نئی دہلی، اروناچل پردیش کے کورونگ کمے ضلع کے دور دراز ہیبا گاؤں تک پائپوں کی مال ڈھلائی کی عکاسی کرتا ایک بہتر منظر دکھائی دے رہا ہے جہاں مناسب موسم میں نقل و حمل کے واحد دستیاب ذرائع کے طور پر صرف مٹی سے بنی سڑکوں کا ہی استعمال ہوتا ہے۔ جل جیون مشن (جے جے ایم) کے تحت ، ہر دیہی گھرانوں کو ایک فنکشنل گھریلو نل کنیکشن (ایف ایچ ٹی سی) مہیا کرایا جا رہا ہے تاکہ اس طرح کے دور دراز گاووں تک مستقل بنیاد پر مناسب اور پینے کے محفوظ پانی کو یقینی بنایا جاسکے۔ ہیبا اروناچل پردیش کا ایک ایسا ہی دور دراز گاؤں ہے اور اس تک پہنچنا ایک مشکل سفر ہے جس کا آغاز دارالحکومت ایٹانگر سے لینگڑھ جو نیوبیا سرکل کا ہیڈ کوارٹر ہے تک تین سو تیس کلومیٹر (زیادہ تر پر کام چل رہا ہے) کے روڈ سفر سے ہوتا ہے اور اس کے بعد پچیس کلو میٹر اور مٹی کی سڑکوں پر چلنا ہوتا ہے۔ اونچائی کے پہلے سے موجود چیلنجوں میں سخت خطہ اور سڑکوں کا ناقص بنیادی ڈھانچہ تو ہے ہی، اس علاقے میں 7 ماہ ہونے والی بارش ترقی سے متعقل سرگرمیوں کے لئے تعمیراتی سامان کی مال ڈھلائی کے لئے اسی مزید مشکل بنا دیتی ہے۔
اس کے علاوہ، کووڈ۔ انیس کے وبا کے سبب اروناچل پردیش اسکیموں کے نفاذ سے متعلق مشکلات کا بھی سامنا کر رہا ہے کیونکہ کئی گاووں نے بیریکیڈنگ کے ذریعہ خود کو گھیر لیا ہے اور وہ دوسروں کو گاوں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ ایسے چیلنجوں کے باوجود پی ایچ ای محکمہ 2023 تک ریاست میں ” جل جیون مشن: ہر گھر جل ” کے ویژن کو حاصل کرنے کے لئے تیاری کر رہا ہے۔ حکام نے گاوں کی برادریوں سے رابطہ قائم کیا اور انہیں ان کی خود کی پانی کی سپلائی کے نظاموں کے نفاذ، منصوبہ بندی، انتظام اور رکھ رکھاو میں گرام پنچایتوں، برادریوں کے رول کے بارے میں بتایا اور اسی کے مطابق ان کے حصہ لینے کی حوصلہ افزائی کی۔
اس کے علاوہ انہوں نے پانی سپلائی اسکیم کے نفاذ میں راج مستری، پلمبر، الیکٹریشین وغیرہ کے طور پر شامل کیا۔ یہ جے جے ایم کی حقیقی روح کے مطابق ہے یعنی ڈی سینٹرلائزڈ، مانگ پر مبنی اور پروگرام کا کمیونٹی کے زیر انتظام نفاذ جس سے پانی کی سپلائی کے نظام کی طویل مدتی پائیداری کے لئے ’ ملکیت کا احساس‘ پیدا ہوتا ہے۔
اس طرح کی مستقل اور محنت طلب کوششوں کے ساتھ ہی ہوکو، ریلو اور سارا بستیوں کے تمام 51 گھرانوں کو گھریلو نل کنیکشن مہیا کرا دئیے گئے ہیں۔