نئی دہلی، خریف فصل کی بوائی کے رقبے میں قابل اطمینان ترقی ہوئی ہے، جس کی تازہ ترین صورتحال مندرجہ ذیل ہے :
خریف فصلوں کی بوائی کا رقبہ : 28.08.2020 کو خریف کی فصل کا کل رقبہ 1082.22 لاکھ ہیکٹیئر تھا، جبکہ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران یہ رقبہ 1009.98 لاکھ ہیکٹیئر تھا۔ لہذا اس رقبے میں ملک میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے 7.15 فیصد کا اضافہ ہوا۔ فصل کے مطابق رقبے میں بوائی مندرجہ ذیل ہے:
- چاول : چاول کی بوائی پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران 354.41 لاکھ ہیکٹیئر رقبے میں تھی، جبکہ اس مرتبہ تقریباً 389.81 لاکھ رقبے میں ہے۔ لہذا پچھلے سال کی بنسبت 35.40 لاکھ ہیکٹیئر مزید علاقہ اس میں شامل کیا گیا ہے۔
- دَلہَن : پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران دلہن کی بوائی 128.65 لاکھ ہیکٹیئر تھی۔ جبکہ اس مرتبہ یہ تقریباً 134.57 لاکھ ہیکٹیئر رقبے میں ہے۔ لہذا پچھلے سال کی بنسبت 5.91 لاکھ ہیکٹیئر مزید رقبے میں فصل بوئی گئی۔
- موٹا اناج : پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران 172.49 لاکھ ہیکٹیئر کے مقابلے اس بار تقریباً 176.89 لاکھ ہکٹیئر رقبے پر فصل بوئی گئی۔ لہذا 4.40 لاکھ ہیکٹیئر مزید رقبے کو پچھلے سال کے مقابلے شامل کیا گیا ہے۔
- تلہن : پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران 170.99 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کی بنسبت تقریباً 193.29 لاکھ ہیکٹیئر رقبے پر تلہن کی بوائی کی گئی۔ لہذا پچھلے سال کی بنسبت 22.30 لاکھ ہیکٹیئر مزید رقبہ اس میں شامل کیا گیا۔
- گنا : پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران 51.68 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کے مقابلے گنے کی بوائی تقریباً 52.29 لاکھ ہیکٹیئر رقبے پر کی گئی ہے۔ لہذا پچھلے سال کے مقابلے اس سال 0.61 لاکھ ہیکٹیئر اضافی رقبے کو شامل کیا گیا ہے۔
- پٹسن اور میستا : پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران 6.86 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کے مقابلے اس سال تقریباً 6.97 لاکھ ہیکٹیئر رقبے میں جوٹ اور میستا کی بوائی کی گئی۔ لہذا پچھلے سال کی بنسبت اس سال 0.11 لاکھ ہیکٹیئر مزید رقبہ اس میں شامل کیا گیا۔
- کپاس : پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران 124.90 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کے مقابلے اس سال تقریباً 128.41 لاکھ ہیکٹیئر رقبے پر کپاس کی بوائی کی گئی۔ لہذا پچھلے سال کے مقابلے اس سال مزید 3.50 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کو شامل کیا گیا۔
مرکزی آبی کمشین (سی ڈبلیو سی) نے بتایا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں 123 ذخیرہوں میں پانی کا ذخیرہ پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے 102 فیصد ہے۔