نئی دہلی، اسرو کے چیئرمین جناب کے سیوان نے آج بنگلورو میں اسرو کے ہیڈ کوارٹرز پر منعقد ایک پریس میٹ میں بنگلورو اور بھارت کے دیگر حصوں کے 100 سے زائد میڈیا اہلکاروں سے خطاب کیا اور ان سے ملاقات کی۔ اس دوران انھوں نے لانچ گاڑیوں، سیٹلائٹ اور ملک کی تعمیر میں ان کے اپلی کیشنز سے متعلق 2018 میں اسرو کی حصولیابیوں پر روشنی ڈالی۔
ڈاکٹر سیوان نے چندریان –2 مشن سمیت اس سال مشن کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں بھی جانکاری دی۔ متعدد نئی ٹیکنالوجیز جیسے اسمال سیٹلائٹ لانچ وہیکل، ری یوزیبل لانچ وہیکل اور اندرون پرواز کنیکٹیوٹی (جی ایس اے ٹی-20 کے لانچ کے ساتھ) کی اس سال مظاہرہ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
ڈاکٹر کے سیوان نے کہا کہ صنعت کے ذریعے پی ایس ایل وی کے پروڈکشن سے متعلق مضبوط صنعتی انٹرفیس ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا اور اس سلسلے میں کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔
ڈاکٹر کے سیوان نے بھارت کے پہلے انسانی مشن پرواز گگن یان کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ یہ مشن تین بھارتی خلابازوں کو لے جانے میں اہل ہوگا اور وہ سات دنوں تک زمین کا چکر لگائے گا۔ یہ اسرو کے پروگرام میں ایک بڑی توسیع ہے۔ ایک نیا سینٹر – ہیومن اسپیس فلائٹ سینٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور یہ گگن یان کی مجموعی بندوبست اور اس کی تشخیص کے لئے ایک سرکردہ سینٹر ثابت ہوگا۔
اسرو کے چیئرمین نے اسرو کی آؤٹ ریچ سرگرمیوں کو بڑھانے کے لئے کئے جانے والے متعدد اقدامات کے بارے میں بھی بتایا۔
اسرو کے چیئرمین کے ذریعے وسیع بریفنگ کے بعد میڈیا اہلکاروں کے ساتھ ملاقاتی سیشن شروع ہوا۔ ملاقات کے خصوصی شعبوں میں چندریان- 2 مشن، گگن یان مشن، ری یوزیبل لانچ وہیکل، اسمال سیٹلائٹ لانچ وہیکل اور دیگر آنے والے مشن شامل تھے۔