جل جیون مشن کے تحت دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کا کنکشن فراہم کرنے کے لیے اروناچل پردیش کا سالانہ ایکشن پلان آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعے مالی سال 2021-22 کے لیے سیرابی منصوبے کی تفصیلات کے ساتھ پیش کیا گیا۔ پیشکش کے دوران، اروناچل نے 2023 تک ’ہر گھر جل‘ کے ہدف کو حاصل کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ اروناچل میں دیہی گھرانوں کی تعداد 2.17 لاکھ ہے، جن میں سے 1.01 (47%) لاکھ کو نل کے پانی کی فراہمی تک رسائی حاصل ہے۔ 2020-21 میں، پہاڑی ریاست میں تقریباً 65,000 نئے نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے تھے۔ 2021-22 میں، ریاست کا منصوبہ ہے کہ 3 اضلاع، 18 بلاک اور 1,825 دیہاتوں کو ہر گھر جل بنایا جائے، جس کا مطلب ہے ان علاقوں کے ہر گھرانے میں 100 فیصد نل کے پانی کا کنکشن۔ ریاست کا 2021-22 میں 65,000نل کے پانی کے کنکشن فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔
قومی کمیٹی نے ریاست کو ٹھوس کوششیں کرنے اور ایس سی/ایس ٹی غلبہ والی بستیوں، خواہش مند اضلاع میں ترجیحی طور پر نل کے پانی کے کنکشن فراہم کرنے کی تاکید کی ہے۔ جے جے ایم مرکزی حکومت کا ایک اہم پروگرام ہے، جس کا مقصد ہر دیہی گھرانوں میں پائپ کے ذریعہ نل کا پانی فراہم کرنا ہے۔ گذشتہ مالی سال 2020-21 میں، 345 کروڑ روپے کا مرکزی فنڈ ریاست کو جاری کیا گیا تھا تاکہ نل کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ 2021-22 میں، ریاست کو جل جیون مشن کے تحت مرکزی فنڈ کے طور پر 600 کروڑ روپے ملنے کا امکان ہے۔ گذشتہ سال بہتر کارکردگی کی بنیاد پر ریاست کو کارکردگی گرانٹ کے ذریعہ ترغیب دی گئی تھی۔ وزارت کے عہدیداروں نے ریاست سے پانی کی فراہمی کے کاموں کے لیے وسائل کے مؤثر استعمال کے لیے مختلف ذرائع سے فنڈ اکٹھا کرنے کے مواقع تلاش کرنے کو کہا۔
ریاست کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، اروناچل پردیش میں 86 فیصد صحت کی دیکھ بھال کے مراکز، 79 فیصد اسکولوں، 60 فیصد آشرم شالاؤں اور 57 فیصد آنگن واڑی مرکز میں پائپ کے ذریعہ پانی کی فراہمی کا بندوبست کیا گیا ہے۔ 2021-22 کی پہلی سہ ماہی میں ریاست کا ان تمام اداروں میں 100 فیصد پائپ کے ذریعہ پانی کی فراہمی حاصل کرنے کا منصوبہ ہے۔ ریاست میں ریاست، ضلع اور ڈویژن کی سطح پر ماہرین کو شامل کرنے کا بھی منصوبہ ہے جس سے جے جے ایم کی عمل درآمد میں تیزی لانے میں مدد ملے گی اور ان خامیوں کا پتہ لگانے میں مدد ملے گی جنھیں ریاست کے دور دراز کے علاقوں میں 100 فیصد کوریج حاصل کرنے کے لیے آگے بڑھتے وقت دور کرنے کی ضرورت ہے۔
جل جیون مشن کے تحت، ضلع اور ریاستی سطح پر پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیبارٹریوں کو عام لوگوں کے لیے معمولی شرح پر پانی کی جانچ کرنے کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ پانی کے معیار کی نگرانی کے لیے کمیونٹی کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ پی ایچ ای ڈپارٹمنٹ کمیونٹی کو بااختیار بنانے اور ان کے ساتھ ملوث ہونے میں مدد فراہم کررہا ہے۔ اس کے لیے، سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جیسے کہ بروقت خریداری اور کمیونٹی کو فیلڈ ٹیسٹ کٹس کی فراہمی، کمیونٹی کی مصروفیات کے لیے ہر گاؤں میں کم از کم پانچ خواتین کی نشاندہی، خواتین کو فیلڈ ٹیسٹ کٹس استعمال کرنے کے طریقے کے بارے میں تربیت فراہم کرنا اور ٹیسٹ کے نتائج کی اطلاع دینا۔ 2020-21 میں، اروناچل پردیش نے پانی کے ذرائع کی 83.4 فیصد کیمیائی جانچیں اور ترسیل کے مقامات پر 91.8 فیصد جانچیں کیں۔ انھوں نے اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز کے لیے 100 فیصد کیمیائی اور جراثیم کشی کے ٹیسٹ کیے ہیں۔ ریاست سے اپنی پانی کی جانچ کرنے والی لیباریٹریوں کے لیے این اے بی ایل کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے کہا گیا ہے، تاکہ لوگ معمولی شرحوں پر پانی کے ٹیسٹ کروا سکیں۔
سالانہ ایکشن پلان میں پینے کے پانی کے ذرائع کو مضبوط بنانے / بڑھانے، پانی کی سپلائی، گندے پانی کے علاج اور دوبارہ استعمال، اور دیہی علاقوں میں پانی کی فراہمی کے نظام کے آپریشن اور بحالی پر زور دیا گیا ہے۔ ریاست کے پاسریاست اور ضلع پروگرام مینجمنٹ یونٹ کے عملے، آئی ایس اے کی ٹیم، دیہی پانی اور صفائی کمیٹی اور پانی سمیتی ممبروں کی شدید مہارت کی تربیت کا منصوبہ ہے۔ ریاست میں 5 ہزار کے قریب اہلکاروں کو کاریگر، پلمبر اور الیکٹریشن کے طور پر تربیت دی جائے گی۔ اس تربیت یافتہ افرادی قوت کو پانی کی فراہمی کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے ساتھ ساتھ ان کے کام اور دیکھ بھال کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔
جل جیون مشن کے تحت، 2021-22 میں، جے جے ایم کے لیے 50,011 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کرنے کے علاوہ، 15ویں فنانس کمیشن کے تحت دیہی بلدیاتی اداروں کو پانی اور صفائی ستھرائی کے لیے دیے گئے گرانٹ کے حساب سے 26,940 کروڑ روپے کا فنڈ بھی دستیاب ہے، جو ریاستی شیئر کے مطابق ہے اور بیرونی مدد کے ساتھ ساتھ ریاست کے مالی تعاون سے چلنے والا منصوبہ ہے۔ اس طرح، 2021-22 میں، دیہی گھروں میں نل کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں 1 لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری کا منصوبہ ہے۔ دیہی علاقوں میں اس قسم کی زبردست سرمایہ کاری سے دیہی معیشت کو فروغ ملے گا۔
جل جیون مشن کے تحت، مختلف پروگراموں کے ذریعہ گاؤں کی سطح پر تمام دستیاب وسائل کو جوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے جس میں شامل ہیں منریگا، جے جے ایم، ایس بی ایم، پی آر آئی کے لیے 15ویںفنانس کمیشن گرانٹس، سی اے ایم پی اے فنڈ، مقامی علاقے کے ترقیاتی فنڈ، وغیرہ۔ گاؤں میں پانی کی فراہمی کے نظام کی منصوبہ بندی، عمل درآمد، انتظام، آپریشن اور بحالی میں مقامی دیہاتی کمیونٹی/ گرام پنچایتوں اور یا صارف گروپس کو شامل کرنے کی تاکید کی گئی تاکہ پینے کے پانی کی حفاظت کو حاصل کیا جاسکے۔ ریاست سے لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے آئی ای سی مہم شروع کرنے کو کہا گیا۔
مشن کے تحت ریاستی عہدیداروں کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے اور سالانہ ایکشن پلان (اے اے پی) کو حتمی شکل دینے کے لیے اس تشخیص کی مشق کی جاتی ہے۔پینے کے پانی اور صفائی محکمہ کے سکریٹری کی سربراہی میں ایک قومی کمیٹی مختلف مرکزی وزارتوں/محکموں اور نیتی آیوگ کے ممبران کے ساتھ مل کر مجوزہ منصوبے کا جائزہ لیتی ہے۔ اے اے پی کو حتمی شکل دینے کے بعد، ترقیاتی منصوبوں، وقتا فوقتاً اخراجات کی بنیاد پر ریاست کو فنڈز جاری کیے جاتے ہیں۔ تکنیکی ٹیم منصوبہ بند سرگرمیوں کو آسانی سے عمل میں لانے اور تکنیکی مدد فراہم کرنے اور جل جیون مشن کے تحت ہر گاؤں کے لیے ’ہر گھر جل‘ بننے کا ہدف حاصل کرنے میں ریاست کی مدد کرنے کے لیے دورہ کرتی ہے۔