نئی دہلی، دفاع میں ’’میک ان انڈیا ‘‘ کو فروغ دینے کے لئے وزیر دفاع محترمہ نرملا سیتا رمن کی زیر صدارت دفاعی خریداری کونسل نے 16 جنوری 2018 کو اپنی میٹنگ میں ایک آسان ’’میک-II‘‘ طریقۂ کار کو منظوری دی ہے جس سے دفاعی آلات کی خریداری میں صنعتوں کی شراکت داری بڑھے گی۔ اس طریقۂ کار سے متبادل اشیاء کی در آمدات میں بہت زیادہ مدد ملے گی اور اس سے اختراعی حل کو فروغ ملے گا۔ یہ آسان ’’میک-II‘‘ طریقہ ٔ کار دفاعی خریداری طریقۂ کار (ڈی پی پی-2016) میں موجودہ ’’میک پروسیزر‘‘میں ترمیم کرے گا۔
صنعت کے ساتھ کئی دور کے مشاورت کے بعد اس نظر ثانی شدہ طریقۂ کار کو حتمی شکل دی گئی ہے ۔ نئے ’’میک-II‘‘ طریقۂ کار کی نمایاں خصوصیات درج ذیل ہیں:
- صنعت پروجیکٹوں کے بارے میں اپنی تجویز پیش کر سکتی ہے اور خصوصی طور پر ان اشیاء کے بارے میں ،جنہیں فی الحال درآمد کیا جا رہا ہے۔ اسٹارٹ اپ یا افراد بھی اپنی تجاویز دے سکتے ہیں۔ ہیڈکواٹرس ان سلسلے وار پروجیکٹوں کی ایک فہرست بھی مرتب کریں گے جنہیں اس نئے طریقۂ کار کے تحت ’’میک-II‘‘ پروجیکٹ کے طور پر لیا جا سکتا ہے۔
- ممکنہ ’’میک-II‘‘ پروجیکٹوں کی منظوری سکریٹری (دفاعی پیداوار) کی زیر صدارت ایک کمیٹی کے تحت محکمہ دفاع ، ایچ کیو کے ڈی آر ڈی او پر مشتمل ایک کمیٹی کے ذریعے دی جائے گی۔اس کمیٹی کے ذریعے بنیادی طور پر منظوری ملنے کے بعد ان پروجیکٹوں کو وزارت دفاع ؍ دفاعی پیداوار کے محکمہ کی ویب سائٹ پر منسلک کر دیا جائے گا، جس میں صنعت کو شرکت کی دعوت دی جائے گی۔
- دلچسپی ظاہر کرنے والے صنعت کاروں کی تعداد کی کوئی حد نہیں ہوگی۔
- اس کے بعد ایک تجارتی آر ایف پی جاری کیا جائے گا ۔ایک بار جب آر ایف پی جاری ہو جائے گا تو اسے واپس نہیں لیا جائے گا۔ بولی میں جس صنعت کی جیت ہوتی ہے اسے آڈر کی یقین دہانی کرائی جاتی ہے۔
- سروس ہیڈ کوارٹر (ایس ایچ کیو) اس طریقۂ کار کے تحت پروسیس کا راستہ ہموار کر نے کے لئے پروجیکٹ کا راستہ ہموار کرنے والی ایک ٹیم کی تشکیل کرے گا۔