی گئی  جدوجہد کی پوری  شناخت  کے ساتھ ساتھ بھارت کی متمول  ثقافتی وراثت  کی نمائندگی  اور نمائش کرتے ہیں۔

بھونیشور میں منعقدہ  کلا کمبھ میں دکھائے گئے اسکرولز میں اڈیشہ، ، بہار، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، بنگال اور آندھرا پردیش کی جدوجہد آزادی کے غیر معروف سورماؤں  کو  پیش کیا گیا ہے، جس میں ان کی بہادری اور جدوجہد کی داستان کو نمایاں کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ فنکاروں نے یہاں پٹچتر، تلپاتر چتر، منجوسا، جادوپتوا اور مدھوبنی آرٹ کو دکھایا ۔

چنڈی گڑھ میں دکھائے جانے والے اسکرولز میں لداخ، جموں، کشمیر، اتر پردیش، دہلی، ہریانہ، پنجاب، ہماچل پردیش، راجستھان، مدھیہ پردیش، گجرات، تلنگانہ، تمل ناڈو، کیرالہ اور کرناٹک کے غیرمعروف سورماؤں  کی بہادری اور جدوجہد کی کہانیوں کو پیش کیا گیا ہے۔  اس کے ساتھ ہی فنکاروں نے آرٹ کے مقامی شکلوں جیسے پھڈ، پچوئی، لگو، قلم کاری، مندانہ، تھنگکا اور وارلی کو پیش کیا۔

بھونیشور اور چنڈی گڑھ دونوں ہی مقامات پر  منعقدہ کلا کمبھ بہت کامیاب رہے ،  عام لوگ اور طلباء فنکاروں کے ذریعہ بنائے گئے ی بڑے اسکرولز  کو دیکھنے پہنچے۔ چنڈی گڑھ میں این سی سی کیڈٹس نے بھی کلا کمبھ میں حصہ لیا اور پینٹنگز  بھی بنائی ۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک بھر  سے آئے فنکاروں سے مصوری  کی باریکیاں بھی معول کیں ۔ چنڈی گڑھ میں کلاکمبھ -آزادی کا امرت مہوتسو کی اختتامی تقریب میں پنجاب کے گورنر اور مرکز کے زیر انتظام علاقے چنڈی گڑھ کے ایڈمنسٹریٹر، جناب بنواری لال پروہت اور بھونیشور میں  معزز ممبر پارلیمنٹ اور  کے آئی آئی ٹی اور کے آئی ایس ایس کے بانی ڈاکٹر اچیوتیا سامنت موجود تھے۔کئی دیگر معززین نے بھی ورکشاپس  میں جاکر اسکرولز میں کافی دلچسپی دکھائی ۔  ان ورکشاپس کے دوران شام کے وقت ثقافتی پروگراموں کی سیریز  منعقد کی گئی ، جو مشرقی علاقائی ثقافتی مرکز اور شمالی علاقائی ثقافتی مرکز کے تعاون سے  بھارت  کی لوک اور مقامی پرفارمنگ آرٹس کی بھرپور روایات کی عکاسی کرتی ہے۔

ان  اسکرولز میں ہمارے ملک کے مختلف آرٹ اور ثقافت کے تمول اور صلاحیت کے توسط سے  ہمارے قومی فخر اور ایکسیلینس کو ظاہر کیا گیا ہے۔ ان ورکشاپس میں ایک بھارت شریشٹھ بھارت کا  تصور حقیقی معنی میں نظرآیا جہاں ہمارے ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے آزادی کے غیر معروف سورماؤں کی  شجاعت  اور جدوجہد کی داستانوں کو   پیش کیا گیا اور ساتھ ہی ساتھ  ہماری مالا مال ثقافتی وراثت کو  بھی ان تصویروں  میں دکھایا گیا ہے۔

اگلے مرحلے میں، ان اسکرولز کو یوم جمہوریہ، 2022  اتسو کے لئے راج پتھ پر فنکارانہ طور پر رکھا جائے گا۔ اسکرولز سبھی لوگوں کے لئے کھلی گیلری کے طور پر کام کرے گا اور اس کا مقصد  متمول  قومی وراثت اور بھارت کی وراثت کے بارے میں صحیح معنوں میں  لوگوں کو تحریک دینا ہے۔

چنڈی گڑھ میں منعقدکلا-کمبھ میں حصہ لینےوالےفنکاروں کی تفصیلات کےلئےیہاں کلک کریں

بھونیشورمیں منعقدکلا-کمبھ میں حصہ لینےوالےفنکاروں کی تفصیلات کےلئےیہاں کلک کریں

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More