نئی دہلی، کو ایک قومی روزنامے میں شائع ہوئے ایک مضمون میں اسمارٹ سِٹی کمپنیوں میں نگرانی اور
حکمرانی میکنزم پر سوال اٹھایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ چونکہ ان میں آزادانہ طور پر کام کرنے والے ڈائرکٹروں کا تقرر نہیں ہوا ہے ۔ لہٰذا ، یہ کیسے ممکن ہو سکے گا ۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ آزادانہ طور پر کام کرنے والے ڈائرکٹر حضرات کی عدم موجودگی کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وزارت پروجیکٹوں کی نگرانی اور نفاذ کا کام انجام نہیں دے رہی ہے اور اس سے اسمارٹ سٹی انتظام کے تحت چھوڑ دیا گیا ہے ۔ یہاں اس بات کی وضاحت منظور ہے کہ :-
کمپنیز ( ڈائرکٹر حضرات کا تقرر اور ان کی تعلیمی استعداد ) کے ترمیمی قاعدہ نمبر 4 ، کے تحت قواعد 2017 کے مطابق ‘‘ ایک غیر فہرست بند سرکاری کمپنی ، جو ایک مشترکہ صنعت ہو سکتی ہے ، ایک کلی طور پر زیر ملکیت ذیلی یا ساکت کمپنی کو آزادانہ طور پر کام کرنے والے ڈائرکٹر حضرات کےتقرر کی ضرورت نہیں ہو گی ۔ ’’ لہٰذا ، وضاحت کی جاتی ہے کہ اسمارٹ سٹی کے تحت ایس پی وی لازمی طور پر آزادانہ طور پر کام کرنے والے ڈائرکٹر حضرات کے تقرر کی پابند نہیں ہے اور اس سلسلے میں کمپنی امور کی وزارت کی جانب سے نوٹفکیشن بھی مشتہر کیا جا چکا ہے ۔
ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت نے وزارت سے 100 اسمارٹ شہروں کے سلسلے میں نامزد ڈائرکٹر حضرات کا تقرر کیا ہے ، جو اپنے اپنے شہروں کے سلسلے میں منعقد ہونے والی میٹنگوں میں شرکت کرتے ہیں اور پیشرفت کا با قاعدہ ریکارڈ رکھتے ہیں ۔ ان ڈائرکٹر حضرات کے سلسلے میں اِن کے کردار اور ذمہ داریوں کی باقاعدہ وضاحت کی گئی ہے اور یہ تمام تر تفصیلات ان نامزد ڈائرکٹر حضرات کے سلسلے میں رہنما خطوط کے طور پر جاری کی گئی ہیں ۔ یہ دائرکٹر حضرات وزارت کی آنکھ اور کان کے طور پر کام کرتے ہیں اور اس امر کو یقینی بناتے ہیں کہ اسمارٹ سٹی کمپنیوں میں اعلیٰ ترین کارپوریٹ حکمرانی کے معیارات یقینی بنے رہیں ۔
اس کے علاوہ ، جیسا کہ ایس پی وی کی جانب سے شہروں کی سطح پر ، جو انتظام کیا گیا ہے ، وہ اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے نفاذ کے لئے تجویز کے مطابق ذمہ دار ہے اور اس میں پروجیکٹ انتظام کنسلٹینٹ کی تکنیکی امداد حاصل ہوتی ہے ۔ مشن ڈائرکٹر مختلف طریقوں سے براہ راست اور بالواسطہ طور پر ، اُن کی کارکردگی کی نگرانی کرتا ہے ۔ شہر کی سطح پر پروجیکٹ کے نفاذ کی پیش رفت کی نگرانی کی روداد نیشنل مشن ڈائریکٹوریٹ کو وقفے وقفے سے پیش رفت رپورٹ کی شکل میں پیش کی جاتی ہے ، جس میں مشن کے تحت نشان زد نشانوں اور حصولیابیوں کا ذکر ہوتا ہے ۔ نیشنل مشن ڈائریکٹوریٹ کے تحت اسمارٹ سٹی مشن انتظام یونٹ کی تشکیل کی گئی ہے تاکہ یہ مشن 100 اسمارٹ شہروں میں پھیلے ہوئے پروجیکٹوں کی پیش رفت کی نگرانی کر سکے ۔
ایک مرکزی ارتکاز والے ایم آئی ایس ڈیش بورڈ کو وضع کیا گیا ہے تاکہ وہ شہروں کے سلسلے میں پروجیکٹ پیش رفت سے متعلق اعداد و شمار اپ لوڈ کر سکے ، جو مشن ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے پروجیکٹ کے نفاذ کی پیش رفت کے سلسلے میں لگا تار بنیاد پر جاری کئے جاتےہیں ۔ اس پیش رفت پر با قاعدگی سے ریاستی سطح پر منعقد ہونے والی میٹنگوں ، شہروں کے دوروں اور ویڈیوں کانفرنس کالوں کے توسط سے بھی نظر رکھی جاتی ہے ۔ ایسے جلسوں کے دوران شہروں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ مشن سے متعلق معاملات کو اٹھائیں اور منظر عام پر لائیں ۔ مشن کے تحت متعلقہ مسائل کا معقول حل نکالنے اور پیش رفت کو صحیح راستے پر لانے کی تجویز رکھی جاتی ہے ۔ سٹی سپورٹ کوآرڈینیشن کا ایک نیٹ ورک ( سی ایس سی) ، جو مشن دفتر میں قائم کیا گیا ہے ، یہ بھی سرگرمی سے پروجیکٹوں کے نفاذ کی نگرانی کرتا ہے ، شہروں کی ترقی کی رفتار پر نظر رکھتا ہے اور ہر امکانی رکاوٹ اور دقت کو بھی نوٹ کرتا ہے ۔ شہروں کی پیش رفت کے سلسلے میں نگرانی کی سرگرمی سے رپورٹ حاصل کرنے اور پہلی فرصت میں تمام تر اطلاعات جمع کرنے نیز مسائل کو سمجھنے کے لئے مشن لگاتار بنیادوں پر کئی تقریبات مثلاً کانفرنسوں ، علاقائی ورک شاپوں ، سالانہ تقریبات وغیرہ کا اہتمام کرتا رہتا ہے ، جہاں مختلف ریاستوں ، وزارتوں ، ماہرین اور ایکو نظام کے شراکت دار باہم یکجا ہوکر مشن کی پیش رفت پر نظر ثانی کرتے ہیں اور اپنے بہترین طریقہ ہائے کار کو ایک دوسرے کے سامنے پیش کرکے انہیں آگاہی فراہم کرتےہیں ۔
شہروں کو امداد
مذکورہ بالا تمام امور کے علاوہ ، وزارت شہروں کو رسمی تکنیکی امداد ، صلاحیت سازی ، مالی امداد ، داخلی روابط کے ذریعے بھرپور حمایت فراہم کرتی ہے ، جس کی وجہ سے نہ صرف یہ کہ شہر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور مختلف النوع پہلوؤں اور کارکردگی کے بارے میں بھی آگاہی حاصل ہو تی ہے ۔ مشن نے متعدد جائزہ اور تجزیہ جاتی فریم ورک بھی وضع کئے ہیں ، جن میں ایز آف لیونگ اور میونسپل کارکردگی عدد اشاریہ ، ڈاٹا میچورٹی تجزیہ فریم ورک ، موسمیاتی اسمارٹ تجزیہ فریم ورک وغیرہ شامل ہیں ۔ یہ تجزیاتی فریم ورک اس انداز سے وضع کئے گئے ہیں کہ وہ شہروں سے متعلق اہم موضوعات کے سلسلے میں براہ راست اپنا رد عمل پیش کر سکیں ۔ یہ مسائل کے تئیں شہروں کی آگاہی اور بیداری میں بھی اضافہ کرتےہیں ، ساتھ ہی ساتھ اُن کے حل کے لئے اپنی سطح پر افہام و تفہیم کا ماحول بھی فراہم کرتےہیں ۔ میونسپل اور شہری افسران کے لئے صلاحیت سازی پر مبنی ورک شاپوں کا اہتمام لگاتار بنیادوں پر کیا جاتا ہےتاکہ وہ ان فریم ورکوں سے آگاہ رہ سکیں ۔
مشن کی رفتار کے سلسلے میں
100 شہروں کو چار ادوار میں ڈھائی برسوں کی مدت ( جنوری ، 2016 ء سے جون ، 2018 ء کے دوران ) اسمارٹ سٹی کے طور پر ترقی دینے کے لئے منتخب کیا گیا ہے ۔ 19 جولائی ، 2019 ء تک 136000 کروڑ روپئے کے بقدر کے 3700 پروجیکٹوں کے سلسلے میں ٹنڈر جاری کئے جا چکے ہیں ، جن میں سے 2900 پروجیکٹوں کے لئے 90000 کروڑ روپئے سے زائد کے ورک آڈر جاری کئے جا چکے ہیں اور 15000 کروڑ روپئے سے زائد کے 900 پروجیکٹ مکمل کئے جا چکے ہیں ۔
جون ، 2018 ء سے ایس ایس ایم کے تحت ٹنڈر کئے گئے پروجیکٹوں کی تعداد میں 170 فی صد کی تیزی آئی ہے ۔
اسمارٹ سٹی مشن کی پیش رفت – وہ پروجیکٹ ، جن کے لئے ٹنڈر جاری کئے جا چکے ہیں
اسی طریقے سے ، جون ، 2018 ء سے مشن کے تحت ، جس قدر تعداد میں مجموعی کام شروع کیا گیا ہے ، اُس میں تقریباً 200 فی صد کا اضافہ درج کیا گیا ہے ۔
اسمارٹ سٹی مشن پیش رفت – وہ پروجیکٹ ، جن پر کام شروع ہو چکا ہے یا مکمل ہو چکا ہے ۔