نئی دہلی؍ بھارتی خلائی تحقیق تنظیم(اسرو) کے چیئرمین اور خلاء کے محکمے کی سیکریٹری ڈاکٹر کے سیون نے شمال مشرقی خطے کی ترقی (ڈی او این ای آر) کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم دفتر، عملہ ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جینتدر سنگھ سے آج یہاں ملاقات کی۔ملاقات کے دوران ڈاکٹر کے سیون نے مرکزی وزیر کوآئندہ چاند مشن ’چندریان-2‘ کے بارے میں معلومات دی۔اس چندریان -2 کواس سال تقریباً اکتوبر –نومبر کے مہینے میں سری ہری کوٹا سےلانچ کیاجانا متوقع ہے۔
آنے والے چندریان-2 مشن کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے ڈاکٹر کے سیون نے بتایا کہ مشن پر کل لاگت تقریباً 800 کروڑ روپے ہے، جس میں 200کروڑ روپے لانچنگ کی لاگت اور 600 کروڑ روپے سٹیلائٹ کے لئےہونے والی لاگت شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ لاگت تقریباً 1500 کروڑ کی اس لاگت کے لگ بھگ نصف ہے، جو لاگت ایسی صورت میں آتی، جبکہ اسی مشن کو کسی بیرونی لانچنگ مقام سے لانچ کیا جانا ہوتا۔
چندریان-2لینڈ روور سے مسلح ہوگا، جو چاند کی سطح پر پہنچے گا، جہاں سے وہ مٹی اور پانی وغیرہ کے نمونے جمع کرے گا اور پھر تفصیلی تجزیہ اور تحقیق کے لئے اسے لے کر واپس لوٹے گا۔ اس تناظر میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا چاند مشن ہوگا۔
ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے نہ صرف یہ کہ اس مشن پر کم خرچ ہونے کے لئے چندریان-2 کی ستائش کی، بلکہ مجموعی طورپر مینوفیکچرنگ اور دیگر مواد میں اسے مجموعی طورپر دیسی ہونے کے لئے بھی اسے سراہا اور جو وزیر اعظم نریندر مودی کے میک اِن انڈیا منتر کے ایک مناسب مثال ہے۔ ملاقات میں ایک دیگر اسرو مشن جی ایس ایل وی ایم کےIII-ڈی 2 پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔