نئی دہلی: ہواسے ہوامیں وارکرنے والی اورانسانی بصارت کے دائرے میں نہ آنے والی میزائل (بی وی آر۔ اے اے ایم )پرآزمائشی پروازوں کے کئی تجربے کئے گئے جو بھارتی فضائیہ نے 26ستمبر سے 03اکتوبر ،2018کے دوران انٹگریٹیڈ ٹیسٹ رینج ( آئی ٹی آر) بالاسور میں اس میزائیل کے فائنل تجربے کے طورپرانجام دیئے ۔
ان تجرباتی مرحلوں میں بغیرپائلٹ والے اہداف پردقیق تجربے کئے گئے ۔ یہ تجربے آف بورسائیٹ ، میڈیم اورلانگ رینج میں انجام دیئے گئے ۔ میزائلوں کو تمام ذیلی کارکردگی اورنزدیک کے استعمال کی کسوٹی پربھی پرکھاگیا۔ مختلف لانچ کنڈیشنر کے تحت استرکو چھ مرتبہ آزمائش سے گذاراگیا اوریہ تمام ترتجربہ فائنل ڈیولپمنٹ ٹرائل کے طورپرتھا ۔ ہرمرتبہ میزائیل ہدف تک پہنچی اورتجربہ کامیاب رہا۔
بھارتی فضائیہ کی سرگرم شرکت سے ڈی آرڈی اونے یہ میزائیل وضع کی اوراسے ایس یو۔30طیاروں سے مربوط کیا،ساتھ ہی دیگرایئرپلیٹ فارموں سے جوڑا ۔ استرویپن ارتباط کے عمل میں ہندوستا ن ایروناٹکس لمیٹڈ ناسک نے کلیدی کرداراداکیا۔ اورمتعدد ایس یو ۔30طیاروں میں استرکے تقاضوں کے مطابق تبدیلیاں کیں اور تجربے کے دوران اپناتعاون پیش کیا۔ میزائیل کے ذیلی نظام کی تیاری اورترقی میں 50سے زائد نجی وسرکاری دائرہ کارکی کمپنیاں شریک ہیں ۔ توقع ہے کہ یہ میزائیل 2019میں بھارتی فضائیہ میں شامل کرلی جائیگی ۔ رکشامنتری محترمہ نرملا سیتھا رمن نے ڈی آرڈی او، آئی اے ایف ، ایچ اے ایل اورمتعلقہ صنعتوں کو اس کامیاب تجربے کے لئے مبارکباد پیش کی ہے ۔