نئی دہلی : حکومت ہند نے جدت طرازی اور کاروباریت کی پرورش کے لئے ایک ٹھوس اور مضبوط معاشی نظام تیار کرنے کی غرض سے 16 جنوری 2016 کو اسٹارٹ اپ انڈیا کا آغاز کیا تھا ۔ سرکار کا یہ پروگرام ہر شعبے میں ملازمتوں کے زبردست مواقع پیداکرنے اور ملک کی معاشی نمو میں اضافہ کرنے کے کام میں معاونت کررہا ہے ۔
سرکار کے اس اقدام کے جزو کی حیثیت سے صنعتی پالیسی اور ترقی کے محکمے نے گزٹ اعلان نمبر 364(ای )مورخہ 11 اپریل 2018 کے ذریعہ ایک بین وزارتی بورڈ یعنی انٹر منسٹریل بورڈ (آئی ایم بی )تشکیل دئے جانے کا اعلان کیا ہے ، جو انکم ٹیکس ایکٹ 1961 کے فوائد کے حصول کے لئے درج ذیل اسٹارٹ اپس کے ایپلی کیشنز پر غورکرے گا ۔
الف ۔ مذکورہ ایکٹ کی دفعہ 56 کے تحت اہل اسٹارٹ اپ اداروں کے ذریعہ وصول کئے جانے والے شئیرز پریمئیرز کو انکم ٹیکس کی لیوی سے مستثنیٰ رکھنا۔
ب۔ مذکورہ ایکٹ کی دفعہ 80 آئی اے سی کے تحت یکے بعد دیگر ے سات مسلسل تاریخی برسوں میں سے تین برس کے لئے اسٹارٹ اپ سے حاصل ہونے والے فوائد اور منافع کی 100فیصد کٹوتی یا تخفیف ۔
مذکورہ ایکٹ کی دفعہ 56 اور دفعہ 80 آئی اے سی کے تحت اسٹارٹ اپ کی تصدیق کے لئے درخواستیں ایک آن لائن پورٹل کے
ذریعہ ڈی آئی پی پی کو بھیجی جانی چاہئیں ۔انٹر منسٹریل بور ڈ (آئی ایم بی ) تصدیق کے لئے ان درخواستوں پر غور کرے گا۔
مذکورہ ایکٹ کی دفعہ 56 کے مقصد سے سرمایہ کاروں کی درجہ بندی پر کوئی پابندی نہیں ہے اور اہل اسٹارٹ اپ ادارے کسی سے بھی
شیئر کیپٹل کے عوض سرمایہ کاری حاصل کرسکتے ہیں ۔
ملک میں اسٹارٹ اپ کے لئے سازگارفضا تیار کرنے کی مسلسل سرکار ی کوششوں کے سلسلے میں ڈی آئی پی پی سرکاری وزارتوں /
محکموں ،ضابطہ کاروں ،سرمایہ کاروں اور اسٹارٹ اپ اداروں سمیت تمام دعوے داروں کے ساتھ مشاورتی گفتگو کررہا ہے ۔ اس اعلان میں تحریر
کی جانے والی ترامیم کا مقصد انکم ٹیکس ایکٹ 1961 سے استثنیٰ کے لئے، اسٹارٹ اپ اداروں کی مانگ کو پورا کرنا ہے ۔