نئی دہلی، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) – بھارت کی سرمایہ کاری پر اعلیٰ سطحی مشترکہ ٹاسک فورس (ٹاسک فورس) کا انعقاد 22؍ستمبر2019 کو ابوظہبی میں ہوا، جس کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارت و سرمایہ کاری میں ہوئی پیش رفت کا جائزہ لینا اور اس میں اضافہ کرنا ہے۔
میٹنگ کی صدارت مشترکہ طور پر ابوظہبی سرمایہ کاری اتھارٹی (اے ڈی آئی اے) کے منیجنگ ڈائرکٹر اور ابوظہبی کراؤن پرنس کورٹ کے چیئرمین شیخ حامد بن زائد النہیان اور ریلوے اور کامرس و صنعت کے مرکز ی وزیر پیوش گوئل نے کی۔ اس میٹنگ میں دونوں ملکوں کے سینئر عہدیدار بھی موجود تھے۔
بھارت اور یو اےای کے درمیان اقتصادی تعلقات کوفروغ دینے کے لئے کلیدی فورم کے طور پر یہ ٹاسک فورس قائم کی گئی تھی۔ دونوں ملک جنوری 2017 میں دستخط شدہ جامع کلیدی ساجھیداری معاہدے کو نافذ کر رہے ہیں، جس پر ابوظہبی کے ولی عہد اور یو اے ای کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر شیخ محمد بن زائد النہیان نے دستخط کئے تھے۔ یہ ٹاسک فورس دونوں ملکوں کے درمیان سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور باہمی امور کو حل کرنے کے سلسلے میں کافی اہمیت کی حامل ہے۔
ٹاسک فورس کی ساتویں میٹنگ کے دوران دونوں ملکوں نے باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے مقصد سے نشاندہی والے شعبوں میں کی گئی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور وزیراعظم نریندر مودی کے یو اے ای کے دورے کے بعد حاصل ہونے والے کامیاب نتائج کو اُجاگر کیا۔
دونوں فریقوں نے ابوظہبی گلوبل مارکٹ (اے ڈی جی ایم) میں اے ڈی آئی اے کی ملکیت والی ذیلی کمپنیوں کے ٹیکس سے متعلق امور پر تبادلۂ خیال کیا۔ بھارتی وفد نے اس معاملے پر جلد غور کرنے اور باہمی طور پر مفید حل نکالنے سے اتفاق کیا، جس سے اے ڈی آئی اے کی بھارت میں سرمایہ کاری کو سہولت فراہم کی جا سکے۔
بھارت اور یو اے ای کے درمیان فضائی خدمات اور دبئی میں ابوظہبی کی ایمیریٹس اور شارجہ میں راس الخیمہ کے ساتھ مفاہمت نامے کے بارے میں دونوں فریقوں نے ان باہمی معاہدوں کو نافذ کرنے کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا۔ انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ جن امور پر دونوں فریقوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے، ان التوا میں پڑے معاملے پر باہمی فائدے کے لئے تبادلۂ خیال کیا جائے ، جس کے لئے اکتوبر 2019 کے وسط کے بعد مذاکرات منعقد ہوں گے۔
دونوں وفود کے سربراہوں نےبھارت میں سرمایہ کاری کو توسیع دینے سے متعلق ڈی پی ورلڈ کو درپیش غیر معمولی امور کو تیزی سے حل کیا جائے اور اس بات سے بھی اتفاق کیا کہ ان امور کا ایسا حل نکالاجائے، جس پر دونوں فریق مطمئن ہوں۔
دونوں ملکوں کی تاجر برادریوں کے اعتماد میں اضافہ کرنے کے لئے دونوں فریقوں نے سول اور تجارتی معاملات میں ایک دوسرے کی عدالتوں کے فیصلوں کو نافذ کر کے باہمی عدالتی تعاون کو فروغ دینے اور ایک دوسرے کے ملک میں ثالثی کے عمل کو منظور کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
میٹنگ میں بھارتی بینکوں، اثاثوں کے منیجروں اور ٹیکنالوجی والی کمپنیوں کے لئے اے ڈی جی ایم میں فروغ کے مواقع اور اے ڈی جی ایم میں کام کرنے والے پرائیویٹ بینکوں اور بھارت میں اعلیٰ معیار کی پرائیویٹ ویلتھ خدمات فراہم کرنے کے سمیت مستقبل میں تعاون کے شعبوں پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ اس سلسلے میں یو اے ای نے دونوں ملکوں کے درمیان پائیدار تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے اے ڈی جی ایم کے اشتراک
کے ذریعہ ادا کئے گئے اہم رول پر زور دیا۔
مشترکہ ٹاسک فورس کے شریک صدور نے بھارت میں یو اے ای کی سرمایہ کاری سے متعلق معاملات کو حل کرنے اور سرمایہ کاری میں سہولت پیدا کرنے کی خاطر چھٹی ایچ ایل ٹی ایف آئی میں قائم کردہ فاسٹ ٹریک مکانزم اور یو اے ای پلس نامی خصوصی ڈیسک کی کارکردگی کی ستائش کی۔
دونوں فریقوں نے 2012 میں قائم کی گئی ٹاسک فورس کے ذریعہ کئی اہم کامیابیوں پر اطمینان کا اظہار کیا، جن میں (1)سرمایہ کاری کے فروغ اور تحفظ کےلئے باہمی سرمایہ کاری معاہدہ (بی آئی ٹی) پر دستخط (2)بھارت کے کلیدی پٹرولیم ریزرو میں یو اے ای کا تعاون (3) بھارت کے قومی بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری فنڈ میں پہلے غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کار کے طور پر اے ڈی آئی اے کی شرکت اور (4)بھارت نے لسٹیڈ کمپنیوں میں بیرونی سرمایہ کی حد کے مقصد سے یو اے ای کی سرمایہ کاری کرنے والی اکائیو ں کو آپس میں جوڑنے سے متعلق معاملے پر مثبت پیش رفت ۔
ابوظہبی کراؤن پرنس کورٹ اور ٹاسک فورس کے شریک چیئرمین شیخ حامد بن زائد النہیان نے یو اے ای کے مختلف شعبوں میں بھارتی برادری کے مثبت رول کی ستائش کی، جس سے دونوں ملکوں کے درمیان دوستی، اعتماد اور تعاون کا اظہار ہوتا ہے۔
ٹاسک فورس کی 7ویں میٹنگ کے بارے میں شیخ حامد بن زائد النہیان نے کہا کہ یو اے ای-بھارت مشترکہ ٹاسک فورس نے دونوں ملکوں میں باہمی سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں اہم رول ادا کیا ہے اور آئندہ بھی یہ رول جاری رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کو مستحکم کرنے کے لئے ہم نے ایک دوسرے کے مقاصد اور اہداف کو زیادہ اچھی طرح سمجھا ہے، جس سے کلیدی شعبوں میں ترقی ہوئی ہے۔ یواے ای اور بھارت کے درمیان باہمی تجارت اور سرمایہ کاری میں حوصلہ افزا شرح پر اضافہ ہو رہا ہے۔ یو اے ای بھارت میں سب سے بڑے سرمایہ کاروں میں سے ایک ہے اور 4 سب سے اہم تجارتی ساجھیداروں میں سے ایک ہے اور یہ ہمارے 50کھرب ڈالر کی معیشت بنانے کے ہمارے ہدف کے حصول کے لئے بہت اہم ہے۔اس سلسلے میں انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان کاروبار اور سرمایہ کاری میں آسانی کو فروغ دینے کےلئے ہم بہت آگے تک تعاون کریں گے، جس سے ہمارے عوام کے اقتصادی فروغ اور ترقی میں مدد ملے گی۔
جناب پیوش گوئل نے مزید کہا کہ یو اے ای اور بھارت اعلیٰ سطحی مشترکہ ٹاسک فورس برائے سرمایہ کاری ، ہمارے گہرے اقتصادی تعلقات کا اہم ستون ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری باہمی ضروریا ت کو ایک دوسرے تک پہنچانے اور مستقبل کے ویژن کو کامیاب بنانے کا ایک پلیٹ فارم ہے۔ یو اے ای بھارت میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے والے ملکوں میں ایک ہے اور ہمارا اہم تجارتی ساجھیدار ہے اور یہ بھارت کو 50کھرب ڈالر والی معیشت بنانے کے ہمارے ہدف کو حاصل کرنے میں مدد کرے گا۔ اس سلسلے میں انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان کاروبار اور سرمایہ کاری میں آسانی میں اضافے کے لئے تبادلۂ خیال بہت ضروری ہے اور یہ ہمارے عوام کے اقتصادی فروغ اور ترقی میں مدد کرے گی۔