نئی دہلی، سڑک، نقل وحمل اور شاہراہوں کی وزارت نے ملک بھر میں سیاحت کے فروغ کے لیے مرکزی موٹر گاڑیوں کے ضابطے 1989 کے تحت نیشنل پرمٹ دائرے (رجیم) میں ترمیم کرنے کے لیے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ وزارت ، نیشنل پرمٹ نظام کے تحت مال بردار گاڑیوں میں ملی کامیابی کے بعد اب ٹورسٹ مسافر گاڑیوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے سہل آمدورفت فراہم کرانے کے لیے کوشاں ہے۔ اس مقصد کے لیے ضوابط کے ایک نئے سیٹ میں تبدیل کیا گیا ہے، جسے بعد میں ‘آل انڈیا ٹورسٹ آتھرائزیشن اور پرمٹ رولز 2020’ کے نام سے جانا جائے گا۔ اس کے لیے اسے عوام اور شراکت داروں سے صلاح ومشورے کے لیے یکم جولائی 2020 کو جی ایس آر 425 (ای) کو شائع کیا گیا ہے، اس سے جہاں ایک طرف ملک بھر کی تمام ریاستی حکومتوں کے محصول میں اضافہ ہوگا تو وہیں دوسری جانب ملک میں ریاستوں میں سیاحت کو فروغ حاصل ہوگا۔ اس پر ٹرانسپورٹ ڈیولپمنٹ کونسل کی 39ویں میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا گیا اور حصے دار ریاستوں نے اس کی ستائش کی۔
اس نئی اسکیم کے تحت کوئی بھی ٹورسٹ گاڑی آپریٹر آن لائن موڈ کے ذریعہ آل انڈیا ٹورسٹ آتھرائزیشن/ پرمٹ کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔ اس طرح کے تمام آتھرائزیشن/ پرمٹس جاری کیے جائیں گے، جو تمام متعلقہ دستاویز کے مطابق ضابطوں میں مقرر یا طے کیے گئے ہیں اور اس طرح کی درخواستوں کے جمع ہونے کے بعد 30 دنوں کے اندر ایسے آتھرائزیشنز/ پرمٹس کے لیے ملک بھر میں جمع کی گئی فیس ایسے درخواست دہندگان کے ذریعے ملنے والے تمام تعمیل ضوابط کو ایک اسٹاپ سولیوشن کے تحت پورا کرے گی۔
اس کے علاوہ اسکیم آتھرائزیشن/ پرمٹ کے روپ میں لچیلے پن کے اجازت دیتی ہے، جیسا کہ معاملہ ہوسکتا ہے اور یہ تین مہینے کی مدت کے لیے ویلڈ ہوگا اور ایک بار میں تین سال سے زیادہ نہیں ہوگا۔ یہ تجویز ہمارے ملک کے ان علاقوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے شامل کیا گیا ہے، جہاں سیاحت کا محدود سیزن ہے اور ان آپریٹروں کے لیے بھی ہے، جن کی مالی حیثیت محدود ہے۔
یہ اسکیم ایک مرکزی ڈیٹابیس کے استحکام اور تمام آتھرائزیشن/ پرمٹس کی فیس مہیا کرے گی، جو سیاحتی نقل وحمل، سدھار کی گنجائش، سیاحت کو فروغ دینے اور ایسے رجسٹریشنوں کے ذریعہ پیدا شدہ محصول کو بڑھانے میں مدد کرسکتے ہیں۔
تمام موجودہ پرمٹ ان کی ویلیڈٹی کے دوران لاگو رہیں گے۔
ہمارے ملک میں سفر اور سیاحت کو گزشتہ 10 سے 15 سالوں میں کئی گنا بڑھا ہے۔ گھریلو اور بین الاقوامی دونوں سیاحتوں میں فروغ کے بہت زیادہ رجحان ہیں۔