نئی دہلی، جی ایس ٹی کونسل نے آج اپنی 27 ویں میٹنگ میں نئے ریٹرن داخل کرنے کے اصولوں کو اپنی منظوری دے دی ہے۔یہ ریٹر ان سفارشات پر مبنی ہوں گے جن کی سفارش اطلاعاتی ٹکنالوجی کو سہل بنانے کے غرض سے وزرا کے گروپ نے کی تھی۔ نئے ریٹرن کے ڈیزائن کے کلیدی عناصر درج ذیل ہیں۔
- ایک ماہانہ ریٹرن: تمام ٹیکس دہندگان سوا چند مستثنیات کے، جن میں کمپوزیشن ڈیلر شامل ہیں، ایک ماہانہ ریٹرن داخل کریں گے۔ ریٹرن داخل کرنے کی تاریخیں درج رجسٹرڈ کے فرد کے ٹرن اوور کے لحاظ سے آگے یا پیچھے کی جاسکتی ہیں تاکہ آئی ٹی سسٹم پر پڑنے والے وزن کو سنبھالا جاسکے۔ کمپوزیشن ڈیلر اور ایسے ڈیلر جن کے یہاں لین دین صفر کے برابر ہوگا، سہ ماہی ریٹرن داخل کرنے کی سہولت حاصل کرسکیں گے۔
- فہرست میں شامل اشیا کی آزادانہ آمد: ماہ کے دوران کسی بھی وقت کی بنیاد پر فروخت کار کے ذریعہ بیجک اپ لوڈ کئے جائیں گے جو خریدار کے ذریعہ اِن پٹ ٹیکس کریڈٹ کا فائدہ حاصل کرنے کے لئے معقول سمجھے جائیں گے۔ خریدار کو یہ سہولت بھی حاصل ہوگی کہ وہ ماہ کے دوران اپ لوڈ کئے جانے والے بیجکوں کو لگاتار دیکھے سکے گا۔خریداری کے بیجک اپ لوڈ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہوگی۔ بی 2بی لین دین اور سودوں سے متعلق فہرست یا بیجک کو ایچ ایس این کا استعمال کرنا ہوگا اور یہ چار عددی سطح یا اس سے زیادہ کی سطح پر ہوگا تاکہ رپورٹنگ نظام میں یکسانیت لائی جاسکے۔
- آسان ریٹرن ڈیزائن اور آسان آئی ٹی انٹر فیس: بی 2 بی ڈیلروں کو بیجک کے لحاظ سے ان کے ذریعہ باہر کی گئی سپلائی کی تفصیلات پر کرنی ہوں گی جواس لئے پر کی جائیں گی کہ نظام خود کار طور پر اپنی ٹیکس واجبیت کا شمار کرسکیں۔ ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کا شمار خود کار طور پر سسٹم کے ذریعہ کیا جائے گا جو فروخت کاروں کے ذریعہ اپ لوڈ کئے گئے بیجکوں کی بنیاد پر ہوگا۔ ٹیکس دہندگان کو یوزر فرینڈلی انٹر فیس آف لائن آئی ٹی ٹول فراہم کرایا جائے گا تاکہ وہ بیجک کو اپ لوڈ کرسکیں۔
- کریڈٹ خود کار طور پر معکوس نہیں ہوگا: خریدار کی جانب سے فروخت کار کے ذریعہ ٹیکس نہ ادا کئے جانے کی صورت میں ان پٹ ٹیکس کریڈٹ خود کار طور پر نہیں لوٹے گا۔ اگر فروخت کار کے ذریعہ ٹیکس کی ادائیگی میں کسی طرح کی خطا کی جاتی ہے تو اس کی بھرپائی فروخت کار سے کرائی جائے گی تاہم خریدار کے لئے کریڈٹ معکوس ہونے کا عمل بھی ایک متبادل ہوگا جو مالیہ حکام کو دستیاب ہوگا تاکہ وہ غیر معمولی صورتحال مثلاً معدوم یا روپوش ڈیلر، سپلائر کے ذریعہ کاروبار بند کرنے کی صورت میں یا سپلائر کے پاس وافر اثاثوں کی عدم دستیابی کی صورت میں کارروائی کرسکیں۔
- بھرپائی اور وصولی اور واپسی کے لئے ایک طے شدہ عمل ہے: ٹیکس کی بھرپائی یا وصولی یا ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کی واپسی کے لئے نوٹس اور آرڈر جاری کرکے ایک مخصوص کارروائی کی جائے گی یہ تمام تر کارووائی آن لائن ہوگی اور خود کار شکل میں ہوگی تاکہ انسانی عمل دخل کم سے کم ہوسکے۔
- سپلائر سائڈ پر کنٹرول: بیجکوں کو فروخت کار کے ذریعہ ان لوڈ کرتے وقت، جس کا مقصد ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کو آگے بڑھانا ہوگا، جس پارٹی نے بھی اس سطح پر ٹیکس کی ادائیگی میں خطا کی ہوگی، اس سے لیکر ایک ابتدائی رقم بلاک کردی جائے گی تاکہ ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کا بیجا استعمال نہ ہوسکے۔ نو درج رجسٹرڈ ڈیلروں کے معاملے میں معقول تحفظاتی اقدامات کئے جائیں گے۔ ایسے سودوں کے لین دین اور جلد از جلد ان کا پتہ لگانے اور مالیہ کے خسارے کی روک تھام کے لئے تجزیاتی ٹول اپنائے جائیں گے۔
- تبدیلی کا عمل: نئے نظام کے تحت تبدیلی کے تین مراحل ہوں گے۔ پہلے مرحلے میں ریٹرن داخل کرنے کا موجودہ نظام جی ایس ٹی آر 3 بی اور جی ایس ٹی آر 1۔ جی ایس ٹی آر 2 اور جی ایس ٹی آر ۔3 معطل رہیں گے۔ پہلے مرحلے کے تحت چھ مہینے تک ایسا ہوگا تاہم چھ مہینے سے زیادہ نہیں ہوگا اور اس وقت تک نیا سافٹ ویئر ریٹرن تیار ہوجائے گا۔ دوسرے مرحلے میں نئے ریٹرن کے ساتھ یہ سہولت ہوگی کہ بیجک کے لحاظ سے ڈاٹا اپ لوڈ ہوسکے اور اسی کے ساتھ ساتھ ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کا دعوی کرنے کی سہولت ہوگی جو از خود اعلانیہ پر مبنی ہوگی جیسا کہ ابھی جی ایس ٹی آر3 بی کے تحت عمل کیا جاتا ہے۔
اس دوسرے مرحلے کے دوران ڈیلر لگاتار طور پر انہیں دستیاب قرض کے سلسلے میں اطلاعات حاصل کرتا رہے گا اور یہ اطلاعات ان کے فروخت کاروں کے ذریعہ اپ لوڈ کئے گئے بیجکوں کی بنیاد پر فراہم کی جائیں گی ساتھ ہی ساتھ ان کے ذریعہ مانگے گئے عارضی کریڈٹ کی تفصیلات بھی ہوں گی۔ مرحلہ 2 کے چھ مہینے کے بعد عارضی قرض کی یہ سہولت واپس لے لی جائے گی اور ان پٹ ٹیکس کریڈٹ صرف سیلر کے ذریعہ اپ لوڈ کئے گئے بیجکوں تک محدود ہوجائے گا اور یہ وہی فروخت کار ہوگا جس سے ڈیلر نے سامان خریدا ہے۔
ریٹرن کے مشمولات اور نفاذ: مذکورہ ریٹرن کو ریٹرن میں فائل کی جانےو الی اطلاعات اور مواد کی مقدار اور تعداد میں کمی کرکے بھی آسان بنایا جائے گا۔ ریٹرن فارم کی تفصیلات اور ڈیزائن، کاروباری طریقہ اور قانونی تبدیلیاں بھی عمل میں لائی جائیں گی اور یہ کام انہیں اصولوں کی بنیاد پر لاء کمیٹی کے ذریعہ انجام دیا جائے گا۔ حکومت جلد از جلد سہل بنائے گئے ریٹرن ڈیزائن کو متعارف کرانے کی خواہش مند ہے تاکہ تجارت پر پڑنے والے بوجھ کو کم کیا جاسکے جو کاروبار کو آسان بنانے کے پس پشت کار فرما فلسفہ ہے۔