نئی دہلی: نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ ’’قانون سازی مقصد’’ کو پروگرام مواد‘‘ میں تبدیل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور روز مرہ کی زندگی میں ’’سُراجیہ‘‘ کیا ہوتا ہے، کا مظاہرہ کے سلسلے میں آج سول سروس کے پاس بہت بڑا موقع ہے۔ نائب صدر نے آج یہاں 12 ویں سول سروسز ڈے کی دو روزہ تقریبات کا افتتاح کرتے ہوئے اپنے افتتاحی خطبے میں یہ بات کہی۔ نائب صدر نے کہا کہ ایک صاف، موزوں، انسان دوست، متحرک انتظامی لیڈر شپ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر ہندوستانی کے لئے معنی خیز ہونا چاہئے اور اس کے لئے ’’سُراجیہ‘‘ لازمی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے انتظامی ڈھانچے اور پروسیسنر(عمل) کو مؤثر اور باصلاحیت بنانے کے لئے ایماندار مشاہدہ باطن؍مطالعہ باطن کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ توجہ’’نفاذ‘‘ اور ’’اختراع‘‘ پر منتقل ہوگئی ہے اور یہ واضح ہوتا جارہا ہے۔ اس سے کام نہیں چلے گا کہ سب چلتا ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمیں ہندوستان کو ایک ایسے ملک میں تبدیل کرنے کے لئے کہ جس پر ہمیں فخر ہو، مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
نائب صدر جمہوریہ نے سول سروسز کے افسران سے اپنے طرز عمل اور طور طریقوں کو تبدیل کرکے اپنے آپ کو ایک محرک کے طورپر دیکھیں اور تبدیلی میں آسانیاں پیدا کرنے والے کے طورپر اور توقعات کے حامل ہندوستان کے لئے توقعاتی رہنماؤں کے طورپر اپنے آپ کو تبدیل کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ذات پات، فرقہ پرستی، بدعنوانی، عدم مساوات ، تعصب اور تشدد سمیت تمام برائیوں کو ختم اور ان کا مقابلہ کرنے کے لئے انتظامیہ، قانون سازیہ، عدلیہ اور میڈیا کی مل کر کام کرنے کی ذمہ داری ہے۔ ہمیں ان ناخوشگوار حقائق کے تئیں حساس بننے اور غیر جناب دار بن کر اور سختی کے ساتھ اس حالت کو بدلنے کے لئے کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شمال مشرقی خطے کی ترقی کے (ڈونیئر) وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ سول سروسز ڈے کا اہم مقصد سول سرونٹس کے ذریعے کئے گئے اچھے کاموں کو پہچاننا ہے اور انہیں تسلیم کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سول سرونٹس کے لئے یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے، جہاں وہ نئے ہندوستان کی ابھرتی ہوئی ضروریات کے لئے اپنے بہترین تجربات مشترک کریں اور اپنے آپ کو محرک بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار برسوں کے دوران، سول سروسز ڈے کا خاکہ مکمل طورپر تبدیل ہوگیا ہے اور اب ترجیحی پروگرام کے نفاذ کے کام کو پی ایم ایوارڈز کے تحت سرفراز کرنے کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سال 4 ترجیحی پروگراموں کو اعزاز سے سرفراز کرنے کے لئے چنا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال 643 اضلاع پی ایم ایوارڈ میں حصہ لے رہے ہیں۔
انہوں نے تعریف کی کہ 115 اضلاع میں سے 103اضلاع توقعاتی اضلاع کے طور پر اس میں حصہ لے رہیں ہیں، جبکہ 75 اضلاع نے اختراع کے زمرے میں اس پروگرام میں حصہ لیا ہے۔ وزیر موصوف نے اس موقع پر حکومت کے منتر’’کم از کم حکومت اور زیادہ سے زیادہ حکمرانی‘‘پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کل سول سروینٹس سے امیدوں کی سطح میں اضافہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے سول سرونٹس اور شہریوں کے لئے سازگار ورکنگ ماحول پر بھی زور دیا۔ انہوں نے شکایتوں کے ازالے کے میکنزم کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کے شکایات کے ازالے کے لیے سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل، ڈیش بورڈ اور فکسد یا مقررہ ٹائم لائن ہے۔
اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ نے ایک کتاب بعنوان ’’ایمیولیٹنگ ایکیلنس-ٹیک اویز فار ریپلی کیش، پرایم منسٹر ایوار-پرایورٹی پروگرام2017 اور 2018‘‘ کا بھی اجرا کیا۔ یہ کتاب 9 ابواب پر مشتمل ہے، جس میں ترجیحی پروگراموں کے لئے بہترین مشقوں کے بارے لکھا گیا ہے۔ اس میں پی ایم ایوارڈز سی ایس ڈی، 2017 دیئے گئے ہیں اور سی ایس ڈی 2018 کے لئے دیئے جائیں گے۔
اس سے قبل نائب صدر جمہوریہ ہند نے شناخت شدہ ترجیحی پروگرام اور اختراع پر ڈی اے آر پی جی کے ذریعے لگائی گئی نمائش کا افتتاح کیا۔ اس نمائش میں شناخت شدہ ترجیحی پروگراموں یعنی پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا، ڈجیٹل ادائیگی کو ترغیب دینا، پردھان منتری آواس یوجنا-شہری اور دیہی اور پنڈت دین دیال اپادھیائے گرامین کوشلیہ یوجنا کا مظاہرہ کیا گیا ہے اور توقعاتی اضلاع اور مرکزی اور ریاستی تنظیموں کے ذریعے منتخبہ اختراع کا بھی مظاہرہ کیا گیا ہے۔ سول سرونٹس کے تخلیقی کاموں کی بھی نمائش کی گئی ہے۔
تقریب کے آغاز میں ڈی اے آرپی جی کے سیکریٹری جناب کے وی ایپن نے لوگوں کا خیرمقدم کیا۔
تقریب کے دوران پی ایم ایوارڈ کے سفر پر ایک فلم دکھائی گئی۔ اس فلم میں 2016، 2017 اور 2018 کے دوران پی ایم ایوارڈ کے مکمل انتخابی عمل کو دکھایا گیا ہے۔
اس افتتاحی اجلاس میں کابینہ کے سیکریٹری جناب پی کے سنہا، وزیر اعظم کے ایڈیشنل پرنسپل سیکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا اور مختلف وزارتوں؍ شعبوں کے سینئر حکام نے شرکت کی۔