17.8 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ازمیر کے بین الاقوامی تجارتی میلے میں ہندوستان کو خاص توجہ طلب ملک کی حیثیت حاصل ہے

Urdu News

ہندوستان کی تجارتی فروغ کی کونسل (ٹی پی سی آئی) نے اس وقت ترکی میں جاری 87 ویں ازمیر بین الاقوامی تجارتی میلے میں 75 ارکان پر مشتمل ایک ہندوستانی وفد قیادت کی ہے۔ وفد نے ترکی کی کاروباری برادری کے افراد کے ساتھ بہت سی باہمی میٹنگیں کیں اور کاروباری معاہدے کئے۔ تجارتی میلے میں ہندوستان کو خاص توجہ طلب ملک کی حیثیت حاصل ہے اور اس کے شاندار پویلین کو ’سورس انڈیا‘ کا نام دیا گیا۔ ہندوستانی پویلین مختلف مصنوعات رکھنے والا پویلین ہے جس میں متعدد کمپنیاں اپنی مصنوعات کی نمائش کررہی ہیں، جن میں مٹی کے برتن، اناج اور میکانیکی سامان شامل ہے۔

سورس انڈیا پویلین کا افتتاح انقرہ ، ترکی میں متعین ہندوستان کے سفیر جناب سنجے بھٹا چاریہ نے کیا۔ اس موقع پر جناب بھٹا چاریہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے ہندوستان اور ترکی کے درمیان مشترکہ مضبوط تجارتی اور اقتصادی تعلقات کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان  2017 میں سات ارب ڈالر کی تجارت ہوئی جو اس سے پچھلے سال سے 8 فیصد زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور  ترکی کے زرعی اور خوراک کو ڈبہ بند کرنے کے شعبوں کے درمیان معاہدوں کے زبردست امکانات موجوود ہیں۔ یہ تعاون آبپاشی کی تکنالوجی، زیادہ فصلیں دینے والی اقسام، کھیتی باڑی میں کام آنے والی مشینوں ، خوراک کی ڈبہ بندی اور کولڈ اسٹوریج پر محیط ہے۔

ٹی پی سی آئی اور بی آئی ایم نے جو ترکی کی سپر مارکیٹ کی ایک چین ہے، جس کے 6500 اسٹور ترکی میں، 600 مراقش میں اور 400 مصر میں ہیں، ایک معاہدہ کیا ہے۔ بی آئی ایم ہندوستان میں بھی ایک اسٹور کھولنے کے امکانات تلاش کررہا ہے۔ اسی طرح کا شراکت داری کا ایک معاہدہ  ایم آئی جی آر او ایس  کے ساتھ بھی ہوا ہے۔ یہ کمپنی رام اسٹورس کی مالک ہے جو قزاخستان اور مقدونیہ  میں ایک سرکردہ برانڈ کی حیثیت رکھتی ہے۔

مانگ اور سپلائی کے اسی طرح کے سمجھوتے کے تحت ہندوستان اور ترکی بہت سے شعبوں میں تعاون کرسکتے ہیں، جن میں موٹر گاڑیوں کے پرزے،  تعمیرات میں کام آنے والی مشینری، زرعی مصنوعات اور خوراک کو ڈبہ بند کرنے  کا سامان، الیکٹرونکس کا عام استعمال کا سامان، زیورات، قدرتی پتھر،زیبائش کا سامان، فرنیچر، کپڑا بنانے کی صنعت میں کام آنے والی مشینری ، طبی آلات اور دوا سازی  کام آنے والا سامان  شامل ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان خدمات کے شعبوں، مثلاً تعمیرات، سیاحت اور صحت کی دیکھ بھال وغیرہ میں تعاون کے زبردست امکانات موجود ہیں۔

ٹی پی سی آئی نے جو محکمہ کامرس کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے والی تنظیم ہے، اسی طرح کے پویلین نائیجیریا اور جنوبی افریقہ میں بھی منعقد کئے ہیں۔ ان میلوں سے ہندوستان اور باقی دنیا کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے معاملے میں تعاون کے نئے راستے کھلتے ہیں۔

ہندوستان اور ترکی نے مئی 2017 میں وزیراعظم جناب نریندر مودی اور ترکی کے صدر رجب طیب اردغان کی ملاقات کے دوران 10 ارب ڈالر کی باہمی تجارت کا نشانہ مقرر کیا تھا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More