آپ وہ لوگ ہیں جو ماں بھارتی کے لیے ، اس کی جے کے لیے جیتے ہیں۔ آپ وہ لوگ ہیں جو ماں بھارتی کی جے کے لیے جوجھتے ہیں، آپ وہ لوگ ہیں جو ماں بھارتی کے لیے جذبہ رکھتے ہیں اور اس ماں بھارتی کا سر اونچا ہو، اس کے لیے پوری زندگی لگا دیتے ہیں۔ اپنے خوابوں کو اس میں شامل کر لیتے ہیں۔
ساتھیوں ، میں کل رات کو آ پ کی ذہنی کیفیت کو سمجھ رہا تھا، آپ کی آنکھیں بہت کچھ کہتی تھیں، آپ کے چہرے کی اداسی میں پڑھ پاتا تھا اور اس کے لیے زیادہ دیر میں آپ کے درمیان نہیں رکا۔ کئی راتوں سے آپ سوئے نہیں ہیں پھر بھی میرا من کرتا تھا کہ ایک بار پھر صبح آپ کو بلاؤں، آپ سے باتیں کروں۔ اس مشن کے ساتھ جڑا ہوا ہر ایک شخص ایک الگ ہی حالت میں تھا۔ بہت سے سوال تھے اور بڑی کامیابی کےساتھ آگے بڑھتے ہیں اور اچانک سب کچھ نظر آنا بند ہو جائے۔ میں نے بھی اس لمحے کو آپ کے ساتھ جیا ہے۔ رابطہ ختم ہوا تو آپ سب ہل گئے تھے، میں دیکھ رہا تھا اُسے من میں فطری سوال کرتا تھا کیوں ہوا، کیسے ہوا اور سائنسدان کا من ہی تو وہیں ہوتا ہے۔ وہ ہر بات کو کیوں اور کیوں سے شروع کرتا ہے۔ بہت سی امیدیں تھیں۔ میں دیکھ رہا تھا اس کے بعد بھی آپ کو لگتا تھا ارے یار کچھ تو ہوگا، کیونکہ اس کے پیچھے آپ کی محنت تھی۔ پل پل آپ نے بڑی باریکی سے بڑھایا تھا۔
ساتھیوں آج بھلے ہی کچھ رکاوٹیں آئی ہوں، رکاوٹیں ہاتھ لگی ہوں لیکن اس سے ہمارا حوصلہ کمزور نہیں پڑا ہے بلکہ اور مضبوط ہوا ہے۔ آج ہمارے راستے میں بھلے ہی ایک آخری قدم پر رکاوٹ آئی ہو، لیکن اس سے ہم اپنی منزل کے راستے سے ہٹے نہیں ہیں۔ آج بھلے ہی ہم اپنے منصوبے کے مطابق چاند کی سطح پر نہیں جا پائے۔ اور اگر کسی شاعر کو آج کے بارے میں لکھنا ہو ، ادیبوں کولکھنا ہوگا۔ سائنس کی سوچ ، سائنس کی زبان الگ ہے لیکن آرٹ اور ادب کو کسی کو اگر لکھنا ہوگا تو ضرور لکھے گا کہ ہم نے چاند کا اتنا ذکر کیا ہے ، اتنا رومانی تذکرہ کیا ہے زندگی میں تو چندریان کی بھی فطرت میں وہ آگیا تھا اور اس لیے آخری قدم پر چندریان ۔۔۔ چاند کو گلے لگانے کے لیے دوڑ پڑا تھا۔ شاعر ایسا ہی کہیں گے۔۔۔ آج چاند کو چھونے کی ہماری قوت ارادی ، چاند کو آغوش میں لینے کی ہماری قوت ارادی اور عزم اور مضبوط ہوا ہے، اور مستحکم ہوا ہے۔
ہندوستان کے بہنوں اور بھائیوں ، میرے سائنسداں دوستوں گزشتہ چند گھنٹوں سے پورا ملک جاگ رہا تھا۔ ہم اپنے سائنسدانوں کا ساتھ دینے کے لیے جاگ رہے تھے۔ جنھوں نے ہمارے خلائی پروگرام کا ایک بہت ہی شاندار مشن شروع کیا تھا۔
ہم بہت قریب آ گئے تھے۔ لیکن ہمیں آنے والے وقت میں بہت سی مزید چیزوں کو دیکھنا ہوگا۔ ہر ایک ہندوستانی فخر اور اعتماد کے جذبے سے بھر گیا ہے۔ ہمیں اپنے خلائی پروگرام اور سائنسدانوں پر فخر ہے۔ ان کی سخت محنت اور مضبوط ارادے نے ہمارے شہریوں کے ساتھ ساتھ دوسرے ملکوں کے لیے بھی بہتر زندگی کو یقینی بنایا ہے۔
ان کے ایجادات کے جوش و جذبے کا یہ نتیجہ ہے کہ بہت سے لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہوا ہے جس میں بہتر صحت دیکھ بھال اور تعلیمی سہولتیں شامل ہیں۔ ہندوستان کو یقین ہے کہ آنے والے وقت میں فخر کرنے اور خوشی منانے کے بہت سے مواقع آئیں گے۔ شکریہ۔
ساتھ ہی ہمیں پورا اعتماد ہے کہ جب بات خلائی پروگرام کی آتی ہے تو بہترین کامیابی ابھی حاصل کی جانی ہے۔
کھوجنے کے لیے نئی سرحدیں ہیں اور جانے کے لیے نئے مقامات ۔ ہم اس موقع سے سبق حاصل کر کے کامیابی کی نئے بلندیوں کو چھوئیں گے۔
اپنے سائنسدانوں سے میں کہنا چاہتا ہوں کہ ہندوستان آپ کے ساتھ ہے۔ آپ غیر معمولی پروفیشنل ہیں جنھوں نے ملک کی ترقی میں زبردست تعاون کیا ہے۔
آپ نے اپنی بہترین کارکردگی انجام دی ہے اور آپ ہمیں مسکرانے کے کئی مزید مواقع فراہم کرائیں گے۔ یہی آپ کی فطرت ہے۔ آپ نے ایسے مقام پر جانے کی کوشش کی ہے جہاں اس سے پہلے کوئی نہیں گیا تھا۔
آپ لوگ مکھن پر لکیر کھینچنے والے نہیں ، پتھر پر لکیر کھینچنے والے لوگ ہیں۔
آپ جتنا قریب آ سکتے تھے آپ آگئے ہیں۔ استقلال کے ساتھ قائم رہیں اور آگے دیکھیں۔ میں اپنے خلائی سائنسدانوں کے خاندانوں کو بھی سلام کرتا ہوں۔ اُ ن کا خاموش اور بیش قیمت تعاون ہمیشہ ہی بہت اہم رہا ہے۔
ہندوستان کے بہنوں اور بھائیوں ، لچیلاپن اور مضبوطی ہندوستان کی مخصوص مزاج کے مرکز میں ہے۔ ہزاروں سال کی اپنی شاندار تاریخ میں ہم نے ایسے لمحات کا سامنا کیا جنھوں نے ہماری رفتار کو سست تو کیا لیکن ہمارے جذبے کو کچلنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔ ہم پھر ابھر کر سامنے آئے ہیں اور شاندار کام انجام دے رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہماری تہذیب سر اٹھائے کھڑی ہے۔
میرے پیارے دوستوں ! سفر اور کوشش اتنی ہی اہم ہے جتنا کہ آخری نتیجہ ۔ میں فخر کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ کوشش بہت شاندار تھی اور اسی طرح سفر بھی۔ ہماری ٹیم نے سخت محنت کی۔ دور تک سفر کیا اور اس سے حاصل اسباق ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گی۔ اس سفر اور ان کوششوں کو ہم جب دیکھیں گے تو ہمیں اطمینان حاصل ہوگا۔ آج سے جو ہمیں سبق ملا ہے وہ ہمیں مزید مستحکم اور بہتر بنائے گا۔جلد ہی ایک نیا سویرا آئے گا۔ ایک بہتر کل آئے گا۔
ساتھیوں ، نتیجوں سے مایوس ہوئے بغیر مسلسل نشانے کی طرف بڑھنے کی ہماری روایت بھی رہی ہے اور سنسکار بھی ہیں۔ ہماری ہزاروں برسوں کی تاریخ ایسی مثالوں سے بھری ہوئی ہے جب ابتدائی رکاوٹوں کے باوجود ہم نے تاریخی حیثیت حاصل کی ہے۔
خود اسرو بھی کبھی نہ ہار ماننے والی کلچر کی جیتی جاگتی مثال ہے۔ اگر اپنی ابتدائی دقتوں اور چیلنجوں سے ہم ہار جاتے تو آج اسرو دنیا کی اگلی صف کی خلائی ایجنسی میں سے ایک کا مقام نہیں پا سکتا تھا۔
ساتھیوں نتیجہ اپنی جگہ ہے لیکن مجھے وہ پورے ملک کو اپنے سائنسدانوں ، انجینئروں آپ سبھی کی کوششوں پر فخر ہے۔ میں نے آپ سے رات میں بھی کہا تھا اور اب پھر کہہ رہا ہوں کہ میں آپ کے ساتھ ہوں ، ملک بھی آپ کے ساتھ ہے۔
ساتھیوں! ہر مشکل ، ہر جدوجہد، ہر دشواری ہمیں کچھ نیا سکھا کر جاتی ہے۔ کچھ نئی ایجادات ، نئی ٹیکنالوجی کے لیے ترغیب دیتی ہے اور اسی سے ہماری آگے کی کامیابی کا تعین ہوتا ہے۔ ویسے بھی میں مانتا ہوں، علم کا سب سے بڑا معلم اگر کوئی ہے تو سائنس ہے۔ سائنس میں ناکامی ہوتی ہی نہیں ہیں، صرف تجربہ اور کوشش ہوتی ہے۔ ہر تجربہ ، ہر کوشش علم کے نئے بیج بو کر جاتی ہے۔ نئے امکانات کی بنیاد رکھ کر کے جاتی ہے اور ہمیں اپنی لامحدود صلاحیت کا احساس دلاتی ہے۔
ساتھیوں چاند کے سفر کا آخری پڑاؤ بھلے ہی امیدوں کے مطابق نہ رہا ہو لیکن ہمیں یہ بھی یاد رکھنا ہوگا کہ چندریان کا سفر شاندار رہا ہے، جاندار رہا ہے۔ اس پورے مشن کے دوران کئی بار ملک کو خوشی ملی ہے، فخر ہوا ہے۔ اس وقت بھی ہمارا آربیٹر پوری شان سے چاند کے چکر لگا رہا ہے ،میں خود بھی اس مشن کے دوران چاہے ملک میں رہا یا بیرونی ممالک میں ، ہر بار چندر یان کی صورتحال سے متعلق معلومات حاصل کرتا رہتا تھا۔’’
ساتھیوں! ہندوستان دنیا کی اہم خلائی پاور میں سے ایک ہے۔ تو اس کے پیچھے آپ سبھی کئی دہائیوں سے ۔۔۔۔ جن ساتھیوں نے اسرو میں کام کیا ہے۔ ۔۔ان کی محنت ہے، ان کا تعاون ہے۔ یہ آپ ہی لوگ ہیں جنہوں نے اپنی پہلی ہی کوشش میں سیارۂ مریخ پر ہندوستان کا جھنڈا لہرایا تھا۔ اس سے پہلے دنیا میں ایسی کامیابی کسی کے نام نہیں تھی۔ ہمارے چندریان نے ہی چاند پر پانی ہونے جیسی اہم معلومات دی۔ یہ بھی آپ کی ہی کوششیں تھی کہ ہم نے 100 سے زیادہ سیٹیلائٹ ایک ساتھ لانچ کر کے ایک نیا ریکارڈ بنایا تھا۔ جب اسرو کے پاس کامیابی کے انسائیکلوپیڈیا ہوں تو رکاوٹ کے ایک دو لمحوں کی وجہ سے آپ کی پرواز خط پرواز سے باہر نہیں ہو سکتی۔
ساتھیوں! ہمارے کلچر ، ہمارے نظریے ، ہماری سوچ اس بات سے بھری پڑی ہے جو ہم کہتے ہیں۔ اور جس پر ہم یقین کرتے ہیں۔ ویم امرتسیہ پترہ ۔ہم امرت کی اولاد ہیں، جس کے ساتھ امرت جڑا ہوا تھا۔ امرت کی اولاد کے لیے نہ کوئی رکاوٹ ہے اور نہ کوئی نا امیدی۔ ہمیں پیچھے مڑ کر ناامید نہیں ہونا ہے۔ ہمیں سبق حاصل کرنا ہے۔ سیکھنا ہے آگے ہی بڑھتے جانا ہے، اور مقصد کے حصول تک رکنا نہیں ہے۔ ہم یقیناً کامیاب ہوں گے۔ ہم مشن کی اگلی کوشش میں بھی اور اس کے بعد ہر کوشش میں بھی کامیابی ہمارے ساتھ ہوگی۔
21ویں صدی میں ہندوستان کے خوابوں اور خواہشات کو پورا کرنے سے ہمیں کوئی بھی لمحاتی رکاوٹ روک نہیں سکتی ہے۔ آپ سبھی کےلیے آنے والے مشن کےلیے بہت بہت نیک خواہشات۔
میں نے پہلے کہا بھی سائنس نتائج سے کبھی مطمئن نہیں ہوتی ہے۔ سائنس کی خصوصیت ہے کوشش ، کوشش اور کوشش۔
وہ نتیجے میں سے بھی نئی کوشش کے مواقع تلاش کرتی ہے۔ وہ نتائج سے رکتی نہیں ہے، نہ ہی وہ نتائج کے سامنے جھکتی ہے اور یہ آپ کے سنسکاروں میں ہے۔ اور اسی لیے تو ملک آپ پر فخر کرتاہے۔ میرا آپ پر اعتماد ہے۔ مجھے سے بھی آپ کے خواب بہت اونچے ہیں۔ مجھے سے بھی آپ کے عزائم گہرے ہیں۔ مجھ سے بھی آپ کی کوششیں مقاصد کو حا صل کرنے کی اہلیت رکھتی ہیں اور اس لیے میں پورے اعتماد کے ساتھ آپ کے حوصلوں پر بھروسہ کر کے ۔۔۔۔ دراصل میں آپ کو نصیحت کرنے نہیں آیا ہوں۔ میں نے صبح صبح آپ کے درشن ، آپ سے تحریک پانے کے لیے کیے ہیں۔ آپ اپنے آپ میں تحریک کا سمندر ہیں۔ تحریک کا جیتا جاتا مجسمہ ہیں اور اس لیے یہ تحریک کے لمحات ہیں میرے لیے، جہاں نا امیدی کو سائنسدان کا من امید میں تبدیل کر دیتا ہے۔ جہاں خوابوں کو سائنسداں کا من تعبیر کی کونپلوں میں تبدیل کر دیتا ہے اور اس لیے ایسی باصلاحیت ، توانا ، پرعزم کامیابی کے لیے پابند عہد ان ساتھیوں کی ٹولی کو بہت بہت مبارکباد بھی دیتا ہوں۔ نیک خواہشات کا اظہار بھی کرتا ہوں۔