وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’سہکار سے سمریدھی‘ کے خواب کو پورا کرنے کی سمت میں ایک تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے آج پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پیکس) کو کامن سروس سینٹرز کی جانب سے پیش کردہ خدمات فراہم کرنے کے قابل بنانے کے لیے ایک مفاہمت نامے پر امور داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ اور الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنالو کی موجودگی میںدستخط کیے گئے۔ تعاون کی وزارت، الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت، نابارڈ اور سی ایس سی ای گورننس سروسز انڈیا لمیٹڈ کے درمیان نئی دہلی میں اس مفاہمت نامے پر دستخط ہوئے۔ اس موقع پر تعاون کے وزیر مملکت جناب بی ایل ورما، سکریٹری، وزارت تعاون اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت، تعاون کی وزارت، نابارڈ اور این سی ڈی سی کے سینئر افسران موجود تھے۔
اپنے خطاب میں امور داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیاں کوآپریٹیو کی روح ہیں اور انہیں تقریباً 20 خدمات فراہم کرنے والے کے طور پر کثیر المقاصد بنانے سے دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی اور زرعی ترقی میں پیکس کا کردار اور شراکت بہت اہم ہے۔ اس معاہدے کو سب کے لیے جیت کی صورت حال قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’سہکار سے سمریدھی‘ کے خواب کو پورا کرنے اور کوآپریٹیو کو دیہی ترقی کی ریڑھ کی ہڈی بنانے میںمدد ملے گی بلکہ کوآپریٹیو ادارے اور کسان بھی مضبوط ہوں گے۔ جناب شاہ نے کہا کہ کامن سروس سینٹرز (سی ایس سی) کے تصور کو ملک کی سب سے چھوٹی اکائی تک آسانی سے آگے بڑھانے میں اس سے مدد ملے گی۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ ملک کی تقریباً 50 فیصد آبادی کسی نہ کسی طرح کوآپریٹیو اداروں سے وابستہ ہے۔ اتنے بڑے شعبے کی ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تعاون کی ایک علیحدہ وزارت بنانے کا تاریخی فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پیکس کو قابل عمل بنانا کوآپریٹو سیکٹر کے سامنے سب سے بڑا مسئلہ تھا اور آج پی اے سی ایس کے کام میں بہت سی نئی جہتیں شامل کرکے ایک نئی شروعات کی گئی ہے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ پی اے سی ایس اب پانی کی تقسیم، اسٹوریج، بینک متر سمیت 20 مختلف سرگرمیاں انجام دے سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ کامن سروس سینٹرز کی طرف سے فراہم کی جانے والی خدمات کو پی اے سی ایس کے ذریعے دیہی آبادی تک پہنچانا پہلا اور سب سے اہم کام ہے۔
امور داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں اس سال کے بجٹ میں کوآپریٹو سیکٹر کے لیے کئی اہم اعلانات کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سال کے بجٹ میں اگلے پانچ برسوں میں 2 لاکھ پیکس بنانے اور ہر پنچایت میں ایک کثیر مقصدی پیکس بنانے کا انتظام کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کوآپریٹو سیکٹر کے لیے بجٹ میں دنیا کی اناج کا سب سے بڑا ذخیرہ کرنے کی اسکیم کی بنیاد بھی رکھی گئی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ کوآپریٹو سیکٹر کے لیے قومی ڈیٹا بیس کی تشکیل 70 فیصد مکمل ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ تمامذمہ داران سے بات چیت کے بعد ماڈل بائی لاز تیار کرکے تمام ریاستوں کو بھیجے گئے ہیں۔
امور داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ آج دستخط کردہ معاہدے کے مطابقپیکس اب کامن سروس سینٹرز کے طور پر کام کر سکے گا۔ اس کے علاوہ دیہی آبادی کو 300 سے زیادہ خدمات مہیا کی جائیں گی جن میں پیکس کے 13 کروڑ کسان ممبران شامل ہیں۔ اس سے پیکس کی کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور انہیں خود کفیل معاشی ادارے بننے میں مدد ملے گی۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس اقدام کے ساتھ پیکس شہریوں کو سی ایس سی اسکیم کے ڈیجیٹل سیوا پورٹل پر درج تمام خدمات بشمول بینکنگ، انشورنس، آدھار اندراج/اپ ڈیٹ، قانونی خدمات، زرعی معلومات جیسے فارم کا سامان، پین کارڈ، آئی آر سی ٹی سی، ریل، بس، اور ہوائی ٹکٹ سے متعلق خدمات وغیرہ فراہم کر سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیکس کمپیوٹرائزیشن کی جاری مرکزی اسپانسرڈ اسکیم کے تحت قومی سافٹ ویئر تیار کیا جا رہا ہے جو پیکس کے لیے ہے تاکہ وہ سی ایس سیز کے طور پر کام کرسکے۔ یہ ایک بڑی کامیابی ہوگی۔